مسلمانوں غم نہ کرو۔

x boy

محفلین
مسلمانوں غم نہ کرو۔
سُوۡرَةُ البَقَرَة

وَبَشِّرِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّ۔ٰلِحَ۔ٰتِ أَنَّ لَهُمۡ جَنَّ۔ٰتٍ۬ تَجۡرِى مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَ۔ٰرُ‌ۖ ڪُلَّمَا رُزِقُواْ مِنۡہَا مِن ثَمَرَةٍ۬ رِّزۡقً۬ا‌ۙ قَالُواْ هَ۔ٰذَا ٱلَّذِى رُزِقۡنَا مِن قَبۡلُ‌ۖ وَأُتُواْ بِهِۦ مُتَشَ۔ٰبِهً۬ا‌ۖ وَلَهُمۡ فِيهَآ أَزۡوَٲجٌ۬ مُّطَهَّرَةٌ۬‌ۖ وَهُمۡ فِيهَا خَ۔ٰلِدُونَ (٢٥)
کہ ان کے لیے (نعمت کے) باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب انہیں ان میں سے کسی قسم کا میوہ کھانے کو دیا جائے گا تو کہیں گے، یہ تو وہی ہے جو ہم کو پہلے دیا گیا تھا۔ اور ان کو ایک دوسرے کے ہم شکل میوے دیئے جائیں گے اور وہاں ان کے لیے پاک بیویاں ہوں گی اور وہ بہشتوں میں ہمیشہ رہیں گے (۲۵)
اللہ شرک کے علاوہ ہر گناہ کو اپنی رحمت سے معاف کردیگا
سُوۡرَةُ الزُّمَر

۞ قُلۡ يَ۔ٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًا‌ۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ (٥٣)
(اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو) کہہ دو کہ اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے خدا کی رحمت سے ناامید نہ ہونا۔ خدا تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ (اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے (۵۳)
ھدایت اسی کو ملتی ہے جو اس کا طلبگار ہوتا ہے
سُوۡرَةُ المَائدة

يَهۡدِى بِهِ ٱللَّهُ مَنِ ٱتَّبَعَ رِضۡوَٲنَهُ ۥ سُبُلَ ٱلسَّلَ۔ٰمِ وَيُخۡرِجُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَ۔ٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ بِإِذۡنِهِۦ وَيَهۡدِيهِمۡ إِلَىٰ صِرَٲطٍ۬ مُّسۡتَقِيمٍ۬ (١٦)
جس سے خدا اپنی رضا پر چلنے والوں کو نجات کے رستے دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا اور ان کو سیدھے رستہ پر چلاتا ہے (۱۶)
اللہ بہترین دوست ہے
سُوۡرَةُ البَقَرَة

ٱللَّهُ وَلِىُّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يُخۡرِجُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَ۔ٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ‌ۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَوۡلِيَآؤُهُمُ ٱلطَّ۔ٰغُوتُ يُخۡرِجُونَهُم مِّنَ ٱلنُّورِ إِلَى ٱلظُّلُمَ۔ٰتِ‌ۗ أُوْلَ۔ٰٓٮِٕكَ أَصۡحَ۔ٰبُ ٱلنَّارِ‌ۖ هُمۡ فِيہَا خَ۔ٰلِدُونَ (٢٥٧)
جو لوگ ایمان لائے ہیں ان کا دوست خدا ہے کہ اُن کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے جاتا ہے اور جو کافر ہیں ان کے دوست شیطان ہیں کہ ان کو روشنی سے نکال کر اندھیرے میں لے جاتے ہیں یہی لوگ اہل دوزخ ہیں کہ اس میں ہمیشہ رہیں گے (۲۵۷)
اللہ کی اطاعت ہر کلمہ گو لآإلٰ۔۔ہَ إلَّا اللہُ مُ۔حَ۔مَّ۔دُ رَّسُ۔وْلُ اللہ دل اور زبان سے اقرار کرنے والوں پر فرض ہے اس آیت میں تعریف کی گئی ہے اور جزا کا وعدہ کیا گیا ہے
سُوۡرَةُ الاٴحزَاب

إِنَّ ٱلۡمُسۡلِمِينَ وَٱلۡمُسۡلِمَ۔ٰتِ وَٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَ۔ٰتِ وَٱلۡقَ۔ٰنِتِينَ وَٱلۡقَ۔ٰنِتَ۔ٰتِ وَٱلصَّ۔ٰدِقِينَ وَٱلصَّ۔ٰدِقَ۔ٰتِ وَٱلصَّ۔ٰبِرِينَ وَٱلصَّ۔ٰبِرَٲتِ وَٱلۡخَ۔ٰشِعِينَ وَٱلۡخَ۔ٰشِعَ۔ٰتِ وَٱلۡمُتَصَدِّقِينَ وَٱلۡمُتَصَدِّقَ۔ٰتِ وَٱلصَّ۔ٰٓٮِٕمِينَ وَٱلصَّ۔ٰٓٮِٕمَ۔ٰتِ وَٱلۡحَ۔ٰفِظِينَ فُرُوجَهُمۡ وَٱلۡحَ۔ٰفِظَ۔ٰتِ وَٱلذَّٲڪِرِينَ ٱللَّهَ كَثِيرً۬ا وَٱلذَّٲڪِرَٲتِ أَعَدَّ ٱللَّهُ لَهُم مَّغۡفِرَةً۬ وَأَجۡرًا عَظِيمً۬ا (٣٥)
(جو لوگ خدا کے آگے سر اطاعت خم کرنے والے ہیں یعنی) مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور فروتنی کرنے والے مرد اور فروتنی کرنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور خدا کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور کثرت سے یاد کرنے والی عورتیں۔ کچھ شک نہیں کہ ان کے لئے خدا نے بخشش اور اجر عظیم تیار کر رکھا ہے (۳۵)
اللہ نے فیصلہ سنادیا کہ ہم میں وہ افضل ہے جو اللہ کا تقوی اختیار کرے، رنگ و نسل ذات پات،خاندان،سلسلہ، قوم، امیر غریب، بادشاہ عوام، مولوی، کوئی بھی اعلی نہیں۔
سُوۡرَةُ الحُجرَات
يَ۔ٰٓأَيُّہَا ٱلنَّاسُ إِنَّا خَلَقۡنَ۔ٰكُم مِّن ذَكَرٍ۬ وَأُنثَىٰ وَجَعَلۡنَ۔ٰكُمۡ شُعُوبً۬ا وَقَبَآٮِٕلَ لِتَعَارَفُوٓاْ‌ۚ إِنَّ أَڪۡرَمَكُمۡ عِندَ ٱللَّهِ أَتۡقَٮٰكُمۡ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ۬ (١٣)
لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے۔ تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو۔ اور خدا کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے (۱۳)
شوہر اور بیوی اور ان کے درمیان محبت، اللہ سبحان تعالی کی واضح نشانیوں میں سے ایک ہے
سُوۡرَةُ الرُّوم

وَمِنۡ ءَايَ۔ٰتِهِۦۤ أَنۡ خَلَقَ لَكُم مِّنۡ أَنفُسِكُمۡ أَزۡوَٲجً۬ا لِّتَسۡكُنُوٓاْ إِلَيۡهَا وَجَعَلَ بَيۡنَڪُم مَّوَدَّةً۬ وَرَحۡمَةً‌ۚ إِنَّ فِى ذَٲلِكَ لَأَيَ۔ٰتٍ۬ لِّقَوۡمٍ۬ يَتَفَكَّرُونَ (٢١)
اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ اُس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس کی عورتیں پیدا کیں تاکہ اُن کی طرف (مائل ہوکر) آرام حاصل کرو اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کر دی جو لوگ غور کرتے ہیں اُن کے لئے ان باتوں میں (بہت سی) نشانیاں ہیں (۲۱)
اللہ کی یاد ہی انسان کی دانائی ہے
سُوۡرَةُ الرّعد

ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَتَطۡمَٮِٕنُّ قُلُوبُهُم بِذِكۡرِ ٱللَّهِ‌ۗ أَلَا بِذِڪۡرِ ٱللَّهِ تَطۡمَٮِٕنُّ ٱلۡقُلُوبُ (٢٨)
(یعنی) جو لوگ ایمان لاتے اور جن کے دل یادِ خدا سے آرام پاتے ہیں (ان کو) اور سن رکھو کہ خدا کی یاد سے دل آرام پاتے ہیں (۲۸)
اللہ پاک انسان کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اللہ ان سب باتوں کو جانتا جو اس کے دل میں ہوتے ہیں
سُوۡرَةُ قٓ

وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا ٱلۡإِنسَ۔ٰنَ وَنَعۡلَمُ مَا تُوَسۡوِسُ بِهِۦ نَفۡسُهُ ۥ‌ۖ وَنَحۡنُ أَقۡرَبُ إِلَيۡهِ مِنۡ حَبۡلِ ٱلۡوَرِيدِ (١٦)
اور ہم ہی نے انسان کو پیدا کیا ہے اور جو خیالات اس کے دل میں گزرتے ہیں ہم ان کو جانتے ہیں۔ اور ہم اس کی رگ جان سے بھی اس سے زیادہ قریب ہیں (۱۶)
اللہ مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں
سُوۡرَةُ ٱلدَّهۡر / الإنسَان

إِنَّ هَ۔ٰذَا كَانَ لَكُمۡ جَزَآءً۬ وَكَانَ سَعۡيُكُم مَّشۡكُورًا (٢٢)
یہ تمہارا صلہ اور تمہاری کوشش (خدا کے ہاں) مقبول ہوئی (۲۲)
بسم الله توكلت علي الله،رحمت اور امید اللہ سے ہی ہونی چاہیے۔
سُوۡرَةُ یُوسُف

يَ۔ٰبَنِىَّ ٱذۡهَبُواْ فَتَحَسَّسُواْ مِن يُوسُفَ وَأَخِيهِ وَلَا تَاْيۡ۔َٔسُواْ مِن رَّوۡحِ ٱللَّهِ‌ۖ إِنَّهُ ۥ لَا يَاْيۡ۔َٔسُ مِن رَّوۡحِ ٱللَّهِ إِلَّا ٱلۡقَوۡمُ ٱلۡكَ۔ٰفِرُونَ (٨٧)
بیٹا (یوں کرو کہ ایک دفعہ پھر) جاؤ اور یوسف اور اس کے بھائی کو تلاش کرو اور خدا کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ کہ خدا کی رحمت سے بےایمان لوگ ناامید ہوا کرتے ہیں (۸۷)
صبر و شکر کرتے ہوئے ذندگی گزارنی چاہیے، صرف اور صرف اللہ سے ہی سوال کرنا چاہیے آہستہ آہستہ، مدھم مدھم،بلند آواز، دن اور رات، روشنی یا اندھیرے میں گھر، راستہ، بازار، کچے پکے راستے، ماسوائے ایسی جگہہ جہاں ہم خود نہیں چاہتے کہ کوئی دعاء درود وہاں پڑھیں، ہر جگہہ اللہ کو پکار سکتے ہیں اور پکارنا چاہیے۔ پر انسان یہ سب بھول جاتا ہے
سُوۡرَةُ إبراهیم
وَءَاتَٮٰكُم مِّن ڪُلِّ مَا سَأَلۡتُمُوهُ‌ۚ وَإِن تَعُدُّواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ لَا تُحۡصُوهَآ‌ۗ إِنَّ ٱلۡإِنسَ۔ٰنَ لَظَلُومٌ۬ ڪَفَّارٌ۬ (٣٤)
اور جو کچھ تم نے مانگا سب میں سے تم کو عنایت کیا۔ اور اگر خدا کے احسان گننے لگو تو شمار نہ کرسکو۔ (مگر لوگ نعمتوں کا شکر نہیں کرتے) کچھ شک نہیں کہ انسان بڑا بےانصاف اور ناشکرا ہے (۳۴)
حق کا راستہ کتنا بھی کٹھن ہو لیکن طے ہوہی جاتا ہے
سُوۡرَةُ الشَّرح

فَإِنَّ مَعَ ٱلۡعُسۡرِ يُسۡرًا (٥)ہاں ہاں مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے (۵)
اللہ کے پیروکار، متقی پرہیز گاروں کی طرف اشارہ ہے
سُوۡرَةُ الفُرقان

وَعِبَادُ ٱلرَّحۡمَ۔ٰنِ ٱلَّذِينَ يَمۡشُونَ عَلَى ٱلۡأَرۡضِ هَوۡنً۬ا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ ٱلۡجَ۔ٰهِلُونَ قَالُواْ سَلَ۔ٰمً۬ا (٦٣)
اور خدا کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے (جاہلانہ) گفتگو کرتے ہیں تو سلام کہتے ہیں (۶۳)
کفار، مشرک، غیر مسلم جس کسی نے بھی ھدایت اللہ کے راستے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت طریقے سے طلب کی اس کے لئے خوش خبری ہے وہ ماضی میں جیسا بھی ہو مسلمان ہونے کے بعد اس غم کو بھول جائے، اللہ تعالی نے یوم جزا میں اس کے لئے بہت اچھا رکھاہے اللہ پاک نے سارے خوف ختم کردئے۔
سُوۡرَةُ البَقَرَة
إِنٱلَّذِينَءَامَنُواْ وَٱلَّذِينَ هَادُواْ وَٱلنَّصَ۔ٰرَىٰ وَٱلصَّ۔ٰبِ۔ِٔينَ مَنۡ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِ وَعَمِلَ صَ۔ٰلِحً۬ا فَلَهُمۡ أَجۡرُهُمۡ عِندَ رَبِّهِمۡ وَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡہِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ (٦٢)
جو لوگ مسلمان ہیں یا یہودی یا عیسائی یا ستارہ پرست، (یعنی کوئی شخص کسی قوم و مذہب کا ہو) جو خدا اور روز قیامت پر ایمانلائے گا، اور نیک عمل کرے گا، تو ایسے لوگوں کو ان (کے اعمال) کا صلہ خدا کے ہاں ملے گا اور (قیامت کے دن) ان کو نہ کسی طرح کا خوف ہوگا اور نہ وہ غم ناک ہوں گے (۶۲)
مسلمانوں کے لئے توبہ کا دروازہ موت سے پہلے تک کھلا ہے سچے دل سے توبہ کرنے والے کی ذندگی بھر کی غفلت اور گناہوں کو ختم کردیا جاتا ہے
سُوۡرَةُ آل عِمرَان

وَٱلَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَ۔ٰحِشَةً أَوۡ ظَلَمُوٓاْ أَنفُسَہُمۡ ذَكَرُواْ ٱللَّهَ فَٱسۡتَغۡفَرُواْ لِذُنُوبِهِمۡ وَمَن يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ إِلَّا ٱللَّهُ وَلَمۡ يُصِرُّواْ عَلَىٰ مَا فَعَلُواْ وَهُمۡ يَعۡلَمُونَ (١٣٥)اور وہ کہ جب کوئی کھلا گناہ یا اپنے حق میں کوئی اور برائی کر بیٹھتے ہیں تو خدا کو یاد کرتے اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگتے ہیں اور خدا کے سوا گناہ بخش بھی کون سکتا ہے؟ اور جان بوجھ کر اپنے افعال پر اڑے نہیں رہتے (۱۳۵)
اللہ پاک لوگ کو بالکل واضح طور پر پیغام اس آیت کے ذریعے پہنچارہے ہیں کہ وہی گناہوں کو معاف کرنے والا ہے اسی سے معافی کا طلبگار ہونا چاہیے، انسان ضعیف ہے پر اللہ غفورالرحیم ہے
سُوۡرَةُ الحِجر
۞ نَبِّئۡ عِبَادِىٓ أَنِّىٓ أَنَا ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ (٤٩)(اے پیغمبر) میرے بندوں کو بتادو کہ میں بڑا بخشنے والا (اور) مہربان ہوں (۴۹)
 

x boy

محفلین
بے شک اللہ رب العزت کے ماننے والوں کو غمغین اور مایوس نہیں ہونا چاہئے۔
ان شاء اللہ ہم سب ایسا کرینگے،، اور توفیق اللہ ہی دیتا ہے اللہ ہم سب کو توفیق
عطاء فرمائے ،،، آمین
 
Top