عثمان قادر
محفلین
ایک بوڑھی عورت ایک مارکیٹ میں گئی تو کوئی اس کے پاس بم رکھ گیا لوگوں نے دیکھا تو شور مچا دیا کہ
آنٹی بم , آنٹی بم
عورت نے شرماتے ہوئے کہا
بم تو میں جوانی میں تھی ..
لڑکیوں کو کبھی بم کہا گیا تو کبھی پٹاخہ اور کبھی کبھی تو لکھنے والے نے بیوی کی مار کھانے کے بعد ایٹم بم بھی لکھ دیا
کبھی یہ آنکھوں سے گولی مارتی ہیں تو کبھی یہ مرد بیچاروں پر بجلیاں گراتی ہوئی دیکھی گئی ہیں ..کچھ بہت زیادہ بولنے اور لگائی بجھائی کرنے والی لڑکیوں کو پھلجھڑی بھی کہا گیا ...
لیکن کچھ چیزیں جو لکھنے والوں نے نہیں لکھیں (شاید بیویوں کے ڈر کی وجہ سے) آئیے ان پر روشنی ڈالتے ہیں ....
لڑکیوں کو بم , پٹاخہ, ایٹم بم سب کہا گیا لیکن آج تک کسی موٹی عورت کو ٹینک سے تشبیح نہیں دی گئی ...
کبھی لکھنے والوں نے ماچس بم ٹائپ کی کسی لڑکی کا تعارف دنیا سے نہیں کرایا ... ویسے یہ ماچس بم ٹائپ کی لڑکیاں بہت سینسیٹو ہوتی ہیں اگر کوئی انہیں "تُو " کہہ کر بھی بلا لے تو یہ فوراً پھٹ جاتی ہیں اور تُو کہنے والے کو صفحہ ہستی سے مٹا دیتی ہیں ...
اسی طرح "چیچڑ" ٹائپ کی لڑکیاں بھی پائی جاتی ہیں یہ ایسی لڑکیاں ہوتی ہیں جنہیں بات کی کھال اتارنے کا بڑا شوق ہوتا ہے .....
"شُرلی" ٹائپ کی لڑکیوں کے اموشنز عجیب طرح کے ہوتے ہیں یا تو ساتویں آسمان پر یا پھر ٹھس ... ایسی عورتیں کبھی شوہر کے لیٹ آنے پر محلہ سر پر اٹھا رہی ہوتی ہیں تو کبھی جلدی آنے پر لعن طعن کر رہی ہوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ٹائم بم کی طرح ہوتی ہیں اور شادی کے بعد ایسا دھماکہ کرتی ہیں کہ بیچارہ شوہر خاموش ہو جاتا ھے جبکہ اس کے برعکس کچھ عورتیں شادی کے بعد چلا ھوا کارتوس ثابت ھوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ڈرون کی طرح ہوتی ہیں ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ایک تحقیق کے مطابق پاکستانی عورتوں میں ڈرون بننے کی خداداد صلاحیتیں پائی جاتی ہیں ...
کچھ عورتیں ہینڈ گرینیڈ کی طرح ہوتی ہیں ان کا کام ادھر کی بات اُدھر اور اُدھر کی بات ادھر کرنا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں ابدوز کی طرح ہوتی ہیں ایسی عورتوں کا کام ہر وقت ٹسوے بہانا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں مائینز کی طرح ہوتی ہیں خاموشی سے فساد ڈالنا ان کا ہنر ہوتا ہے ...
اور کچھ عورتوں کی زبان ہی ان ہتیاروں سے زیادہ مہلک ہوتی ہے ...
آلموسٹ ساری عورتیں دھماکہ خیز مواد (میک اپ) سے لیس ہوتی ہیں ....
(عثمان)
آنٹی بم , آنٹی بم
عورت نے شرماتے ہوئے کہا
بم تو میں جوانی میں تھی ..
لڑکیوں کو کبھی بم کہا گیا تو کبھی پٹاخہ اور کبھی کبھی تو لکھنے والے نے بیوی کی مار کھانے کے بعد ایٹم بم بھی لکھ دیا
کبھی یہ آنکھوں سے گولی مارتی ہیں تو کبھی یہ مرد بیچاروں پر بجلیاں گراتی ہوئی دیکھی گئی ہیں ..کچھ بہت زیادہ بولنے اور لگائی بجھائی کرنے والی لڑکیوں کو پھلجھڑی بھی کہا گیا ...
لیکن کچھ چیزیں جو لکھنے والوں نے نہیں لکھیں (شاید بیویوں کے ڈر کی وجہ سے) آئیے ان پر روشنی ڈالتے ہیں ....
لڑکیوں کو بم , پٹاخہ, ایٹم بم سب کہا گیا لیکن آج تک کسی موٹی عورت کو ٹینک سے تشبیح نہیں دی گئی ...
کبھی لکھنے والوں نے ماچس بم ٹائپ کی کسی لڑکی کا تعارف دنیا سے نہیں کرایا ... ویسے یہ ماچس بم ٹائپ کی لڑکیاں بہت سینسیٹو ہوتی ہیں اگر کوئی انہیں "تُو " کہہ کر بھی بلا لے تو یہ فوراً پھٹ جاتی ہیں اور تُو کہنے والے کو صفحہ ہستی سے مٹا دیتی ہیں ...
اسی طرح "چیچڑ" ٹائپ کی لڑکیاں بھی پائی جاتی ہیں یہ ایسی لڑکیاں ہوتی ہیں جنہیں بات کی کھال اتارنے کا بڑا شوق ہوتا ہے .....
"شُرلی" ٹائپ کی لڑکیوں کے اموشنز عجیب طرح کے ہوتے ہیں یا تو ساتویں آسمان پر یا پھر ٹھس ... ایسی عورتیں کبھی شوہر کے لیٹ آنے پر محلہ سر پر اٹھا رہی ہوتی ہیں تو کبھی جلدی آنے پر لعن طعن کر رہی ہوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ٹائم بم کی طرح ہوتی ہیں اور شادی کے بعد ایسا دھماکہ کرتی ہیں کہ بیچارہ شوہر خاموش ہو جاتا ھے جبکہ اس کے برعکس کچھ عورتیں شادی کے بعد چلا ھوا کارتوس ثابت ھوتی ہیں ...
کچھ عورتیں ڈرون کی طرح ہوتی ہیں ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ایک تحقیق کے مطابق پاکستانی عورتوں میں ڈرون بننے کی خداداد صلاحیتیں پائی جاتی ہیں ...
کچھ عورتیں ہینڈ گرینیڈ کی طرح ہوتی ہیں ان کا کام ادھر کی بات اُدھر اور اُدھر کی بات ادھر کرنا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں ابدوز کی طرح ہوتی ہیں ایسی عورتوں کا کام ہر وقت ٹسوے بہانا ہوتا ہے ...
کچھ عورتیں مائینز کی طرح ہوتی ہیں خاموشی سے فساد ڈالنا ان کا ہنر ہوتا ہے ...
اور کچھ عورتوں کی زبان ہی ان ہتیاروں سے زیادہ مہلک ہوتی ہے ...
آلموسٹ ساری عورتیں دھماکہ خیز مواد (میک اپ) سے لیس ہوتی ہیں ....
(عثمان)