بہزاد حسن
معطل
میں اپنے آئینہ ء دل کے روبرو بیٹھا
خود اپنی شکل کو تکتا ہوں ہوبہو بیٹھا
مئے نظارہ کی خاطر اس انجمن میں تری
لئے ہوئے میں رہا آنکھ کا سبو بیٹھا
اب آنسوؤں کی رواں نہر پر دل ِ خستہ
شب ِ فراق میں اٹھ کر کرے وضو بیٹھا
کوئی نہیں ہے سزا وار ِ خلوت ِ غم ِ جاں
میں اپنے آپ سے کرتا ہوں گفتگو بیٹھا
افق میں ڈوب کے سورج جگر سے ابھرا ہے
چراغ ِزخم کے درپن میں آ لہو بیٹھا
نگارخانہ ء عالم پہ کیوں نظر رکھوں
شہاب خانہ ء دل میں جو میرے ہُو بیٹھا
بہزاد حسن شہاب
معزز حضرات میں نے گذشتہ دو برس محمد وارث ، سرور عالم راز، عبداللہ ناظر مرحوم جیسے ماہرین کے بلاگز ، فاروق درویش اور سارا غزل جیسے فیملی فرینڈزسخنوروں سے شاعری اور اصول َ شاعری کے بارے جتنا پڑھا جو کچھ سیکھا اس کے بعد چند نظمیں اور اب یہ ایک غزل لکھ سکا ہوں اور یہ میری پہلی غزل ہے ۔ میں زندگی کی ہر فیلڈ میں بلندی کو چھو نے کی جستجو پر یقین رکھتا ہوں اور غزل میں اپنی شناخت بنانا میرا خواب ہے اس کے لئے اللہ کی مدد کے بعد آپ حضرات کی سچی اور کھری رائے میرے لئے بہت اہم اور مدد گار ہو گی ۔ شکریہ
خود اپنی شکل کو تکتا ہوں ہوبہو بیٹھا
مئے نظارہ کی خاطر اس انجمن میں تری
لئے ہوئے میں رہا آنکھ کا سبو بیٹھا
اب آنسوؤں کی رواں نہر پر دل ِ خستہ
شب ِ فراق میں اٹھ کر کرے وضو بیٹھا
کوئی نہیں ہے سزا وار ِ خلوت ِ غم ِ جاں
میں اپنے آپ سے کرتا ہوں گفتگو بیٹھا
افق میں ڈوب کے سورج جگر سے ابھرا ہے
چراغ ِزخم کے درپن میں آ لہو بیٹھا
نگارخانہ ء عالم پہ کیوں نظر رکھوں
شہاب خانہ ء دل میں جو میرے ہُو بیٹھا
بہزاد حسن شہاب
معزز حضرات میں نے گذشتہ دو برس محمد وارث ، سرور عالم راز، عبداللہ ناظر مرحوم جیسے ماہرین کے بلاگز ، فاروق درویش اور سارا غزل جیسے فیملی فرینڈزسخنوروں سے شاعری اور اصول َ شاعری کے بارے جتنا پڑھا جو کچھ سیکھا اس کے بعد چند نظمیں اور اب یہ ایک غزل لکھ سکا ہوں اور یہ میری پہلی غزل ہے ۔ میں زندگی کی ہر فیلڈ میں بلندی کو چھو نے کی جستجو پر یقین رکھتا ہوں اور غزل میں اپنی شناخت بنانا میرا خواب ہے اس کے لئے اللہ کی مدد کے بعد آپ حضرات کی سچی اور کھری رائے میرے لئے بہت اہم اور مدد گار ہو گی ۔ شکریہ