الشفاء

لائبریرین
گزارش
سب سے پہلے تو یہ عرض کر دوں کہ میں کوئی باقاعدہ شاعر نہیں ہوں۔ یہ چند لائنیں معلوم نہیں کیسے ہو گئیں۔ اور یہ بھی معلوم نہیں کہ اس کو شاعری کہنا چاہیئے یا کچھ اور۔۔۔ ان الفاظ میں بے شمار غلطیاں بھی ہوں گی۔ کیونکہ جس شخصیت کی عظمت کے بیان میں
لا یمکن الثناءُ کما کان حقہ اور ورفعنا لک ذکرک
جیسی ڈگریاں موجود ہوں ان کے بارے میں یہ ناچیز شاعری تو کیا ، ڈھنگ سے ایک سیدھا سا جملہ نہیں بول سکتا۔۔۔ اور شائد اسی لئے یہ الفاظ مدح و ثنا سے شروع ہو کر مناجات میں تبدیل ہوتے گئے کہ بہرحال میں اس قابل نہ تھا۔۔۔
اگر محفلین اصلاح کے لئے متعلقہ احباب کو ٹیگ کر دیں گے تو نوازش ہو گی۔۔۔
اللٰھم صل وسلم وبارک علٰی سیدنا ومولانا محمد وعلٰی آلہ وصحبہ اجمعین۔

وہ رسول خدا ،- سرور انبیاء ،- پیغمبر خوش نوا ، -پیکر دلربا ،- سر تا پا دل کشا ،- ذکر جیسے ہو ان کا- زباں سے ادا ، -آئے ٹھنڈی ہوا ،-جیسے باد صبا ، -ہو معطر فضا ، -جب پسینہ بہا ، -مشک و عنبر ہوا ، -وہ حبیب خدا ،-جن کی ہر ہر ادا ،- بن گئی ہے نجا ،- جن کے احکام-احکام رب العلٰی ،- جن کی طاعت بنی- طاعت کبریاء ، -چاہتا ہے رضا ، -جن کی ربُ العُلٰی ،- جن کی خواہش سے- کعبہ ہے قبلہ بنا ، -جن کے قدموں سے- یثرب مدینہ بنا ،- وہ میرے پیشوا ،-وہ تیرے راہ نما ،- میں کہوں اور کیا ، -مجتبٰے ، مصطفٰے۔۔۔
-
-آؤ مل کر کریں- ذکر صل علٰی ،- مجھ سا بے آسرا ،- ان کے در کا گدا ،- ان کے صدقے پلا ، -وہ کہے اور کیا- اے خدا- اے خدا ،-تیرا ہے شکریہ ،-حمد تیری سدا ،- تو نے مجھ کو کیا -ہے وہ منصب عطا ، -جس کی خاطر رہے- موسٰی کرتے دعا ،- امتی مجھ کو تو نے- شہا کا کیا ،- اس کرم پہ خدا ، -تیری حمد و ثنا ، -میں کروں اب سدا ، -تیری حمد و ثنا ، -سن لے میری دعا ، -ان لبوں پہ سجا ، -ذکر صل علٰی ،-اب یہی ذکر میرا -وظیفہ بنا ، -پیش اس کے سوا ،-میں کروں اور کیا ،- مجتبٰے ، مصطفٰے،- وہ سراپا تیرا ، -جس کو دیکھے بنا ،- سب کے سب ہیں فدا ، -دیکھ لیں جو تیرا -حسن جلوہ نما ،- پھر جو آئے مزا ،- بس کفٰی- بس کفٰی ،- اے شہ انبیاء ،-تو سخی میں گدا ، -ہوں بھلا یا برا ، -امتی ہوں تیرا ،- بس یہ نسبت شہا ، -ہے میرا آسرا ، -ورنہ دامن میں میرے -نہیں کچھ بچا ،- رکھ لے میری لجا ، -اے شہ دو سرا ،-کیونکہ تیری رضا- میں ہے رب کی رضا۔۔۔۔
-
بس یہ ہے التجا ،- قرب وقت نزع ، -مجھ کو در پہ بلا ، -پاس اپنے بٹھا ،- سوہنا مکھڑا دکھا ، -میٹھی باتیں سنا ،- اپنا کلمہ پڑھا ، -پھر لے مجھ کو چھپا ، -اپنے دامن میں شاہ ،- جان نکلے میری -پھر تیرے زیر پا ، -دفن ہونے کو مل جائے -تھوڑی سی جا -جو بقیع میں ذرا ،-چاہیئے اور کیا -بس کفٰی بس کفٰی ، -بس کفٰی بس کفٰی۔۔۔۔
-
اے شفا- اے شفا،- یہ تجھے کیا ہوا ،- تو نے کیا لکھ دیا ، -تُو تو شاعر نہ تھا ،- پھر یہ کیسے ہوا ،- ہاں دل بے نوا ،- تو نے سچ ہے کہا ،-یہ ہے اُن کی عطا ، -نہ کہ تیری خطا ،- تجھ کو جو کچھ ملا ، -اُن کے در سے ملا ، -یہ بھی ہے اک عطا ، -اس پہ خوشیاں منا ۔۔۔
-
- پر- شہ انبیاء ، -میں کروں دل کا کیا ،- تیری مدحت سے آقا- نہیں یہ بھرا ،- اور ہے مانگتا ، - کر دے اس کو عطا ، - بھر دے اس کو ذرا ، - یہ ہے ناداں شہا ، - یہ نہیں جانتا ، - لفظ کم ہیں ، - تیری مدحتیں بے بہا ، - کون آیا ، - زمانے نے کس کو جنا - جو ہو لایا ترے- وصف کی انتہا ، - تیری مدحت کرے ، - تیرا ربُ العلٰی ، - میں ہوں کیا چیز ، - ہے میری اوقات کیا ، بس یہ کہتا ہوں میں بھی-جو سب نے کہا ،- نہیں ہے ممکن ثنا ، - جیسی حق ہے ترا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے- بعد از خدا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے - بعد از خدا۔۔۔۔

.....
 

انتہا

محفلین
سبحان اللہ، زبردست
دل سے نکلے ہوئے پاکیزہ جذبات،
اللہ تعالیٰ زور قلم میں اضافہ عطا فرمائے۔آمین
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سبحان اللہ
بہت پیارا کلام ہے۔
پتہ نہیں یہ نثری نظم ہے یا آزاد
مگر قافیے بہت پیارے لگائے ہے۔(ویسے مجھے نثری لگ رہی ہے باقی تو اساتذہ ہی بتا سکتے ہیں)
ایک بہت ہی پیاری کاوش ہے۔
 

الشفاء

لائبریرین
سبحان اللہ
بہت پیارا کلام ہے۔
پتہ نہیں یہ نثری نظم ہے یا آزاد
مگر قافیے بہت پیارے لگائے ہے۔(ویسے مجھے نثری لگ رہی ہے باقی تو اساتذہ ہی بتا سکتے ہیں)
ایک بہت ہی پیاری کاوش ہے۔

بہت شکریہ بلال بھائی۔۔۔
اللہ عزوجل آپ کو خوش رکھے۔۔۔
 

باباجی

محفلین
حق حق حق

یہ حق ہی تو لکھا ہے
ارے صاحب یہ کلام اصلاح کا محتاج نہیں
یہ تو خود لوگوں کی اصلاح کے لیئے ہے

بہت شکریہ سرکار
 

جنید اقبال

محفلین
گزارش
سب سے پہلے تو یہ عرض کر دوں کہ میں کوئی باقاعدہ شاعر نہیں ہوں۔ یہ چند لائنیں معلوم نہیں کیسے ہو گئیں۔ اور یہ بھی معلوم نہیں کہ اس کو شاعری کہنا چاہیئے یا کچھ اور۔۔۔ ان الفاظ میں بے شمار غلطیاں بھی ہوں گی۔ کیونکہ جس شخصیت کی عظمت کے بیان میں
لا یمکن الثناءُ کما کان حقہ اور ورفعنا لک ذکرک
جیسی ڈگریاں موجود ہوں ان کے بارے میں یہ ناچیز شاعری تو کیا ، ڈھنگ سے ایک سیدھا سا جملہ نہیں بول سکتا۔۔۔ اور شائد اسی لئے یہ الفاظ مدح و ثنا سے شروع ہو کر مناجات میں تبدیل ہوتے گئے کہ بہرحال میں اس قابل نہ تھا۔۔۔
اگر محفلین اصلاح کے لئے متعلقہ احباب کو ٹیگ کر دیں گے تو نوازش ہو گی۔۔۔
اللٰھم صل وسلم وبارک علٰی سیدنا ومولانا محمد وعلٰی آلہ وصحبہ اجمعین۔

وہ رسول خدا ،- سرور انبیاء ،- پیغمبر خوش نوا ، -پیکر دلربا ،- سر تا پا دل کشا ،- ذکر جیسے ہو ان کا- زباں سے ادا ، -آئے ٹھنڈی ہوا ،-جیسے باد صبا ، -ہو معطر فضا ، -جب پسینہ بہا ، -مشک و عنبر ہوا ، -وہ حبیب خدا ،-جن کی ہر ہر ادا ،- بن گئی ہے نجا ،- جن کے احکام-احکام رب العلٰی ،- جن کی طاعت بنی- طاعت کبریاء ، -چاہتا ہے رضا ، -جن کی ربُ العُلٰی ،- جن کی خواہش سے- کعبہ ہے قبلہ بنا ، -جن کے قدموں سے- یثرب مدینہ بنا ،- وہ میرے پیشوا ،-وہ تیرے راہ نما ،- میں کہوں اور کیا ، -مجتبٰے ، مصطفٰے۔۔۔
-
-آؤ مل کر کریں- ذکر صل علٰی ،- مجھ سا بے آسرا ،- ان کے در کا گدا ،- ان کے صدقے پلا ، -وہ کہے اور کیا- اے خدا- اے خدا ،-تیرا ہے شکریہ ،-حمد تیری سدا ،- تو نے مجھ کو کیا -ہے وہ منصب عطا ، -جس کی خاطر رہے- موسٰی کرتے دعا ،- امتی مجھ کو تو نے- شہا کا کیا ،- اس کرم پہ خدا ، -تیری حمد و ثنا ، -میں کروں اب سدا ، -تیری حمد و ثنا ، -سن لے میری دعا ، -ان لبوں پہ سجا ، -ذکر صل علٰی ،-اب یہی ذکر میرا -وظیفہ بنا ، -پیش اس کے سوا ،-میں کروں اور کیا ،- مجتبٰے ، مصطفٰے،- وہ سراپا تیرا ، -جس کو دیکھے بنا ،- سب کے سب ہیں فدا ، -دیکھ لیں جو تیرا -حسن جلوہ نما ،- پھر جو آئے مزا ،- بس کفٰی- بس کفٰی ،- اے شہ انبیاء ،-تو سخی میں گدا ، -ہوں بھلا یا برا ، -امتی ہوں تیرا ،- بس یہ نسبت شہا ، -ہے میرا آسرا ، -ورنہ دامن میں میرے -نہیں کچھ بچا ،- رکھ لے میری لجا ، -اے شہ دو سرا ،-کیونکہ تیری رضا- میں ہے رب کی رضا۔۔۔ ۔
-
بس یہ ہے التجا ،- قرب وقت نزع ، -مجھ کو در پہ بلا ، -پاس اپنے بٹھا ،- سوہنا مکھڑا دکھا ، -میٹھی باتیں سنا ،- اپنا کلمہ پڑھا ، -پھر لے مجھ کو چھپا ، -اپنے دامن میں شاہ ،- جان نکلے میری -پھر تیرے زیر پا ، -دفن ہونے کو مل جائے -تھوڑی سی جا -جو بقیع میں ذرا ،-چاہیئے اور کیا -بس کفٰی بس کفٰی ، -بس کفٰی بس کفٰی۔۔۔ ۔
-
اے شفا- اے شفا،- یہ تجھے کیا ہوا ،- تو نے کیا لکھ دیا ، -تُو تو شاعر نہ تھا ،- پھر یہ کیسے ہوا ،- ہاں دل بے نوا ،- تو نے سچ ہے کہا ،-یہ ہے اُن کی عطا ، -نہ کہ تیری خطا ،- تجھ کو جو کچھ ملا ، -اُن کے در سے ملا ، -یہ بھی ہے اک عطا ، -اس پہ خوشیاں منا ۔۔۔
-
- پر- شہ انبیاء ، -میں کروں دل کا کیا ،- تیری مدحت سے آقا- نہیں یہ بھرا ،- اور ہے مانگتا ، - کر دے اس کو عطا ، - بھر دے اس کو ذرا ، - یہ ہے ناداں شہا ، - یہ نہیں جانتا ، - لفظ کم ہیں ، - تیری مدحتیں بے بہا ، - کون آیا ، - زمانے نے کس کو جنا - جو ہو لایا ترے- وصف کی انتہا ، - تیری مدحت کرے ، - تیرا ربُ العلٰی ، - میں ہوں کیا چیز ، - ہے میری اوقات کیا ، بس یہ کہتا ہوں میں بھی-جو سب نے کہا ،- نہیں ہے ممکن ثنا ، - جیسی حق ہے ترا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے- بعد از خدا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے - بعد از خدا۔۔۔ ۔

.....

آپ کو بہت بہت مبارک ہو
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہمیں یہ آپ کی بےقاعدہ شاعری نے بہت لبھایا۔ اللہ آپکو شاد باد رکھے اور جزائے خیر عطاء فرمائے۔ بیشک اس ذات کی تعریف کا حق ادا کرنا کسی مسلم کے بس کی بات نہیں۔
 
اتنے خوبصورت الفاظ کہ اب میرے پاس آپ کی تعریف کے لیے الفاط نہیں مل رہے۔ بس ایک دعا ہے کہ اللہ سبحان و تعالی اس نذارنہ کو اپنی بارگاہ ء عالیہ میں قبول فرما لے ۔اور روز ء محشر نبی آخر و ذماں صلی اللہ تعالی کے خاص غلاموں میں شامل فرماے ۔۔ آمین بجاہ النبی کریم صلی تعالی علیہ وسلم یا رب العالمین ۔
 
جی اب دوبارہ پڑھا ہے۔ ورفعنا لک ذکرک کی شان والے محبوب کی ثناء خوانی نصیب ہو جانا ہی بہت بڑی سعادت ہے۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔
اور اُن دریدہ دہنوں کے منہ بند ہوں جن کے ہونے میں نہیں آتے
 

الشفاء

لائبریرین
ہمیں یہ آپ کی بےقاعدہ شاعری نے بہت لبھایا۔ اللہ آپکو شاد باد رکھے اور جزائے خیر عطاء فرمائے۔ بیشک اس ذات کی تعریف کا حق ادا کرنا کسی مسلم کے بس کی بات نہیں۔

ہم آپ کی باقاعدہ پسندیدگی کے لئے آپ کے مشکور ہیں۔۔۔
جزاک اللہ خیر۔۔۔
 
Top