فرقان احمد

محفلین
محفلین اس لڑی میں اپنے پسندیدہ اشعار ارسال کر سکتے ہیں۔ شکریہ!

رات دن گردش میں ہیں سات آسماں
ہو رہے گا کچھ نہ کچھ، گھبرائیں کیا!

(غالب)
 

طارق شاہ

محفلین
گر لاکھ بار آئے زمانہ بہار پر
ہر بار صدقے کیجیے رُخسارِ یار پر

آنے کا وعدہ اُن کے نہ آنے کی تھی دلیل
آخر کھُلی یہ بات بڑے انتظار پر

مست بنارسی
 

طارق شاہ

محفلین
پھر جیب کو حوس ہے کہ ہو، یوں وہ تار تار
ممنُونِ بخیہ گر نہ طبیعت ہُوا کرے

پھر گرم آہِ شعلہ فشاں ہے دلِ حزیں
پھر گریہ چاہتا ہے کہ طُوفاں بَپا کرے

مست گیاوی
 

طارق شاہ

محفلین
دھیان آتے ہی اُلجھتی ہے طبیعت میری
زُلفِ شب گوں ہے کہ کافرشبِ فُرقت میری

سیّد شہاب الدین 'بے خود'
 

طارق شاہ

محفلین
بلا کے شوخ ہیں، بے طرح کام کرتے ہیں
نظر مِلاتے ہی قصّہ تمام کرتے ہیں

اُٹھو اُٹھو درِ دولت سے عاشقو! اُٹّھو
چلو چلو کہ وہ دیدارعام کرتے ہیں

عبدالمجید بیدل
 
Top