بارہویں سالگرہ محفل فورم کی بارہویں سالگرہ کی پلاننگ

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
جیسا کہ آپ سب دوستوں کو معلوم ہے کہ محفل فورم کی بارہویں سالگرہ کا آغاز ہو گیا ہے اور حسب دستور ہم ایک مہینے تک اس کی سالگرہ منائیں گے۔ :)
اس لڑی کا مقصد فورم کی سالگرہ کے سلسلے میں تجاویز اکٹھی کرنا اور منصوبہ بندی کرنا ہے۔

- ایک باقاعدہ مشاعرے کے سلسلے میں مشاورت پہلے سے جا رہی ہے۔ ایک بے قاعدہ مشاعرہ بھی شروع کیا جا سکتا ہے جس میں تک بندی کرنے والے حصہ لے سکتے ہیں۔ :)
- گزشتہ بارہ سالوں میں کئی دلچسپ دھاگے وقت کی گرد کی نظر ہو گئے ہیں۔ ان کو اوپر لایا جا سکتا ہے۔ یعنی گڑے مردے اکھاڑے جا سکتے ہیں۔ :)
- سالگرہ کی مناسب سے کچن کارنر میں کچھ نئی recipes پوسٹ کی جا سکتی ہیں۔ :)

علاوہ ازیں ٹیکنالوجی ریویوز اور ٹیوٹوریل پیش کیے جا سکتے ہیں۔ میری کوشش ہوگی کہ اس سلسلے میں اپنا حصہ ڈال سکوں۔
آپ لوگ بھی یہاں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
 
ایک باقاعدہ مشاعرے کے سلسلے میں مشاورت پہلے سے جا رہی ہے۔ ایک بے قاعدہ مشاعرہ بھی شروع کیا جا سکتا ہے جس میں تک بندی کرنے والے حصہ لے سکتے ہیں۔ :)
پھر تو مجھے باقاعدہ مشاعرہ چھوڑ کر بے قاعدہ کا انتظام سنبھالنا پڑے گا۔
 
محمد عدنان اکبری نقیبی ببائی آپ اپنی تجویز یہاں پیش کر سکتے ہیں ۔ بلکہ خود بھی سلسلہ شروع کر سکتے ہیں۔
میری تجویز ہے کہ محفلین میں سے چناؤ کر کے 10 بہترین محفلین کا انتخاب کیا جائے اور2017 کے ٹوپ ٹین محفلین کے اعزاز سے نوازا جائے۔
 
میری تجویز ہے کہ محفلین میں سے چناؤ کر کے 10 بہترین محفلین کا انتخاب کیا جائے اور2017 کے ٹوپ ٹین محفلین کے اعزاز سے نوازا جائے۔

سر یہ اہتمام آپ احباب کی جانب کیا جائے تو سالگرہ کی رونق میں اضافہ ہو جائے گا۔

ہمارا اصرار ہے کہ آپ ہی شروع کریں۔ خیال رہے کہ نبیل بھائی و دیگران نامزد بھی نہیں کئے جاسکتے!!!
 
گزشتہ برس جب ہم اسی موسم میں گلگت سے کراچی لوٹ رہے تھے تو کچھ گھنٹوں کی برسات اور پھر لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے کوہستان کے ایک علاقے میں تین دن ٹھہرنا پڑا تھا۔ تین دن تک حال یہ تھا کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اوپر تلے رابطہ موقوف تھا۔ وہ تین دن، سڑک سے بیس منٹ کے فاصلے پر واقع ایک ان گھڑ سی کٹیا میں گزرے۔ ہمارے ساتھ ایک اور نوجوان تھا اور پچاس دن سفر مسلسل و نامساعد کی پسیج۔ وقت کاٹنے کے لیے ہم نے کہانی کہنا شروع کی۔ طریقہ یہ طے پایا کہ ایک جملہ اس کا ہوگا اور ایک ہمارا۔ اس طرح ہم نے کئی گھنٹوں پر محیط کہانی کہی، اور جب تک وہاں رہے یہی مشغلہ رہا۔ کہانی میں ساتھ ہی یہ شرط بھی تھی کہ ہر آنے والا جملہ اگلے جملے اور کہانی سے مربوط ضرور ہوگا، لیکن وحدت و تسلسل خیال کا پابند نہیں۔ اسی لیے کہانی شروع ہونے سے پہلے ہم دونوں کو اس کے انجام و درمیان کا کوئی تخمینہ نہ تھا۔ یہ ایک سالم مشق تھی اور سلیم تفریح۔ مثال:
ہم: ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک جنگل میں ایک لکڑہارا رہتا تھا (اب ذہن میں کہانی کی بنیادیں تیار ہونا شروع ہو گئیں۔ جیسے ٹیکنالوجی سے دوری کا تصور، مرکزی کردار اور اس کا مثبت ہونا وغیرہ)
دوست: وہ اپنے ملک کے حساس اداروں کی نگرانی میں گزشتہ چار برسوں سے اس جنگل میں کسی نامعلوم مشن پر منتظر تھا۔ (ارے یہ کیا!؟ ساری کہانی جو دماغ میں تیار ہو رہی تھی نقش بر آب ہو گئی، اب فوری طور پر نئے انداز میں سوچنا)
ہم: اس کے پاس ایک ریڈیو ڈوائس تھی، جس کے ذریعے اسے وقت پر پیغام ملنے والا تھا۔ (دوبارہ سے خیالات کا سلسلہ جڑنا شروع ہوا، اب جاسوسی اور جنگی نوعیت کے خیالات مرتب کرنا شروع کیے، ساتھ "ریمبو جان ریمبو" کو فرض کر لیا)
دوست: لیکن وہ ڈوائس گئے برس کے طوفان سے بچنے بچانے میں کہیں خراب ہوگئی تھی، اور اب وقت بتانے کے علاوہ اس کا کوئی فائدہ نہیں رہا تھا (توبہ! پھر کہانی کا رخ تبدیل ہو گیا۔۔۔)
چونکہ دونوں کہانی کار ایک دوسرے کو اپنی اپنی کہانی (جو تھوڑی بہت ذہن میں تیار ہوئی ہو اس وقت تک) کے بارے میں مطلع نہیں کر رہے تھے، لہٰذا ہر جملے کے بعد کہانی دوسرے فریق کے لیے ایک نئے رخ پر چل نکلتی تھی۔ کبھی کبھی تو ڈر لگتا تھا کہ اب کہ جانے کیا نکلے سامنے والے کے منہ سے۔
ہماری تجویز ہے کہ اگر اردو محفل پر اس قماش کا کوئی سلسلہ اب تک شروع نہیں ہوا تو اس سالگرہ پر اس کو شروع کیا جائے کہ خاصا تخلیقی اور تفریح ثابت ہو سکتا ہے۔ اس پر ہمارے کچھ نکتے:
۱۔ کہانی کاروں کی تعداد معین ہو، مثلا آٹھ یا دس۔ (ان کے انتخاب کے معیار پر بعد میں سوچا جا سکتا ہے)
۲۔ باقی محفلین اس دھاگے کے قاری واقع ہوں اور تجسس کے مزے لیں۔ تبصروں کے لیے الگ لڑی مخصوص ہو اور اس لڑی میں بس کہانی کاروں کو ہی ارسال و ترسیل کے اختیارات ہوں۔
۳۔ جب ان میں سے کوئی کہانی کار تھکن، بیزاری، عدم فرصت یا اور کسی بھی وجہ سے غیر فعال محسوس ہو یا معذرت کر لے تو اسکا جاگزیں تلاش کر کے، کہانی کاروں کی تعداد کو برقرار رکھا جائے۔ اس سے باقی محفلین کے لیے بھی مواقع فراہم ہوتے رہیں گے۔
۴۔ یہ سلسلہ ایک خاص مدت، شاید دو یا چار ماہ تک جاری رہے تو بہتر ہے۔ آخری دس دنوں میں کہانی کاروں کو کلائمکس لکھنے کی وعید سنائی جائے۔
۵۔ کہانی کار کو ایک مراسلے میں دو سطروں سے زیادہ نہ لکھنے پر پابند کیا جائے، اور اسی طرح یہ اجازت نہ ہو کہ پیہم دو مراسلوں سے زیادہ لکھے، دو بھی اس استثنائی صورت حال میں جیسے جب ایک طولانی مدت تک کوئی دوسرا کہانی کار مراسلہ نہ کرے، یا اس فاصلے میں اسے بہت ہی کوئی شاندار خیال پیدا ہو جائے وغیرہ۔
۶۔ کہانی مکمل ہو جانے کے بعد تبصروں والی لڑی کو اس میں ضم کر کے اسے غیر مقفل کر دیا جائے عمومی شراکت کے لیے۔ پھر حسب تقاضا یا میلان نیا سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
 
السلام علیکم،
جیسا کہ آپ سب دوستوں کو معلوم ہے کہ محفل فورم کی بارہویں سالگرہ کا آغاز ہو گیا ہے اور حسب دستور ہم ایک مہینے تک اس کی سالگرہ منائیں گے۔ :)
اس لڑی کا مقصد فورم کی سالگرہ کے سلسلے میں تجاویز اکٹھی کرنا اور منصوبہ بندی کرنا ہے۔

- ایک باقاعدہ مشاعرے کے سلسلے میں مشاورت پہلے سے جا رہی ہے۔ ایک بے قاعدہ مشاعرہ بھی شروع کیا جا سکتا ہے جس میں تک بندی کرنے والے حصہ لے سکتے ہیں۔ :)
-آپ لوگ بھی یہاں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔


تب تو یار لوگ اس مشاعرے میں نثری نظمیں بھی پیش کرسکتے ہیں!!!
 

نبیل

تکنیکی معاون
خلیل بھائی، نثری نظم تو کچھ لوگوں کےخیال میں ایک باقاعدہ شاعری کی صنف ہے۔ میں تو ہلکی پھلکی تک بندی کا ذکر کر رہا تھا۔ :)
 
خلیل بھائی، نثری نظم تو کچھ لوگوں کےخیال میں ایک باقاعدہ شاعری کی صنف ہے۔ میں تو ہلکی پھلکی تک بندی کا ذکر کر رہا تھا۔ :)
ہم نے کئی ایسے نثری نظم لکھنے والے بھی دیکھے جو نثری نظم، نثری نظم سمجھ کر ہی لکھتے ہیں، شاعری نہیں!
 

نبیل

تکنیکی معاون
ہم نے کئی ایسے نثری نظم لکھنے والے بھی دیکھے جو نثری نظم، نثری نظم سمجھ کر ہی لکھتے ہیں، شاعری نہیں!

اور کچھ لوگ نثر کا تکلف محض اشعار کے گرد فریم گھڑنے کے لیے کرتے ہیں:

سچ تو یہ ہے کہ فارسی شعر کی مار آج کل کے قاری سہی نہیں جاتی۔ بالخصوص اس وقت جب وہ بے محل ہو۔ مولانا ابولکلام آزاد تو نثر کا آرائشی فریم صرف اپنے پسندیدہ اشعار ٹانگنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان کے اشعار بے محل نہیں ہوتے۔ ملحقہ نثر بے محل ہوتی ہے۔ وہ اپنی نثر کا تمام تر ریشمی کوکون (کویا) اپنے گھاڑے گھاڑے لعاب دہن سے فارسی شعر کے گرد بنتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ ریشم حاصل کرنے کا زمانہ قدیم سے ایک ہی طریقہ چلا آتا ہے۔ کوئے کو ریشم کے زندہ کیڑے سمیت کھلوتے پانی میں ڈال دیا جاتا ہے۔ جب تک وہ مر نہ جائے ریشم ہاتھ نہیں آتا۔

آگے چل کر یوسفی صاحب ابولکلام کی نثر کی چند مثالیں پیش کرتے ہیں۔

مولانا بولکلام آزاد اپنا سن پیدائش اس طرح بتاتے ہیں
“یہ غریب الدّیار عہد، ناآشنائے عصر، بیگانہ خویش، نمک پروردہ ریش، خرابہ حسرت کہ موسوم بہ احمد، مدعو بابی الکلام 1888 ء مطابق ذولحجہ 1305 ء میں ہستی عدم سے اس عمد ہستی میں وارد ہوا اور تہمت حیات سے متہم۔“
اب لوگ اس طرح نہیں لکھتے۔ اس طرح پیدا بھی نہیں ہوتے۔ اتنی خجالت، طوالت و اذیت تو آج کل سیزیرین پیدائش میں بھی نہیں ہوتی۔

اسی طرح نو طرز مرصع کا ایک جملہ ملاحظہ فرمائیے۔
“جب ماہتاب عمر میرے کا بدرجہ جہاردوسالگی کے پہنچا، روز روشن ابتہاج اس تیرہ بخت کا تاریک تر شب یلدہ سے ہوا، یعنی پیمانہ عمر و زندگانی مادروپدر بزرگوار حظوظ نفسانی سے لبریز ہو کے اسی سال دست قضا سے دہلا۔“
کہنا صرف یہ چاہتے ہیں کہ کہ جب میں چودہ برس کا ہوا تو ماں باپ فوت ہو گئے۔لیکن پیرایہ ایسا گنجلک اختیار کیا کہ والدین کے ساتھ مطلب بھی فوت ہوگیا۔
 

لاریب مرزا

محفلین
میری تجویز ہے کہ محفلین میں سے چناؤ کر کے 10 بہترین محفلین کا انتخاب کیا جائے اور2017 کے ٹوپ ٹین محفلین کے اعزاز سے نوازا جائے۔
محمد عدنان اکبری نقیبی اچھی تجویز ہے۔ لیکن پہلے یہ سوچا جائے کہ صرف دس محفلین کے انتخاب کے لیے کیا معیار مقرر کیا جائے؟؟ اور یہ کہ انتخاب میں کسی قسم کی اقرباء پروری اور دوستی اثر انداز نہیں ہونی چاہیے۔ یہ کام آپ اچھے سے کر سکتے ہیں کیونکہ ہمیں آپ کا رویہ غیر جانبدار لگتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے ذہن میں چند اور آئیڈیاز بھی آ رہے ہیں۔
کسی زمانے میں خوش خطی کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا اور اسے پسند بھی کیا گیا تھا۔ اسے دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
میں کوشش کروں گا کہ اپنے پاس پرانے ڈیٹا میں محفل فورم کے قدیم آثار ڈھونڈ سکوں۔ اس کے لیے کافی تردد کرنا پڑے گا۔
 
Top