الف نظامی
لائبریرین
4 جولائی 2013
15 سال پہلے 75 فیصد انرجی مکس سستے ایندھن پر مشتمل تھا جبکہ 25 فیصد مہنگے ایندھن پر تھا جبکہ اب یہ مکمل طور پر تبدیل ہو کر 25 فیصد سستے ایندھن پر اور 75 فیصد فرنس آئل پر آ چکا ہے۔
2 جنوری 2014
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے لیے تیل پر انحصارکم کرتے ہوئے مستقبل میں تیل سے بجلی پیدا کرنے کا کوئی پلانٹ نہیں لگایا جائے گا۔
18 اپریل 2014
مارچ میں کوئلے سے بجلی کی پیدواری لاگت 4.49 اور ہائی سپیڈ ڈیزل سے 22.84 ، فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 16.22 اور گیس سے 4.62 نیوکلیئر بجلی کی پیداواری لاگت 1.32 اور ایران سے درآمدی بجلی کی قیمت 9.79 روپے فی یونٹ رہی۔
15 سال پہلے 75 فیصد انرجی مکس سستے ایندھن پر مشتمل تھا جبکہ 25 فیصد مہنگے ایندھن پر تھا جبکہ اب یہ مکمل طور پر تبدیل ہو کر 25 فیصد سستے ایندھن پر اور 75 فیصد فرنس آئل پر آ چکا ہے۔
2 جنوری 2014
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے لیے تیل پر انحصارکم کرتے ہوئے مستقبل میں تیل سے بجلی پیدا کرنے کا کوئی پلانٹ نہیں لگایا جائے گا۔
18 اپریل 2014
مارچ میں کوئلے سے بجلی کی پیدواری لاگت 4.49 اور ہائی سپیڈ ڈیزل سے 22.84 ، فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 16.22 اور گیس سے 4.62 نیوکلیئر بجلی کی پیداواری لاگت 1.32 اور ایران سے درآمدی بجلی کی قیمت 9.79 روپے فی یونٹ رہی۔
آخری تدوین: