نستعلیق لگیچرز بیسڈ فونٹس سے متعلق

نعیم سعید

محفلین
السلام علیکم
آج آپ ساتھیوں سے نستعلیق لگیچر بیسڈ فونٹس سے متعلق اپنے کچھ تجربات اور کچھ آئیڈیاز شیئر کرنا چاہتا ہوں۔ یقیناً اس سے مزید نئے آئیڈیاز بھی سامنے آئیں اور جو باتیں ابھی میرے ذہن میں بھی نہیں ہیں وہ بھی اس اجتماعی کوشش سے سامنے آسکیں گی۔
اب تک جتنے بھی نستعلیقی لگیچر بیسڈ فونٹس تیار ہوئے ہیں تقریباً تمام ہی ’جوہر نستعلیق‘ کی بنیاد پر بنائے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عموماً ان فونٹس کے مسائل کی نوعیت بھی یکساں ہی ہے، ماشاء اللہ مزید نئے فونٹس کی تیاری بھی جاری ہے، کیا یہ بہتر نا ہوتا کہ پہلے ایک مکمل بیسڈ فونٹ تیار کر لیا جاتا جس کے بعد نئے آنے والے فونٹس میں ان مسائل پر قابو پا لینا آسان ہو جاتا جو سابقہ تیار شدہ فونٹس میں موجود ہیں۔
اب تک تیار شدہ فونٹس میں مسائل تو بہت سے ہیں مگر یہاں ان تمام مسائل کا ذکر کرنا اصل مقصد نہیں ہے، میرا مقصد تو یہ ہے کہ کچھ ایسی نئی کوششیں بھی ہونی چاہیں جن کی مدد سے نئے تیار ہونے والے فونٹس کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔ اسی سوچ کے تحت پہلے تو کچھ تفصیل اصل مسئلہ کی بیان کرتا ہوں جسے سمجھے بغیر بات آگے بڑھ ہی نہیں سکے گی، اس کے بعد ہی انشاء اللہ اس کے حل کے لیے کچھ سوچا جائے گا۔
موجودہ تیار شدہ فونٹس کی صورت حال کچھ یوں ہے کہ ہم ابھی تک کسی ایک فونٹ میں بھی ’کرننگ‘ جیسی بنیادی سہولت کو شامل کرنے میں کام یاب نہیں ہوسکے، جب کہ ’کرننگ‘ کے بغیر فونٹ میں خوب صورتی پیدا کرنے کا تصور پورا ہونا ممکن ہی نہیں۔ ایسا نہیں کہ یہ ممکن نہیں تھا، ہاں یہ کام مشکل ہی نہیں کافی مشکل ضرور تھا، جس کے لیے واحد مشکل ترین سہارا ’’وولٹ‘‘ ہی مل سکا۔
بہر حال جمیل فونٹ کو بنیاد بنا کر میں نے خود ذاتی طور پر اس کام کو کرنے کی کوشش کی (جس پر ابھی تک کام جاری ہے) بے شک جہاں مجھے اس میں بہت کام یابی ہوئی تو وہیں کچھ مسائل بھی سامنے آئے جن کے آگے بے بسی کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا تھا۔ یقینا ان تجربات نے بہت کچھ سکھایا بھی۔ اور یہی رکاوٹیں ہی کچھ نیا سوچنے کا سبب بنیں۔
’کرننگ‘ سیٹ کرنے میں ایک مسئلہ جو بار بار سامنے آیا وہ تھا لگیچرز پر لگے ’نقاط‘ کا جو سیٹ کرنے میں عموماً بہت رکاوٹ بنتے، کیونکہ وہ لگیچر کا مستقل حصہ ہونے کی وجہ سے قابو سے باہر ہوتے ہیں انہیں اپنی جگہ سے اِدھر اُدھر ہلانا ممکن نہیں ہوتا۔ اس بات کو مزید سمجھنے کے لیے نیچے مثال دیکھیں:
Image_4.JPG
پہلے باکس میں نقاط لگیچر ’چی‘ کا حصہ ہونے کی وجہ سے ہلائے نہیں جا سکتے یہی وجہ ہے کہ ان میں بھرپور خوب صورتی بھی نہیں لائی جاسکتی، جب کہ دوسرے باکس میں اسی لگیچر کے نقاط کو آزاد کر دیا گیا ہے اور اس طرح مطلوبہ خوب صورتی بھی حاصل کر لی گئی ہے۔
یہ تفصیل بتانے کا اصل مقصد یہی تھا کہ موجودہ لگیچر بیسڈ فونٹس میں جو طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے کہ تمام لگیچرز کو نقاط وغیرہ سمیت ہی فونٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے جہاں بے شک ہم ایک مکمل فونٹ بنانے میں کام یاب تو ہو گئے ہیں مگر یہ طریقہ کرننگ جیسی سہولت شامل کرنے میں کچھ رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں میری رائے یہی ہے کہ آئندہ فونٹس میں نقاط کے ساتھ لگیچر شامل کرنے کی بجائے صرف لگیچرز کی ’کشتیاں‘ فونٹ میں ڈالی جائیں اور وولٹ میں جاکر ان کشتیوں پر نقاط وغیرہ سیٹ کیے جائیں اس طرح کرنے سے کئی فوائد حاصل ہوں گے۔ مثلاً:
• لگیچرز کی تعداد تقریباً پچاس فیصد تک کم ہو جائے گی۔
• بعد میں نئے لگیچرز شامل کرنے کے لیے گنجائش بڑھ جائے گی۔
• نئے الفاظ شامل کرنا آسان ہو جائے گا۔ (یعنی جن کی کشتی پہلے سے موجود ہوگی، صرف وولٹ میں جاکر ایسے الفاظ بڑھانے ہوں گے)
• وولٹ میں لک اپس اور گروپس کا بوجھ بھی کافی کم ہو جائے گا۔
• فونٹ کا سائز بھی یقیناً کم ہو جائے گا۔ وغیرہ وغیرہ
• سب سے بڑی بات ’کرننگ‘ کے لیے آگے چل کر جو آئیڈیا بیان کرنا چاہتا ہوں اس پر عمل کرنا بھی ممکن ہو جائے گا۔
امید کہ آپ ساتھیوں کو میری اب تک کی باتوں سے تو اتفاق ہو گا مگر اس مسئلہ کا اصل حل کیا ہے اس سلسلے میں میں خود بھی بہت واضح نہیں ہوں البتہ کچھ باتیں ہیں …………
اب سوال ہے ’کرننگ‘ کو سیٹ کرنے کا جو ہمارا اصل مقصود ہے، جس کے لیے اتنی لمبی کہانی لکھی گئی ہے، وہ کیسے سیٹ کی جائے، جب نقطے ہی ختم کر دیئے گئے تو وولٹ میں تو کرننگ کو سیٹ کرنا اور بھی زیادہ مشکل ہوگیا اسی لیے میری رائے میں کرننگ کے لیے وولٹ کو استعمال نہ کیا جائے کیونکہ وولٹ ہماری ضرورت پر کسی طرح بھی پورا نہیں اترتا، اس کی بجائے ایک ’’پلگ ان‘‘ تیار کیا جائے جو کہ بنانا میرے خیال سے زیادہ مشکل نہیں ہوگا کیونکہ ایسے ’’پگ ان‘‘ کی بنی بنائی مثال ’’میر عماد‘‘ کے نام سے ہمارے سامنے موجود ہے۔ میری نظر میں ’میر عماد‘ ایک بہت ہی زبردست آئیڈیا ہے جس میں نقاط، اعراب، اور متبادل اشکال کو استعمال کرنے کی انتہائی آسان ٹیکنیک اختیار کی گئی ہے، اگر لگیچر بیسڈ فونٹس کے لیے اس طرح کا ’پلگ ان‘ بنا دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس کی مدد سے فونٹ میں ’کرننگ‘ کی سو فیصد خوب صورتی پیدا کی جاسکتی ہے۔ جیسی اوپر نمونہ میں دکھائی گئی ہے۔ جن دوستوں نے میر عماد کو استعمال کیا ہے وہ یقینا اس کی خوبیوں سے واقف ہوں گے۔
’میر عماد‘ میں ایکسس پر ڈیٹا بیس تیار کر کے پروگرام میں شامل کر دیا گیا ہے۔ اور آسانی سے اس میں اضافی کرنا بھی ممکن ہے۔ بالکل اسی طرح الفاظ کی ڈیٹا بیس فائل بنا کر پروگرام میں شامل کر دی جائے۔ اس طرح ایک بار محنت سے ان الفاظ کی کرننگ مکمل کنٹرول کے ساتھ (جو کہ وولٹ میں نہیں ملتا) سیٹ کر دی جائے۔ جیسی کہ ’میر عماد‘ میں نظر بھی آتی ہے۔ اور اسی وجہ سے میں نے شروع میں یہ بات رکھی کہ لگیچرز میں سے نقاط کو ختم کیا جائے ورنہ ’میر عماد‘ جیسے ’پلگ ان‘ کا بھرپور استعمال ممکن نہ ہوگا۔
’میر عماد‘ کے چند نمونہ جات درج ذیل لنک سے اتار کر دیکھے جاسکتے ہیں:
http://dl.dropbox.com/u/2483063/MirEmad Samples.rar
سچی بات تو یہ ہے کہ فونٹس بنانے کے بنیادی ٹولز (فونٹ کریٹر، فونٹ لیب یا وولٹ وغیرہ) یہ سب ان تمام ضروریات پر پورے ہی نہیں اترتے خوب صورت اور معیاری فونٹس بنانے کے لیے جن کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’ان پیج‘ ’کلک‘ ’تصمیم‘ اور دیگر ناموں سے مختلف پروگرام اور پلگ ان اسی لیے بنائے گئے کہ انہوں نے محسوس کر لیا تھا کہ ایسا کیے بغیر ساری سہولتیں فونٹ میں شامل نہیں کی جاسکتیں۔
دیکھا جائے تو لگیچر بیسڈ فونٹس کے ایک مشکل تصور کو تو ماشاء اللہ ہمارے اپنے فورم پر موجود دوستوں نے محنت کر کے عملی صورت میں پیش کر دیا ہے۔ جو کہ میری نظر میں بہت بڑی کام یابی ہے، اور ماشاء اللہ یہ سلسلہ رکا نہیں نئے فونٹس کی تیاریاں بھی جاری ہیں، مگر ساتھ ساتھ اس اعتبار سے ریسرچ کرنا بھی ضروری ہے کہ ان فونٹس کو کس طرح زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جا سکتا ہے، اور دوسروں کے تجربات سے ہم کیا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں اب پروگرامر حضرات کی ذمہ داری ذرا بڑھ جاتی ہے کہ ان کے تعاون کے بغیر آگے کی منزلیں طے کرنا دشوار نظر آتا ہے۔
یہ تو محض میرے اکیلے ذہن کا آئیڈیا تھا ضروری نہیں بالکل درست ہو اور اسی پر عمل کیا جائے، بلکہ آپ دوستوں کے ذہن میں جو آئیڈیا ہو اسے بھی یہاں بیان کیا جائے تاکہ جس فکر کے تحت میں نے یہ سب لکھا ہے اس ہدف تک پہنچنا ہمارے لیے ممکن ہو سکے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
برادرم نعیم سعید، آپ جیسے محنتی اور مخلص دوستوں کے ساتھ کی بدولت ہی اردو ٹائپوگرافی کو ترقی نصیب ہوئی ہے۔ آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے اس تفصیلی پوسٹ کے ذریعے ان ضروری نکات پر روشنی ڈالی۔ میں اپنی بساط کے مطابق ان نکات پر اپنی رائے دیتا رہوں گا۔ فی الحال صرف آپ کی اس بات پر تبصرہ کرنا چاہ رہا ہوں کہ میرعماد جیسا پلگ ان لکھنا آسان کام ہوگا کیونکہ کسی کمپنی نے یہ پلگ ان لکھا ہوا ہے۔ میری دانست میں یہ اتنا آسان کام نہیں ہوگا۔ اس کے لیے کافی وقت اور محنت کی ضرورت پیش آئے گی۔ کسی ایک کمپنی کی کمرشل پراڈکٹ کو کلون کرنا آسان کام نہیں ہوتا۔ باقی جہاں آپ نے نوری نستعلیق کے بیس فونٹ اور نئے لگیچرز کی ضرورت کا ذکر کیا ہے تو اس کے بارے میں کچھ بات ہوتی رہی ہے۔ آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس کے لیے کتنی مہارت اور محنت درکار ہوگی۔ اس کے بارے میں عارف اور عبدالمجید آپ کو بہتر بتا سکیں گے۔
 

نعیم سعید

محفلین
جزاک اللہ نبیل بھائی! آپ کے جواب سے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی حوصلہ ملا،دراصل بات یہ ہے کہ بے شک ہم نے اس طرح کے فونٹ بنا کر یونی کوڈ کے میدان میں نستعلیقی فونٹس کو پہنچا تو دیا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک ان فونٹس کا انٹرنیٹ کی حد تک ہی استعمال زیادہ نظر آتا ہے، ڈیسک ٹاپ پبلشنگ سے وابستہ لوگ ابھی بھی ان فونٹس کو استعمال کرنے سے جھجک محسوس کرتے ہیں، جس کی بہت بڑی وجہ تو یہی ہے کہ پبلشنگ کے مشہور سافٹ ویئر میں انہیں استعمال ہی نہیں کیا جا سکتا اور جہاں استعمال کیے جانے کی سہولت ہے تو کافی مسائل کے ساتھ جن میں سے ایک بہت بڑا مسئلہ ’کرننگ‘ کی کمی بھی ہے جس کی طرف میں نے اوپر پوسٹ میں تفصیلی لکھا ہے۔ اور اگر انہیں مسائل کے ساتھ ہی ان فونٹس کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو میری رائے میں ہم کچھ غلط کرتے جا رہے ہیں …… جب کہ ہمیں اچھی طرح یہ بھی معلوم ہے کہ ایسا فونٹ کس طویل محنت کے بعد جا کر تیار ہوتا ہے؟
اس مسئلہ کی مزید وضاحت کے لیے اپنا ایک واقعہ لکھتا ہوں، ایک ادارے کی کتاب جسے میں نے کئی سال پہلے ’ان پیج‘ پر تیار کیا تھا، جمیل فونٹ کے مہیا ہونے کے بعد جب میں نے اپنے کام کو ’ورڈ‘ پر منتقل کرنا شروع کیا تو اردہ ہوا اس کتاب کے جدید ایڈیشن کو ’ورڈ‘ پر منتقل کیا جائے، جس کے لیے پہلے تو متعلقہ ادارے کے ذمہ داران کو قائل کرنا پڑا کہ بھائی ’ان پیج‘ سے بہت اچھا کام ’ورڈ‘ میں کرنا ممکن ہے، خیر ان کے راضی ہو جانے کی بعد جب کتاب کو شارق بھائی کے کنورٹر کے ذریعے ’ورڈ‘ تک پہنچایا، اور فارمیٹنگ مکمل کی تو معلوم ہوا کہ جو کتاب ’ان پیج‘ میں 600 صفحات پر مشتمل تھی وہ ایک ہی سیٹنگ رکھنے کے باوجود ’ورڈ‘ میں تقریباً 670 صفحات پر چلی گئی۔ جب یہ خبر آگے سنائی گئی تو ہونا کیا تھا ’ورڈ‘ کی ساری خوبیاں تو ہوا میں اُڑ گئیں، اور یہی جواب ملا کہ ’’بھائی ورڈ پر کام کرنے سے آپ کو تو کچھ سہولت بے شک ہوتی ہوگی مگر ہمیں تو نرا نقصان ہی نظر آرہا ہے، ہاں ورڈ سے کچھ صفحات کم ہوسکتے تو بات اور تھی آپ نے تو بغیر اضافہ کیے اتنے صفحات بڑھا دئیے‘‘ آخر مجھے وہ کام واپس ’ان پیج‘ پر جا کر ہی کرنا پڑا۔ اور یہ بھی اندازہ ہوا کہ جب تک ان فونٹس میں ’کرننگ‘ کی سہولت بھرپور طور سے شامل نا ہوئی کام میں مزہ آہی نہیں سکتا۔ جب مجھے نظر آیا ہے کوئی اور اس محنت کو کرنے کے لیے تیار نہیں تو خود ہی اسے کیا جائے۔ جس پر الحمد للہ کام جاری ہے ……
شاید ہوا کچھ ایسا ہے کہ شروع سے ہی ہمارے ’فونٹ سازوں‘ کے ذہن میں بھی محض انٹرنیٹ کے استعمال کی حد تک کا خیال ہوگا، شاید اسی وجہ سے اتنا وقت گزر جانے کے بعد بھی ڈیشک ٹاپ پبلشنگ کی ضروریات اور مسائل کو زیادہ اہمیت نہ مل سکی، (یہ محض میرا اندازہ ہے جو کہ غلط بھی ہوسکتا ہے۔)
مختصر یہ کہ اِن نعمتوں کے آجانے کے بعد ہم (ڈیشک ٹاپ پبلشنگ والے) بھی آگے ہی بڑھنا چاہتے ہیں، واپس جا کر ’ان پیج‘ والی مشقت کے خیال سے بھی اب تو خوف آتا ہے۔ اور اپنی محدود دنیا میں ان مسائل کے حل کے لیے ’اردو محفل‘ ہی امید کی ایک کرن نظر آتی ہے۔ اسی لیے یہاں ان مسائل کا ذکر کرنا ضروری سمجھا۔
نبیل بھائی میری قابلیت سے تو آپ واقف ہی ہیں کتنا کورا ہوں اس ’پروگرامنگ‘ کے میدان میں۔ واقعی مجھے اندازہ نہیں کہ ’’میر عماد‘‘ جیسا پلگ ان بنانا کتنا مشکل یا آسان کام ہے، البتہ اتنی بات ذہن میں ضرور آئی تھی جب ’’میرعماد‘‘ کی شکل میں ہمارے سامنے ایک نمونہ اور معیار موجود ہے، تو شاید اسی معیار کی نقل بنانا قدرے آسان ہو گا۔ لیکن ’میر عماد‘ بھی محض میری ایک رائے ہے ہوسکتا ہے ان مسائل کا حل کسی اور بہتر صورت میں بھی ممکن ہو؟
جو احباب ’وولٹ‘ پر مہارت رکھتے ہوں ان سے بھی گزارش ہوگی کہ اپنے تجربات شیئر کریں، ہو سکتا ہے کسی طرح ’وولٹ‘ میں ہی ان مسائل کا حل مل جائے تو کسی ’پلگ ان‘ کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔
’بیس فونٹ‘ کے سلسلے میں عبدالمجید بھائی کچھ کام کر چکے ہیں یہیں محفل پر اس کا نمونہ بھی دیکھا تھا، عبدالمجید بھائی ہی اس سلسلے میں تازہ صورت حال سے واقف ہیں کہ کام کہاں تک پہنچا، بہتر ہوگا کہ اس اہم بنیاد کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
برادرم نعیم سعید، آپ کی صلاحیتوں کے ہم سب معترف ہیں۔ جہاں تک انٹرنیٹ پر نوری نستعلیق فونٹ کے قابل استعمال ہونے کا تعلق ہے تو یہ بجائے خود اردو کمپیوٹنگ کی دنیا میں ایک انقلاب ہے۔ لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ سوفٹویر میں بھی نوری نستعلیق اسی طرح قابل استعمال ہو پائے۔ اس کے بعد ہی پبلشنگ کی دنیا میں حقیقی انقلاب برپا ہوگا۔ ابھی اس کے راستے میں کچھ (یا کافی) کام کرنا باقی ہے۔ ایک جانب نوری نستعلیق فونٹس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تو دوسری جانب ڈی ٹی پی سوفٹویر میں بھی اوپن ٹائپ کی سپورٹ بہتر بنانے کی ضرورت ہے جوکہ فی الحال ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ اب ایڈوبی پراڈکٹس کی سی ایس 5 لائن کا اجراء ہوا ہے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا اس مرتبہ ایڈوبی پراڈکٹس میں اوپن ٹائپ سپورٹ درست طور پر شامل کی گئی ہے یا نہیں۔
جمیل نوری نستعلیق فونٹ اپنی خامیوں کے باوجود غنیمت ہے۔ کرننگ کا کام واقعی کافی محنت طلب ہے۔ آپ نے فونٹ کو ازسرنو بنانے کی جو تجویز پیش کی ہے، اس میں میرے خیال میں جمیل نوری نستعلیق فونٹ بنانے سے زیادہ محنت درکار ہوگی۔ بہرحال اس سمت میں تحقیق انشاءاللہ جاری رہے گی۔
 

arifkarim

معطل
نبیل اور نعیم بھائی کے مابین گفتگو قابل غور ہے۔ نعیم بھائی اپنے پبلشنگ کے پروفیشن کو دیکھتے ہوئے موجودہ نستعلیقی خطوط کو کمزور پاتے ہیں۔ اور یہ سچ بھی ہے کیونکہ فانٹ میں محض بے تحاشا لگیچرز ڈال دینے سے اردو ٹائپ سیٹنگ پر مکمل عبور حاصل نہیں ہوتا۔ میں نے کچھ عرصہ قبل تصمیم و میر عماد جیسے پلگ انز کا بغور جائزہ لیا تھا۔ اور اسی نتیجہ پر پہنچا تھا کہ نستعلیق بہترین انداز میں ایک پلگ ان انوائرنمنٹ کے اندر ہی چل سکتا ہے۔ اگر کبھی مستقبل میں اس سلسلہ میں کوئی ٹول لکھا گیا تو کم از کم کرننگ کے مسئلہ کو آٹو اسپیس ڈٹیکشن الگوردھم سے کنٹرول کیا جا سکے گا۔ جس سے ہو سکتا ہے فانٹ کی رفتار پر بھی کچھ اثر پڑے، مگر ایک بڑا مسئلہ ہوں حل ہو سکتا ہے۔
نکتوں پر کنٹرول والا چکر واقعتاً ایک گھمبیر اور طویل مسئلہ ہے۔ اسکے لئے ہمیں فانٹ کی تمام پروگرامنگ کسی ایکسٹرنل انجن میں کرنی ہوگی، جیسا کہ میر عماد میں ہوتی ہے۔ وہاں خالی کشتیاں اور نکتے بھی الگ الگ شامل کرنے ہوں گے۔
یا پھر آسان حل ایک کیریکٹر فانٹ میں مندرجہ بالا فیچرز کسی پلگ ان کے ذریعہ داخل کرنا ہے، مگر پھر نستعلیقی خوبصورتی کا فیکٹر تباہ ہو جائے گا جیسا کہ نفیس نستعلیق میں ہوا!
 
محترم نعيم صاحب آپ نے ايك اچھا موضوع شروع كيا ہے اور نبيل اور عارف صاحب كے كمنٹس بھي بہت اچھے ہيں۔ جہاں تك كرننگ كا تعلق ہے ميں اس بات سے سو فيصد متفق ہوں كہ اسكے بغير آپ درج بالا فانٹس كو پبلشنگ كے لئے استعمال نہيں كر سكتے۔ ميرے رائے كے مطابق وولٹ ميں يہ كام نقطے چھيڑے بغير ہو سكتا ہے اور اسكے لئے ميرے مطابق cursive attachment بہترين حل ہے۔ ليكن اس كے جوڑے بنانا بہت لمبا كام ہے۔ ليكن اس صورت ميں يہ كام قابل عمل ہے۔ اگر كوئي پروگرامر صاحب كرننگ كے جوڑے الفاظ ميں سے نكال سكيں تو ان كرننگ پيئرز كو اوپر نيچے اور آگے پيچھے كر كے مطلوبہ كرننگ حاصل كي جاسكتي ہے۔ ليكن يہ ايك كافي مشكل اور محنت طلب كام ہے۔ اور كرننگ پيئرز كي تعداد كتني بنتي ہے يہ بھي اندازہ لگانا ميرے لئے مشكل ہے۔ يہ تو چند تجربات كر كے ہي پتہ چلے گا۔ اور اسكے بعد يہ بھي ديكھنا ہے كہ آيا وولٹ اتنے كرننگ پيئرز كو ہينڈل بھي كرپاتا ہے كہ نہيں۔ بہرحال اگر وولٹ اسكو ہينڈل كر لے تو ميرے خيال ميں cursive attachment ايك قابل عمل حل ہے۔
 

نعیم سعید

محفلین
السلام علیکم،
برادرم نعیم سعید، آپ کی صلاحیتوں کے ہم سب معترف ہیں۔ جہاں تک انٹرنیٹ پر نوری نستعلیق فونٹ کے قابل استعمال ہونے کا تعلق ہے تو یہ بجائے خود اردو کمپیوٹنگ کی دنیا میں ایک انقلاب ہے۔ لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ سوفٹویر میں بھی نوری نستعلیق اسی طرح قابل استعمال ہو پائے۔ اس کے بعد ہی پبلشنگ کی دنیا میں حقیقی انقلاب برپا ہوگا۔ ابھی اس کے راستے میں کچھ (یا کافی) کام کرنا باقی ہے۔ ایک جانب نوری نستعلیق فونٹس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تو دوسری جانب ڈی ٹی پی سوفٹویر میں بھی اوپن ٹائپ کی سپورٹ بہتر بنانے کی ضرورت ہے جوکہ فی الحال ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ اب ایڈوبی پراڈکٹس کی سی ایس 5 لائن کا اجراء ہوا ہے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا اس مرتبہ ایڈوبی پراڈکٹس میں اوپن ٹائپ سپورٹ درست طور پر شامل کی گئی ہے یا نہیں۔
جمیل نوری نستعلیق فونٹ اپنی خامیوں کے باوجود غنیمت ہے۔ کرننگ کا کام واقعی کافی محنت طلب ہے۔ آپ نے فونٹ کو ازسرنو بنانے کی جو تجویز پیش کی ہے، اس میں میرے خیال میں جمیل نوری نستعلیق فونٹ بنانے سے زیادہ محنت درکار ہوگی۔ بہرحال اس سمت میں تحقیق انشاءاللہ جاری رہے گی۔

نبیل بھائی! آپ نے بالکل درست کہا ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کے اعتبار سے ابھی کافی رکاوٹیں ہیں جن میں سے کچھ ہمارے بس میں ہیں اور کچھ ہمارے بس سے باہر ہیں، لیکن میں یہاں صرف ایک بات کا اضافہ کرنا چاہوں گا کم از کم ہمیں اتنا تعین تو کر لینا چاہئے کہ کیا ہمارے بس میں ہے اور کیا ہمارے بس سے باہر ہے؟ اور پھر جو ہمارے بس میں ہے ہم اُس تک کب اور کیسے پہنچ سکتے ہیں؟ امید ہے اتنا کر لینے سے بھی ہماری جد وجہد کا رخ مزید بہتر اور تیز ہوسکے گا۔
ایڈوب اور مائکروسافٹ کے درمیان جو خاموش جنگ چل رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے ایڈوب والوں سے زیادہ امیدیں نہیں لگائی جاسکتیں۔ اور جن مسائل کا ذکر میں نے کیا ہے ان کا اندازہ تو ہم سے پہلے ایڈوب والے بھی لگا چکے ہیں، تبھی تو ’تصمیم‘ کے نام سے پلگ ان تیار کرنا پڑا انہیں۔ بہر حال امید پہ دنیا قائم ہے، میں بھی آپ کی طرح منتظر ہوں کہ ایڈوب کے جدید ورژن میں ہمارے لیا کیا آرہا ہے؟
 

نعیم سعید

محفلین
نبیل اور نعیم بھائی کے مابین گفتگو قابل غور ہے۔ نعیم بھائی اپنے پبلشنگ کے پروفیشن کو دیکھتے ہوئے موجودہ نستعلیقی خطوط کو کمزور پاتے ہیں۔ اور یہ سچ بھی ہے کیونکہ فانٹ میں محض بے تحاشا لگیچرز ڈال دینے سے اردو ٹائپ سیٹنگ پر مکمل عبور حاصل نہیں ہوتا۔ میں نے کچھ عرصہ قبل تصمیم و میر عماد جیسے پلگ انز کا بغور جائزہ لیا تھا۔ اور اسی نتیجہ پر پہنچا تھا کہ نستعلیق بہترین انداز میں ایک پلگ ان انوائرنمنٹ کے اندر ہی چل سکتا ہے۔ اگر کبھی مستقبل میں اس سلسلہ میں کوئی ٹول لکھا گیا تو کم از کم کرننگ کے مسئلہ کو آٹو اسپیس ڈٹیکشن الگوردھم سے کنٹرول کیا جا سکے گا۔ جس سے ہو سکتا ہے فانٹ کی رفتار پر بھی کچھ اثر پڑے، مگر ایک بڑا مسئلہ ہوں حل ہو سکتا ہے۔
نکتوں پر کنٹرول والا چکر واقعتاً ایک گھمبیر اور طویل مسئلہ ہے۔ اسکے لئے ہمیں فانٹ کی تمام پروگرامنگ کسی ایکسٹرنل انجن میں کرنی ہوگی، جیسا کہ میر عماد میں ہوتی ہے۔ وہاں خالی کشتیاں اور نکتے بھی الگ الگ شامل کرنے ہوں گے۔
یا پھر آسان حل ایک کیریکٹر فانٹ میں مندرجہ بالا فیچرز کسی پلگ ان کے ذریعہ داخل کرنا ہے، مگر پھر نستعلیقی خوبصورتی کا فیکٹر تباہ ہو جائے گا جیسا کہ نفیس نستعلیق میں ہوا!

عارف بھائی! بہتر ہوگا کہ آپ یہاں اپنے اُن تجربات کی کچھ تفصیل بھی لکھیں، تاکہ اس بات کو سمجھنا مزید آسان ہوسکے کہ ان فونٹس سے بہتر نتائج لینے کے لیے کسی ’پلگ ان‘ کی کتنی اہمیت اور ضرورت ہے؟
نقطوں پر کنٹرول حاصل کرنا ہی تو ضروری ہے، ورنہ جس معیار کی ’کرننگ‘ کی بات میں کر رہا ہوں وہ ممکن نہیں ہوسکے گی۔
کسی بھی ایسے آسان حل کو قبول نہیں کیا جا سکتا جس سے فونٹ کا معیار بہتر ہونے کی بجائے اور کم ہوتا ہو۔
 

نعیم سعید

محفلین
محترم نعيم صاحب آپ نے ايك اچھا موضوع شروع كيا ہے اور نبيل اور عارف صاحب كے كمنٹس بھي بہت اچھے ہيں۔ جہاں تك كرننگ كا تعلق ہے ميں اس بات سے سو فيصد متفق ہوں كہ اسكے بغير آپ درج بالا فانٹس كو پبلشنگ كے لئے استعمال نہيں كر سكتے۔ ميرے رائے كے مطابق وولٹ ميں يہ كام نقطے چھيڑے بغير ہو سكتا ہے اور اسكے لئے ميرے مطابق cursive attachment بہترين حل ہے۔ ليكن اس كے جوڑے بنانا بہت لمبا كام ہے۔ ليكن اس صورت ميں يہ كام قابل عمل ہے۔ اگر كوئي پروگرامر صاحب كرننگ كے جوڑے الفاظ ميں سے نكال سكيں تو ان كرننگ پيئرز كو اوپر نيچے اور آگے پيچھے كر كے مطلوبہ كرننگ حاصل كي جاسكتي ہے۔ ليكن يہ ايك كافي مشكل اور محنت طلب كام ہے۔ اور كرننگ پيئرز كي تعداد كتني بنتي ہے يہ بھي اندازہ لگانا ميرے لئے مشكل ہے۔ يہ تو چند تجربات كر كے ہي پتہ چلے گا۔ اور اسكے بعد يہ بھي ديكھنا ہے كہ آيا وولٹ اتنے كرننگ پيئرز كو ہينڈل بھي كرپاتا ہے كہ نہيں۔ بہرحال اگر وولٹ اسكو ہينڈل كر لے تو ميرے خيال ميں cursive attachment ايك قابل عمل حل ہے۔

اشفاق بھائی! جزاک اللہ آپ نے بھی میرے موقف سے سو فیصد اتفاق کیا کہ پبلشنگ کے لیے فونٹس میں کرننگ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ اور اسی مسئلہ کی طرف میں سب کی توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ کرننگ کے لیے جو سہولتیں ’وولٹ‘ میں ملتی ہیں وہ بالکل ناکافی نظر آتی ہیں۔
نقطوں کے چھوڑے بغیر تو کام چل ہی رہا ہے، لیکن میرا اصل سوال ہی یہی ہے کہ کسی طرح ان نقطوں کو بھی چھیڑا جائے تب جا کر ’کرننگ‘ کا اصل مزہ آئے گا۔
جی یہ خوف بھی ہر وقت دل دہلائے رکھتا ہے کہ نا جانے کب ’وولٹ‘ ہی ساتھ چھوڑ جائے۔
ویسے اس کی کیا وجہ ہے کہ آپ نے وولٹ میں Kerning کے لیے Pair Adjustment کی بجائے Cursive Attachment کو ترجیح دی ہے اس کی بھی کچھ وضاحت کردیں۔
 
وولٹ ميں كرننگ يا فاصلہ سيٹ كرنے كے لئے ميں شروع ميں پيئر ايڈجسمنٹ استعمال كي تھي ليكن جڑنے والے ترسيموں ميں چند جگہ الفاظ گڈ مڈ ہوگئے تھے۔ اور ميرے لئے يہ مفيد نہيں ہوسكا۔ اسلئے ميں نے كرسو اٹيچمنٹ استعمال كيا ہے۔ ويسے چونكہ ليگيچر ميں كوئي جوڑ نہيں ہے اسلئے شايد پيئر ايڈجسمنٹ سے كام چل جائے، ليكن ميرے مشاہدے كے مطابق ميرے لئے cursive attachment زيادہ كارآمد رہي ہے۔ جہاں تك مجھے ياد پڑتا ہے تقريبا تين سال پہلے ايك ميٹنگ ميں نفيس نستعليق كے ڈويلپر جناب عاطف گلزار صاحب نے پيئر ايڈجسمنٹ كي چند خرابياں بتائي تھيں، جو اب ذہن ميں نہيں ہيں۔ معلوم نہيں عاطف صاحب اس فورم ميں ہيں كہ نہيں۔ ويسے اميد ہے فورم ميں موجود دوسرے فونٹ ڈيزائنر بھي اس پر روشني ڈال ديں۔ ميرے تجربے ميں cursive بہتر نتائج دے سكي ويسے آپ pair بھي چيك كر سكتے ہيں ۔ ہو سكتا ہے ليگيچر ميں يہ كام دے سكے۔
 

نعیم سعید

محفلین
اشفاق بھائی! ویسے میں نے تو اب تک تمام کرننگ Pair Adjustment کے ذریعے ہی سیٹ کی ہے اور ابھی تک کوئی بڑا مسئلہ بھی نہیں آیا، البتہ ایک مسئلہ ضرور پیش آیا وہ یہ کہ جب ایک لگیچر کی اپنے ہی ساتھ کرننگ سیٹ کی تو وہاں کرننگ مکمل سپوٹ نہیں کرتی۔
مثلاً ایک لفظ ہے ’مرمرے‘ اس کے لیے ’مرمر‘ اور ’مرے‘ کے دو الگ الگ کرننگ کے Pair بنانے ہوتے ہیں، جو وولٹ میں باقی پیئرز کی طرح آسانی سے بن تو جاتے ہیں، مگر جب ’ورڈ‘ میں یہ الفاظ لکھے جائیں تو لفظ ’مرمرے‘کا پہلا پیئر یعنی ’مرمر‘ تو کرننگ درست ہوتی ہے مگر دوسرا پیئر ’مرے‘ میں اتنا فاصلہ نظر آتا ہے جیسے ان میں کرننگ سیٹ ہی نہیں ہوئی، جب کہ انہیں الفاظ کو اگر فاصلہ دے کر صرف ’مرے‘ لکھیں تو بالکل درست کرننگ نظر آتی ہے اور ایسا صرف لفظ ’مرمرے‘ ہی میں نہیں ہوتا بلکہ اس طرح کے جتنے بھی الفاظ ہیں ان میں اب تک یہی مسئلہ نظر آیا ہے۔ (سرسراتی، پرپرزے، تھرتھرا ہٹ، بڑبڑانا ……… وغیرہ) اس کی بھی کچھ وضاحت کریں کہ ایسا ہوتا کیوں ہے اور اس کا حل کیا ہوسکتا ہے؟
ویسے کیا واقعی یہ ممکن نہیں کہ وولٹ میں کرننگ پیئرز سیٹ کرتے وقت جس طرح لگیچر پر ہمیں کنٹرول ہوتا ہے کہ جس طرف چاہیں سیٹ کر سکتے ہیں اسی طرح لگیچر کے ساتھ ساتھ اس کے نقطوں پر بھی کنٹرول حاصل ہوسکے، آخر Mark Positioning سیٹ کرتے وقت بھی تو ہمیں ’اعراب‘ پر یہی کنٹرول حاصل ہوتا ہے تو اگر ’نقطوں‘ کو بھی Mark تصور کر دیا جائے تو …………
کاش ’وولٹ‘ میں کوئی ایسی صورت بھی ہوتی کہ Mark Positioning اور Kerning دونوں ایک ساتھ سیٹ کرنا ممکن ہوتا، تو شاید جس مسئلہ کا ذکر میں نے کیا ہے وہ وولٹ ہی میں حل ہو جاتا۔ :sad4:
 

arifkarim

معطل
اشفاق بھائی! ویسے میں نے تو اب تک تمام کرننگ Pair Adjustment کے ذریعے ہی سیٹ کی ہے اور ابھی تک کوئی بڑا مسئلہ بھی نہیں آیا، البتہ ایک مسئلہ ضرور پیش آیا وہ یہ کہ جب ایک لگیچر کی اپنے ہی ساتھ کرننگ سیٹ کی تو وہاں کرننگ مکمل سپوٹ نہیں کرتی۔
مثلاً ایک لفظ ہے ’مرمرے‘ اس کے لیے ’مرمر‘ اور ’مرے‘ کے دو الگ الگ کرننگ کے Pair بنانے ہوتے ہیں، جو وولٹ میں باقی پیئرز کی طرح آسانی سے بن تو جاتے ہیں، مگر جب ’ورڈ‘ میں یہ الفاظ لکھے جائیں تو لفظ ’مرمرے‘کا پہلا پیئر یعنی ’مرمر‘ تو کرننگ درست ہوتی ہے مگر دوسرا پیئر ’مرے‘ میں اتنا فاصلہ نظر آتا ہے جیسے ان میں کرننگ سیٹ ہی نہیں ہوئی، جب کہ انہیں الفاظ کو اگر فاصلہ دے کر صرف ’مرے‘ لکھیں تو بالکل درست کرننگ نظر آتی ہے اور ایسا صرف لفظ ’مرمرے‘ ہی میں نہیں ہوتا بلکہ اس طرح کے جتنے بھی الفاظ ہیں ان میں اب تک یہی مسئلہ نظر آیا ہے۔ (سرسراتی، پرپرزے، تھرتھرا ہٹ، بڑبڑانا ……… وغیرہ) اس کی بھی کچھ وضاحت کریں کہ ایسا ہوتا کیوں ہے اور اس کا حل کیا ہوسکتا ہے؟
ویسے کیا واقعی یہ ممکن نہیں کہ وولٹ میں کرننگ پیئرز سیٹ کرتے وقت جس طرح لگیچر پر ہمیں کنٹرول ہوتا ہے کہ جس طرف چاہیں سیٹ کر سکتے ہیں اسی طرح لگیچر کے ساتھ ساتھ اس کے نقطوں پر بھی کنٹرول حاصل ہوسکے، آخر Mark Positioning سیٹ کرتے وقت بھی تو ہمیں ’اعراب‘ پر یہی کنٹرول حاصل ہوتا ہے تو اگر ’نقطوں‘ کو بھی Mark تصور کر دیا جائے تو …………
کاش ’وولٹ‘ میں کوئی ایسی صورت بھی ہوتی کہ Mark Positioning اور Kerning دونوں ایک ساتھ سیٹ کرنا ممکن ہوتا، تو شاید جس مسئلہ کا ذکر میں نے کیا ہے وہ وولٹ ہی میں حل ہو جاتا۔ :sad4:

ایسے تمام لگیچرز کو ملا کر ایک الگ لگیچر ڈیفائن کر دیں، وولٹ میں۔ اور بعد ازاں کرننگ سیٹ کر لیں۔
 
محترم نعیم صاحب- جیسا کہ میں نے پہلے لکھا ہے کہ مجھے پیئر ایڈجسمنٹ میں مسئلہ آیا تھا اور میں نے کرسو اٹیچمنٹ استعمال کی ہے۔ آپ جو کہہ رہے ہیں کہ مر مر میں کرننگ نہیں ہوتی۔ میں نے اپنے فونٹ میں رر اور وو وغیرہ کو کرننگ کیا ہے اور یہ ٹھیک چل رہے ہیں۔ لیکن میں نے کرسو اٹیچمنٹ اسمتعمال کی ہے۔ ان الفاظ مرمر بھربھر بڑبڑ وغیرہ کے لئے کرسو استعمال کر کے دیکھیں امید ہے آپکا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
اعراب کے لئے تو مارک پوزیشن استعمال ہوتی ہے کیونکہ وہ یونی کوڈ میں ڈیفائن ہیں لیکن نقطوں کے لئے شاید یہ ممکن نہ ہو کیونکہ یونی سکرائب میں نقطے الفاظ کا حصہ ہیں۔ ویسے نقطوں کی پوزیشن میں میرا تجربہ کچھ زیادہ نہیں ہے
 

نعیم سعید

محفلین
اشفاق بھائی! آپ کے مشورہ کے مطابق cursive attachment کے ذریعہ کوشش کر کے دیکھوں گا کیا نتیجہ ملتا ہے۔ ہوسکتا ہے اس طریقہ سے ’مرمرے‘ جیسے الفاظ کی کرننگ درست ہوجائے۔
جوہر نستعلیق میں یہ طریقہ اختیار کیا گیا ہے کہ 1700 الفاظ کی صرف کشتیاں بغیر نقطوں کے ڈالی گئی ہیں، اور نقطوں کو Mark بنا کر اعراب کے ساتھ ہی سیٹ کیا گیا ہے۔ مگر کرننگ بہتر صورت میں کیسے ہوگی یہ مشکل یا ناممکن ہوگا اسی لیے اسی چھوڑ دیا گیا ہے۔
 

نعیم سعید

محفلین
ایسے تمام لگیچرز کو ملا کر ایک الگ لگیچر ڈیفائن کر دیں، وولٹ میں۔ اور بعد ازاں کرننگ سیٹ کر لیں۔

شکریہ عارف بھائی! کوئی اور حل نہ نکل سکا تو آخری آپشن کے طور پر اسی جگاڑ سے کام چلایا جائے گا۔ مگر ایسا کرنے سے فونٹ کے سائز پر لازماً فرق پڑے گا۔
 
نعیم بھائی میں اتناماہرنہیں ہوں کہ یہ بحث سمجھ سکوں۔مگرمیں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ ایم ایس ورڈ میں کرننگ کا مسئلہ حل ہوا یا نہیں؟ یاہمیں بکھرے بکھرے الفاظ ہی پڑھنے اور لکھنے ہوں گے؟
 
Top