سید عاطف علی
لائبریرین
میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔
غزل
ماہتابی ہیں مرے رنج و محن پانی میں
اشکِ غم ہیں کہ ستاروں کا چمن پانی میں
جن خلیجوں سے گذرتی ہے ضیا دیتی ہے
آپ کے عکس کی ہلکی سی کرن پانی میں
موسمِ گُل میں یہی گل ہیں یہی تارے ہیں
اشکِ پیہم ہیں کہ پانی کی کرن پانی میں
ناخدا حق و اناالحق کی وضاحت کے لیے
بادبانوں کو کہوں دار و رسن پانی میں
ایسی برسات کہاں ایسے کہاں قلزم و یم
کِس نے دیکھا ہے ضیاؔ سیم بدن پانی میں
ماہتابی ہیں مرے رنج و محن پانی میں
اشکِ غم ہیں کہ ستاروں کا چمن پانی میں
جن خلیجوں سے گذرتی ہے ضیا دیتی ہے
آپ کے عکس کی ہلکی سی کرن پانی میں
موسمِ گُل میں یہی گل ہیں یہی تارے ہیں
اشکِ پیہم ہیں کہ پانی کی کرن پانی میں
ناخدا حق و اناالحق کی وضاحت کے لیے
بادبانوں کو کہوں دار و رسن پانی میں
ایسی برسات کہاں ایسے کہاں قلزم و یم
کِس نے دیکھا ہے ضیاؔ سیم بدن پانی میں
مدیر کی آخری تدوین: