مہوش علی
لائبریرین
السلام علیکم
پتا نہیں آپ لوگوں کو میں یاد ہوں کہ نہیں، مگر میں نے اس محفل کو اور آپ لوگوں کو پچھلے عرصے میں اتنی شدت سے یاد کیا کہ کبھی کبھار آنسو تک نکل آئے۔
میں یہاں حاضر ہوئی ہوں کہ آپ لوگوں کو مختصرا اپنی صحت کے متعلق باخبر کر سکوں اور اس عرصے میں بہت سے پیارے ممبرز نے بہت سے پرائیویٹ میسجز اور ای میلز بھیجی ہوئی ہیں، ان سب کا شکریہ ادا کروں۔
قصہ مختصر میری آنکھوں کا یہ ہے یہ یورپ کے پانچ چھ بہترین ڈاکٹرز نے جواب دے دیا ہے کہ یہ مرض لا علاج ہے۔ (شروع میں تو ہم یہی سمجھتے رہے کہ بیماری آنکھوں کی ہے، مگر بعد میں پتا چلا کہ یہ آنکھیں بذات خود بالکل ٹھیک ہیں مگر یہ بیماری “ آنکھوں کے اعصاب “ کی ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق میں ہر چیز کا بہت باریک بینی سے مطالعہ کرتی ہوں اور اس عمل کے دوران دماغ پر بہت زیادہ زور پڑتا ہے۔ مگر دماغ کے اس ناجائز استعمال کی سزا آخر میں بے چارے آپٹک نروز (آنکھوں کے اعصاب) کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔
میرے ڈاکٹرز کے مطابق اس اعصابی ٹوٹ پھوٹ کا کوئی علاج نہیں ہے اور جلد یا بدیر مریض کی منزل مینٹل ہاسپٹل ہے، اور یہ بات لکھتے ہوئے میری انگلیاں کانپ رہی ہیں۔
بہرحال میں بھرپور طریقے سے اس بیماری کے خلاف لڑ رہی ہوں۔ اور مجھے لگتا ہے کہ اللہ کا خاص فضل و کرم مجھ پر ہے جو یہ معجزہ ہوا ہے کہ ڈاکٹرز کی پیشن گوئیوں کے خلاف میری حالت میں بہتری آ رہی ہے (اور اس بات پر میرے ڈاکٹرز حیران ہیں۔ اُن کے خیال میں اس بہتری کی وجہ میری مضبوط قوت ارادی ہے)۔ جبکہ میری ذاتی رائے میں اس بہتری کی وجوہات کچھ یوں ہو سکتی ہیں
1۔ مغربی طب کو چھوڑ کر مشرقی طبی دنیا کی طرف رجوع کرنا۔
2۔ نیچر (قدرت) کی طرف واپسی (مثلا قدرتی سر سبز مناظر، باقاعدگی سے سیر اور دیگر جسمانی مشقیں کرنا۔۔۔
3۔ سبزیوں، پھلوں اور سلاد کا 90٪ تک استعمال وغیرہ۔۔۔۔
4۔ اور میری رائے میں سب سے زیادہ جس چیز سے افاقہ ہوا ہے، وہ روزے رکھنا ہے۔ یہ چیز عجائبات میں سے ہے اور میری زبان اس ضمن میں یہ عجائبات بیان کرنے سے فی الحال قاصر ہے۔
یہ سب باتیں ایک طرف، مگر سب سے زیادہ فائدہ اُن دعاوں کی وجہ سے ہوا ہے جو میری امی نے میرے لیے رو رو کر مانگی ہیں اور مجھے صحتیاب دیکھنے کی خواہش میں خود کو بیمار کر لیا ہے۔
انشا اللہ آپ لوگوں کے پرائیویٹ میسجز اور ای میلز کا جواب آہستہ آہستہ دینے کی کوشش کروں گی (اگر طبیعت اسی طرح بہتر رہی۔۔۔۔ میں واقعی اپنے آپ کو بہت بہتر محسوس کر رہی ہوں اور میرے ڈاکٹرز بھی اس سے متفق نظر آ رہے ہیں)۔ اقبال کا کلام اور چند دیگر چیزیں میرے پرانے کمپیوٹر میں جمع ہیں جو کہ اس ڈیجیٹل لائیبریری کی امانت ہیں۔ میری کوشش ہو گی کی جلد از جلد انہیں یہاں منتقل کر دوں (قبل اس کے کہ غیر یقینی مستقبل کے سائے پھر سے مجھ پر لہرانے لگیں)۔
والسلام۔
پتا نہیں آپ لوگوں کو میں یاد ہوں کہ نہیں، مگر میں نے اس محفل کو اور آپ لوگوں کو پچھلے عرصے میں اتنی شدت سے یاد کیا کہ کبھی کبھار آنسو تک نکل آئے۔
میں یہاں حاضر ہوئی ہوں کہ آپ لوگوں کو مختصرا اپنی صحت کے متعلق باخبر کر سکوں اور اس عرصے میں بہت سے پیارے ممبرز نے بہت سے پرائیویٹ میسجز اور ای میلز بھیجی ہوئی ہیں، ان سب کا شکریہ ادا کروں۔
قصہ مختصر میری آنکھوں کا یہ ہے یہ یورپ کے پانچ چھ بہترین ڈاکٹرز نے جواب دے دیا ہے کہ یہ مرض لا علاج ہے۔ (شروع میں تو ہم یہی سمجھتے رہے کہ بیماری آنکھوں کی ہے، مگر بعد میں پتا چلا کہ یہ آنکھیں بذات خود بالکل ٹھیک ہیں مگر یہ بیماری “ آنکھوں کے اعصاب “ کی ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق میں ہر چیز کا بہت باریک بینی سے مطالعہ کرتی ہوں اور اس عمل کے دوران دماغ پر بہت زیادہ زور پڑتا ہے۔ مگر دماغ کے اس ناجائز استعمال کی سزا آخر میں بے چارے آپٹک نروز (آنکھوں کے اعصاب) کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔
میرے ڈاکٹرز کے مطابق اس اعصابی ٹوٹ پھوٹ کا کوئی علاج نہیں ہے اور جلد یا بدیر مریض کی منزل مینٹل ہاسپٹل ہے، اور یہ بات لکھتے ہوئے میری انگلیاں کانپ رہی ہیں۔
بہرحال میں بھرپور طریقے سے اس بیماری کے خلاف لڑ رہی ہوں۔ اور مجھے لگتا ہے کہ اللہ کا خاص فضل و کرم مجھ پر ہے جو یہ معجزہ ہوا ہے کہ ڈاکٹرز کی پیشن گوئیوں کے خلاف میری حالت میں بہتری آ رہی ہے (اور اس بات پر میرے ڈاکٹرز حیران ہیں۔ اُن کے خیال میں اس بہتری کی وجہ میری مضبوط قوت ارادی ہے)۔ جبکہ میری ذاتی رائے میں اس بہتری کی وجوہات کچھ یوں ہو سکتی ہیں
1۔ مغربی طب کو چھوڑ کر مشرقی طبی دنیا کی طرف رجوع کرنا۔
2۔ نیچر (قدرت) کی طرف واپسی (مثلا قدرتی سر سبز مناظر، باقاعدگی سے سیر اور دیگر جسمانی مشقیں کرنا۔۔۔
3۔ سبزیوں، پھلوں اور سلاد کا 90٪ تک استعمال وغیرہ۔۔۔۔
4۔ اور میری رائے میں سب سے زیادہ جس چیز سے افاقہ ہوا ہے، وہ روزے رکھنا ہے۔ یہ چیز عجائبات میں سے ہے اور میری زبان اس ضمن میں یہ عجائبات بیان کرنے سے فی الحال قاصر ہے۔
یہ سب باتیں ایک طرف، مگر سب سے زیادہ فائدہ اُن دعاوں کی وجہ سے ہوا ہے جو میری امی نے میرے لیے رو رو کر مانگی ہیں اور مجھے صحتیاب دیکھنے کی خواہش میں خود کو بیمار کر لیا ہے۔
انشا اللہ آپ لوگوں کے پرائیویٹ میسجز اور ای میلز کا جواب آہستہ آہستہ دینے کی کوشش کروں گی (اگر طبیعت اسی طرح بہتر رہی۔۔۔۔ میں واقعی اپنے آپ کو بہت بہتر محسوس کر رہی ہوں اور میرے ڈاکٹرز بھی اس سے متفق نظر آ رہے ہیں)۔ اقبال کا کلام اور چند دیگر چیزیں میرے پرانے کمپیوٹر میں جمع ہیں جو کہ اس ڈیجیٹل لائیبریری کی امانت ہیں۔ میری کوشش ہو گی کی جلد از جلد انہیں یہاں منتقل کر دوں (قبل اس کے کہ غیر یقینی مستقبل کے سائے پھر سے مجھ پر لہرانے لگیں)۔
والسلام۔