کاشف اختر
لائبریرین
میرا نام محمد کاشف اختر، میں صوبہ جھارکھنڈ کے ایک چھوٹے سے گمنام قریہ 'چکولیہ' کا باشندہ ہوں، میری پیدائش 1993 جنوری ۔ 8 کو بمقام' گیا ' صوبہ بہار میں ہوئی ۔۔۔
3۔۔۔۔۔میری تعلیم بہت مختصر ہے ۔۔انگلش میڈیم اسکول سے 6 کلاس پاس کی پھر حفظ قرآن مجید کے لیے مدرسے میں داخل کیا گیا ۔۔۔۔اور حفظ کی تکمیل کی ۔۔ ۔۔ اس کے بعد ایک سال فارسی پڑھ کر عربی درجات کی تکمیل کی ۔۔۔۔۔سال سوم میں مولانا ولی اللہ ولی قاسمی بستوی کی رفاقت میسر ہوئی ۔حضرت کے شاعرانہ ذوق نے مجھے بے حد متاثر کیا ۔۔ اور اردو کا دلدادہ بنا دیا ۔۔ ادب کی ترویج و ترقی کے لئے میں اپنی کم علمی اور بے بضاعتی سے کچھ کر نہیں سکتا تاہم میرے دل میں راہ ادب کیلئے چراغ لہو جلانے کا حوصلہ موجود ہے اور مرور ایام کے ساتھ پروان چڑھ رہا ہے ۔۔ اس لئے کہ فکر و نظر کا اجالا اس کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔۔
بقول نذیر فتح پوری
اجالا فکر و نظر کا اسی نے پایا ہے
ادب کی راہ میں جس نے لہو جلایا ہے
3۔۔۔۔۔میری تعلیم بہت مختصر ہے ۔۔انگلش میڈیم اسکول سے 6 کلاس پاس کی پھر حفظ قرآن مجید کے لیے مدرسے میں داخل کیا گیا ۔۔۔۔اور حفظ کی تکمیل کی ۔۔ ۔۔ اس کے بعد ایک سال فارسی پڑھ کر عربی درجات کی تکمیل کی ۔۔۔۔۔سال سوم میں مولانا ولی اللہ ولی قاسمی بستوی کی رفاقت میسر ہوئی ۔حضرت کے شاعرانہ ذوق نے مجھے بے حد متاثر کیا ۔۔ اور اردو کا دلدادہ بنا دیا ۔۔ ادب کی ترویج و ترقی کے لئے میں اپنی کم علمی اور بے بضاعتی سے کچھ کر نہیں سکتا تاہم میرے دل میں راہ ادب کیلئے چراغ لہو جلانے کا حوصلہ موجود ہے اور مرور ایام کے ساتھ پروان چڑھ رہا ہے ۔۔ اس لئے کہ فکر و نظر کا اجالا اس کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔۔
بقول نذیر فتح پوری
اجالا فکر و نظر کا اسی نے پایا ہے
ادب کی راہ میں جس نے لہو جلایا ہے
آخری تدوین: