شاکرالقادری
لائبریرین
نستعلیق کی تیاری/ ترسیموں کی فراہمی
نظامی ہمیں عماد نستعلیق کے لگیچرز 48 پوئنٹس کے سائز میں درکار ہیں۔ اگر تم کچھ مدد کردو تو، جزاک اللہ!آپ کو اردو کے ترسیمہ جات کی تصاویر کونسےفانٹ اور سائز میں درکار ہیں؟
عارف کریم چونکہ یہ ڈارئنگ کے ذریعے تخلیق کیے گئے ہیں لہذا ویکٹر فارمیٹ میں نہیں بن سکتے۔بہت شکریہ، نظامی۔
آوٹ پٹ پر آپنے ریسٹر امیجز رکھے ہیں، مگر فانٹس کے گلفس ویکٹر بیسڈ ہوتے ہیں۔ کیا آپ آوٹ پٹ میںeps Format شامل کر سکتے ہو؟
نبیل امیج کا سائز کتنا مناسب رہے گا۔ 200 بائی 200 ؟شکریہ نظامی۔ بہت مفید یوٹیلیٹی ہے۔ اس میں اگر کچھ تبدیلیاں شامل ہو جائیں تو یہ پروگرام زیادہ مفید ہو سکتا ہے۔ اس وقت یہ اس پروگرام کے ذریعے 300x300 امیج بن رہے ہیں لیکن ان امیجز میں ترسیمہ قدرے چھوٹا نظر آ رہا ہے۔ میرے خیال میں امیج کا مجموعی سائز کچھ چھوٹا کرکے اس میں ترسیمے کی ڈرائنگ بڑی کر دو۔
میں نے اسے نفیس نستعلیق کے لیے ہی چیک کیا ہے۔ میں نے اس پر دوبارہ سوچا ہے اور اصل ترسیمے کا سائز بڑھانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔
اس گرافک فارمیٹ کو Eps میں کنورٹ کرنا ممکن ہونا چاہیے۔ میرے ذہن میں ایک حل ہے لیکن میں نے اسے کبھی آزمایا نہیں ہے۔ ونڈوز پر اگر پوسٹ سکرپٹ پرنٹر انسٹال کرکے اس کے ذریعے ایک فائل میں پرنٹ کیا جائے اور فائل کے لیے Eps فارمیٹ منتخب کی جائے تو اس سے بھی Eps فائل بننا ممکن ہو سکتا ہے۔ اس کے متعلق کچھ معلومات یہاں اور یہاں مل سکتی ہیں۔ ایک امیج کو اس طریقے سے Eps بنانے کا تجربہ کرنا چاہیے، اگر یہ کامیاب رہے تو پھر ایک پروگرام لکھا جا سکتا ہے جو تمام امیجز کو Eps فائلوں میں پرنٹ کر دے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ امیج جنریٹ کرنے کی بجائے یہ پروگرام براہ راست پوسٹ سکرپٹ پرنٹر ڈرائیور کے ذریعے Eps فائلیں جنریٹ کر دے۔ اس کے لیے تحقیقات کرنی پڑیں گی کہ سی شارپ کے ذریعے کس طرح پوسٹ سکرپٹ پرنٹر ڈرائیور کو سلیکٹ کرکے اس میں Eps فائل کو آؤٹ پٹ کے لیے سیٹ کیا جا سکتا ہے۔
درست کہا دوست، نوری نستعلیق کی آمد سے پہلے پورے پاکستان میں ہر جگہ لاہوری نستعلیق ہی استعمال ہوتا تھا۔ جب یہ نوری نستعلیق نیا نیا اخبارات میں آیا تو لوگوں نے خوب شور مچایا کہ یہ کیا مشینی انداز ہے۔ لیکن پھر آہستہ آہستہ اسکی عادت ہو گئی اور لاہوری نستعلیق کے کاتب دیوالیہ!اسی لیے ایسے فانٹس پر ہاتھ کی کتابت کا گمان ہوتا ہے۔ جبکہ نوری نستعلیق کے سلسلے میں فٹ یہی خیال آتا ہے کہ مشینی چھپائی ہے۔ شاید آنکھوں کو مشینی چھپائی میں نوری نستعلیق ہی دیکھنے کی عادت ہوگئی ہے۔