مہدی نقوی حجاز بھائی سے معذرت کے ساتھ!
آپ کی غزل کا مطلع پڑھ کے پتا نہیں کیوں یہ رگ پھڑک اٹھی
آج جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا
نا تو تیرا تیرا، نا میں میرا میرا
11:30 کے بعد امی نے پکارا
اٹھ جا بغیرتا ہوگیا اے سویرا
فٹے منہ کریے اکھ مٹکے دا
ہوگیاں تیرے نال، میں خوار بتھیرا
بھائی جان کہ کے جدوں فون انہے چکیا
ہوگیا روشن میرا چار چفیرا
"تو نہیں اور سہی" کا ورد کرتے کرتے
اسی ساڑ کے سٹیا یاداں دا بسیرا
آپ کی غزل کا مطلع پڑھ کے پتا نہیں کیوں یہ رگ پھڑک اٹھی
آج جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا
نا تو تیرا تیرا، نا میں میرا میرا
11:30 کے بعد امی نے پکارا
اٹھ جا بغیرتا ہوگیا اے سویرا
فٹے منہ کریے اکھ مٹکے دا
ہوگیاں تیرے نال، میں خوار بتھیرا
بھائی جان کہ کے جدوں فون انہے چکیا
ہوگیا روشن میرا چار چفیرا
"تو نہیں اور سہی" کا ورد کرتے کرتے
اسی ساڑ کے سٹیا یاداں دا بسیرا