مصیبت در حقیقت شامتِ اعمال ہوتی ہے

-

  • 10

    Votes: 0 0.0%
  • 10

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    0

ابن رضا

لائبریرین
تازہ کلام برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے

مصیبت در حقیقت شامتِ اعمال ہوتی ہے
یہ خود اپنے ہی ہاتھوں سے بچھایا جال ہوتی ہے

اگر راحت میسر ہو تو انعامِ خدا جانو
برائی کو برا سمجھو بھلائی کو بھلا جانو

ثمود و عاد کا ہو یا وہ ھود و نوح کا قصہ
مٹا دے بے سبب بستی خدا کرتا نہیں ایسا

جبیں اپنی جھکا لے جو بھلائی منتخب کر لے
ہدایت اس کو ملتی ہے جسے اللہ ہدایت دے

کمی محسوس ہو جب بھی سکوں کی تو کرو توبہ
یہ عصیاں ہی تو دشمن ہے سکون قلبِ عاصی کا

نمایاں یہ نشانی ہے رضا ایجابِ توبہ کی
دلِ تائب سے مٹ جاتا ہے ہررجحانِ عصیانی





ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی و برادران
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
کمی محسوس ہو جب بھی سکوں کی تو کرو توبہ
یہ عصیاں ہی تو دشمن ہے سکون قلبِ عاصی کا
کیا سچی بات کہی محترم بھائی
بہت دعائیں
 

ابن رضا

لائبریرین
سمت والے طرف کی ر ساکن اور برطرف والے طرف کی ر مفتوح ہوتی ہے۔ باقی وضاحت آپ فرما دیں

درستی فرما لیجئے:
سَمت (وتد مفروق ہے) : سَم ت
طَرَف (وتد مجموع ہے) : طَ رَف ۔۔۔ طرف (سمت) اور بر طرف دونوں میں طرف کے معانی ایک ہی ہیں۔
 
ایک اور لفظ ہے ’’طُرفہ‘‘ ۔۔ عجیب، انوکھا ۔۔ اس میں ’’ر‘‘ مجزوم ہے۔

ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی
اک طُرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی​
یہ شعر حسرت موہانی نے اسیری کے دنوں میں کہا تھا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
درستی فرما لیجئے:
سَمت (وتد مفروق ہے) : سَم ت
طَرَف (وتد مجموع ہے) : طَ رَف ۔۔۔ طرف (سمت) اور بر طرف دونوں میں طرف کے معانی ایک ہی ہیں۔
طرف میرے خیال میں اصلاً ر ساکن ہے۔ (وتد مفروٖق)۔البتہ دونوں طرح مستعمل ہے ۔
۔۔۔غالب کا سہرا مثال کے طور پر پیس کیا جاسکتا ہے۔
سر پہ چڑھنا تجھے پھبتا ہے پر اے طرفِ کلاہ
اور اسی سہرے میں ۔۔۔
ہم سُخن فہم ہیں ، غالبؔ کے طرف دار نہیں۔۔۔
اور بھی مثالیں دیکھی جاسکتی ہیں۔۔۔میرے خیال میں شایداستعمال دونوں طرح درست سمجھا جاتا ہے۔
 
آخری تدوین:
طرف( العین) ۔ (ر ساکن) بمعنی ۔آنکھ جھپکنا۔
طرف ر مفتوح۔ سائیڈ۔کسی شے کا آخر
http://www.almaany.com/home.php?language=arabic&lang_name=عربي&word=طرف
خلاصہ یہ کہ سمت اور طرف والے معانی میں اگر آئے تو ”ر“ متحرک ہوگی اور اگر جھپکنے کے معنی میں ہو تو ”ر“ ساکن ہوگی، اسی طرح طُرفہ کی ”ر“ بھی ساکن ہوگی۔
 
آخری تدوین:
تازہ کلام برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے

مصیبت در حقیقت شامتِ اعمال ہوتی ہے
یہ خود اپنے ہی ہاتھوں سے بچھایا جال ہوتی ہے

بھلائی گر میسر ہو تو از طرفِ خدا جانو
برائی کو برا سمجھو بھلائی کو بھلا جانو

ثمود و عاد ہوں یا قومِ ھود و نوح کا قصہ
مٹا دے بے سبب بستی خدا کرتا نہیں ایسا

جبیں اپنی جھکا لے جو بھلائی منتخب کر لے
وہی پاتا ہدایت ہے جسے اللہ ہدایت دے

کمی محسوس ہو جب بھی سکوں کی تو کرو توبہ
یہ عصیاں ہی تو دشمن ہے سکون قلبِ عاصی کا

نمایاں یہ نشانی ہے رضا ایجابِ توبہ کی
دلِ تائب سے مٹ جاتا ہے ہررجحانِ عصیانی


ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی و برادران
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن


لَا تُکَلَّفُ نَفۡسٌ اِلَّا وُسۡعَہَا
کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دی جاتی۔
 
Top