مجھ پراردو محفل کے اثرات۔
اردو محفل میری زندگی میں کتنی سرایت کر چکی ہے اس کا اندازہ مجھے اس وقت ہوا جب میری گھریلو انتظامیہ کے اہم ترین ستون نے اسے اپنی سوکن قرار دیا۔ (سمجھ تو آپ گئے ہونگے)۔ دراصل فیس بک کی بدنام زمانہ متصب اور جانبدار انتظامیہ بہت پہلے ہی نظروں سے گر چکی تھی (کارٹون کا مقابلہ کرا کے ) اور اپنے ارد گرد طرح طرح کے انداز میں کائیں کائیں کرتے دوست نما لوگوں نے میرے زہن کو ایسے جکڑ لیا تھا کہ مجھے یوں لگتا تھا کہ جیسے میں تہذیب اور علم سے عاری ایک ایسے صحراء میں پھنس گیا ہوں جہاں مجھے حالات سے سمجھوتا کرنا ہی ہوگا اور اسی صحراء کے رسم و رواج کو اپنا کر صحرائی بن کر جینا سیکھنا ہوگا۔
لیکن ایک دن اتفاق سے گوگل کے راستے میرا "اردو محفل" میں دخول ہوا۔ تو یوں محسوس ہوا کہ میں ایک نخلستان میں آگیا ہوں۔ جہاں میری بچھڑی محبوبہ اردو زبان اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ موجود رہتی ہے۔ یہاں کے مکین نا صرف پڑھے لکھے ہیں بلکہ سمجھدار اور مہذب بھی ہیں۔ (کم از کم محفل میں تو ایسے ہی رہتے ہیں ؛) )
یہاں میں ایسا گم ہوگیا کہ کسی کو اپنا تعارف بھی نا کراسکا مجھے یوں سارے اپنے لگے کہ اس کی ضرورت ہی محسوس نا کی۔ (میرا محفل میں تعارف کا دھاگہ نہیں ہے)
بس پھر محفل میں میرا دل ایسے لگ گیا کہ کہیں اور جانے کو جی ہی نہیں چاہا۔ فیس بک پر لعنت ملامت تو میں کرتا ہی رہتا تھا مگر اب اس پر تین حرف بھیجنے کے لئے بھی وقت ضایع کرنا چھوڑ دیا۔
محفل میں بات کرتے ہوئے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ مقابل کو فوراً جواب دینا ضروری نہیں ہوتا۔ آپ اطمنان سے سوچ سمجھ کر اور گوگل کرکے مناسب جواب دے سکتے ہیں۔ اگر کسی بات پر غصہ آجائے تو بھی غصہ ٹھنڈا کرکے بات آگے بڑھا سکتے ہیں۔ (غصے میں اکثر بات مدلل نہیں رہتی J ) ۔
انہیں اثرات نے مجھے ایک خوش حال (زہنی اعتبار سے) اور پر اعتماد (اچھے دوستوں کی وجہ سے) انسان بننے میں مدد دی۔
میری دعا ہے کہ میری محبوبہ اردو زبان کے حسن میں اضافہ ہوتا رہے۔ اور اسکے مسکن میں چودھویں کے چار چاند لگے رہیں۔
اردو محفل میری زندگی میں کتنی سرایت کر چکی ہے اس کا اندازہ مجھے اس وقت ہوا جب میری گھریلو انتظامیہ کے اہم ترین ستون نے اسے اپنی سوکن قرار دیا۔ (سمجھ تو آپ گئے ہونگے)۔ دراصل فیس بک کی بدنام زمانہ متصب اور جانبدار انتظامیہ بہت پہلے ہی نظروں سے گر چکی تھی (کارٹون کا مقابلہ کرا کے ) اور اپنے ارد گرد طرح طرح کے انداز میں کائیں کائیں کرتے دوست نما لوگوں نے میرے زہن کو ایسے جکڑ لیا تھا کہ مجھے یوں لگتا تھا کہ جیسے میں تہذیب اور علم سے عاری ایک ایسے صحراء میں پھنس گیا ہوں جہاں مجھے حالات سے سمجھوتا کرنا ہی ہوگا اور اسی صحراء کے رسم و رواج کو اپنا کر صحرائی بن کر جینا سیکھنا ہوگا۔
لیکن ایک دن اتفاق سے گوگل کے راستے میرا "اردو محفل" میں دخول ہوا۔ تو یوں محسوس ہوا کہ میں ایک نخلستان میں آگیا ہوں۔ جہاں میری بچھڑی محبوبہ اردو زبان اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ موجود رہتی ہے۔ یہاں کے مکین نا صرف پڑھے لکھے ہیں بلکہ سمجھدار اور مہذب بھی ہیں۔ (کم از کم محفل میں تو ایسے ہی رہتے ہیں ؛) )
یہاں میں ایسا گم ہوگیا کہ کسی کو اپنا تعارف بھی نا کراسکا مجھے یوں سارے اپنے لگے کہ اس کی ضرورت ہی محسوس نا کی۔ (میرا محفل میں تعارف کا دھاگہ نہیں ہے)
بس پھر محفل میں میرا دل ایسے لگ گیا کہ کہیں اور جانے کو جی ہی نہیں چاہا۔ فیس بک پر لعنت ملامت تو میں کرتا ہی رہتا تھا مگر اب اس پر تین حرف بھیجنے کے لئے بھی وقت ضایع کرنا چھوڑ دیا۔
محفل میں بات کرتے ہوئے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ مقابل کو فوراً جواب دینا ضروری نہیں ہوتا۔ آپ اطمنان سے سوچ سمجھ کر اور گوگل کرکے مناسب جواب دے سکتے ہیں۔ اگر کسی بات پر غصہ آجائے تو بھی غصہ ٹھنڈا کرکے بات آگے بڑھا سکتے ہیں۔ (غصے میں اکثر بات مدلل نہیں رہتی J ) ۔
انہیں اثرات نے مجھے ایک خوش حال (زہنی اعتبار سے) اور پر اعتماد (اچھے دوستوں کی وجہ سے) انسان بننے میں مدد دی۔
میری دعا ہے کہ میری محبوبہ اردو زبان کے حسن میں اضافہ ہوتا رہے۔ اور اسکے مسکن میں چودھویں کے چار چاند لگے رہیں۔