مسکراہٹ

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
:happy:
آپ کی زندگی میں مسکراہٹ کا ایک اہم کردار ہے ،کیوں کہ اس سے آپ کے دل کی کئی رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔
اس سے آپ کا دل تروتازہ رہتا ہے اور وہ مایوسی کے اندھیروں سے نکل کر امید کی روشنی میں آجاتا ہے ،نا گوار سے ناگوار بات جو آپ پر گزرے،مسکراہٹ کے ذریعے آپ اس کی نا گواری کو کم یا ختم کر سکتے ہیں۔
ایک اچھی ہنسی اپ کے دل کو مکمل طور پر ہلکا کر دیتی ہے۔دماغ کے جن حصوں میں مطلوبہ مقدار میں خون نہیں پہنچ پاتا ،وہاں وہ اچھی مقدار میں پہنچ جاتا ہے ،اس لیئے کچھ نہ کچھ ایسا ہنسی مذاق کرتے رہنا چاہیئے جس سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے

ذہن پر بھی مسکراہٹ کا خوشگوار اثر مرتب ہوتا ہے ۔پر امیدی انسان کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیرتی ہے اور مسکراہٹ اس کے بدلے میں ذہن کو متحرک کرنے اور نا امیدی پیدا کرنے والے خیالات کو دور کرنے کا کام دیتی ہے ،جس کے نتیجہ میں آدمی ایک انوکھی
بشاشت اور خوشی محسوس کرتا ہے

مولانا ابو الکلام آزاد فرماتے ہیں
اگر آپ نے یہاں ہر حال میں خوش رہنے کا ہنر سیکھ لیا ہے ، تو یقین کیجئے کہ زندگی کا سب سے بڑا کام سیکھ لیا ہے ۔
اب اس کے بعد اس بات کی گنجائش ہی نہیں رہی کہ آپ نے اور کیا کیا سیکھا،خود بھی خوش رہیے اور دوسروں سے بھی کہتے رہیئے
اپنے چہروں کو غمگین نہ بنائیں۔

زمانئہ حال کے ایک فارانسیسی اہل قلم آندری ژید کی ایک بات مجھے بہت پسند آئی جو انہوں نے خود نوشتہ سوانح میں لکھی ہے:
"خوش رہنا ایک فطری عمل ہی نہیں بلکہ ایک اخلاقی ذمہ داری ہے"
یعنی ہماری انفرادی نوعیت کی زندگی کی نوعیت کا اثر صرف ہم تک ہی محدود نہیں رہتا ،وہ دوسروں تک بھی متعدی ہوتا ہے۔
ہماری زندگی ایک آئینہ ہے ۔یہاں ہر چہرے کا عکس بیک وقت سینکڑوں آئینوں میں پڑنے لگتا ہے۔
اگر ایک چہرے پر غبار آجائے گاسینکڑوں چہرے غبار آلود ہوجائیں گے۔
ہم میں سے ہر فرد کی زندگی محض ایک انفرادی واقعہ نہیں ہے ،وہ پورے مجموعہ کا حادثہ ہے ۔
دریا کی سطح پر ایک لہر تنہا اٹھتی ہے ،لیکن اسی ایک لہر سے بے شمار لہریں بنتی چلی جاتی ہیں۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
:happy:
آپ کی زندگی میں مسکراہٹ کا ایک اہم کردار ہے ،کیوں کہ اس سے آپ کے دل کی کئی رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔
اس سے آپ کا دل تروتازہ رہتا ہے اور وہ مایوسی کے اندھیروں سے نکل کر امید کی روشنی میں آجاتا ہے ،نا گوار سے ناگوار بات جو آپ پر گزرے،مسکراہٹ کے ذریعے آپ اس کی نا گواری کو کم یا ختم کر سکتے ہیں۔
ایک اچھی ہنسی اپ کے دل کو مکمل طور پر ہلکا کر دیتی ہے۔دماغ کے جن حصوں میں مطلوبہ مقدار میں خون نہیں پہنچ پاتا ،وہاں وہ اچھی مقدار میں پہنچ جاتا ہے ،اس لیئے کچھ نہ کچھ ایسا ہنسی مذاق کرتے رہنا چاہیئے جس سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے

ذہن پر بھی مسکراہٹ کا خوشگوار اثر مرتب ہوتا ہے ۔پر امیدی انسان کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیرتی ہے اور مسکراہٹ اس کے بدلے میں ذہن کو متحرک کرنے اور نا امیدی پیدا کرنے والے خیالات کو دور کرنے کا کام دیتی ہے ،جس کے نتیجہ میں آدمی ایک انوکھی
بشاشت اور خوشی محسوس کرتا ہے

مولانا ابو الکلام آزاد فرماتے ہیں
اگر آپ نے یہاں ہر حال میں خوش رہنے کا ہنر سیکھ لیا ہے ، تو یقین کیجئے کہ زندگی کا سب سے بڑا کام سیکھ لیا ہے ۔
اب اس کے بعد اس بات کی گنجائش ہی نہیں رہی کہ آپ نے اور کیا کیا سیکھا،خود بھی خوش رہیے اور دوسروں سے بھی کہتے رہیئے
اپنے چہروں کو غمگین نہ بنائیں۔

زمانئہ حال کے ایک فارانسیسی اہل قلم آندری ژید کی ایک بات مجھے بہت پسند آئی جو انہوں نے خود نوشتہ سوانح میں لکھی ہے:
"خوش رہنا ایک فطری عمل ہی نہیں بلکہ ایک اخلاقی ذمہ داری ہے"
یعنی ہماری انفرادی نوعیت کی زندگی کی نوعیت کا اثر صرف ہم تک ہی محدود نہیں رہتا ،وہ دوسروں تک بھی متعدی ہوتا ہے۔
ہماری زندگی ایک آئینہ ہے ۔یہاں ہر چہرے کا عکس بیک وقت سینکڑوں آئینوں میں پڑنے لگتا ہے۔
اگر ایک چہرے پر غبار آجائے گاسینکڑوں چہرے غبار آلود ہوجائیں گے۔
ہم میں سے ہر فرد کی زندگی محض ایک انفرادی واقعہ نہیں ہے ،وہ پورے مجموعہ کا حادثہ ہے ۔
دریا کی سطح پر ایک لہر تنہا اٹھتی ہے ،لیکن اسی ایک لہر سے بے شمار لہریں بنتی چلی جاتی ہیں۔
 

زبیر مرزا

محفلین
:)مسکراہٹ ایک کارخیر بھی اور ثواب بھی اور فی زمانہ جہاد بھی نفرت کے خلاف
بہت عمدہ تحریر جیتی رہیں، خوش رہیں اور مسکراتی رہیں :)
 

سید زبیر

محفلین
مسکرا کر ملنے کو صدقہ کہا جاتا ہے اور یہ حقیقت ہے مسکرانے سے کئی جھگڑے ، مصیبتیں ختم ہو جاتی ہیں
اللہ سب کوہمیشہ مسکراتا رکھے (آمین)
 
Top