ابن سعید
خادم
ریلس ایک ویب ڈیویلپمینٹ فریم ورک ہے جو کہ روبی پروگرامنگ زبان میں لکھا گیا ہے۔ اسے ویب پروگرامرس کی بنیادی ضروریات کو نگاہ میںرکھتے ہوئے آسان بنانے کی کوشش کی گئی ہے، جس کا مشاہدہ آپ جلدی ہی کریں گے۔ کچھ عام مفروضات کے باعث ایک بنیادی ایپلیکیشن بنانا چند منٹوں کا کام ہو کر رہ گیا ہے۔
کچھ مفروضات درج ذیل ہیں،
- ہر ویب ایپلیکیشن کسی ڈاٹا بیس/ڈاٹا سورس سے منسلک ہوگا جس میں چار کام CRUD کر سکتے ہیں
- ریکارڈ شامل کرنا Create
- ریکارڈ حاصل کرنا Read
- ریکارڈ مدون کرنا Update
- ریکارڈ حذف کرنا Delete
- نتائج عموماً ایچ ٹی ایم ایل کی صورت میں براؤزر پر دیکھے جائینگے اس کے علاوہ ایکس ایم ایل، جے سن، جاوا سکرپٹ، آر ایس ایس وغیرہ شکلوں میں بھی ڈاٹا سورس کے انٹرایکٹ کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
- ایک عام ویب ایپلیکیشن میں عموماً کچھ جاوا سکرپٹ، چند اسٹائل شیٹس، تصویریں، فلیش فائلیں اور ایسے ہی دوسرے ملٹیمیڈیا کنٹنٹ شامل ہو سکتے ہیں۔
- عموماً صارف سے انٹریکٹ کرتے ہوئے اس کے اندراجات کو ویلیڈیٹ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔
- اکثر ایپلیکیشنز میں آتھنٹیکیشن/تصدیق ایک ضروری حصہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ بھی بیشمار مفروضات ہو سکتے ہیں جو وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہیں گے۔ ابھی ان کا ذکر قبل از وقت ہوگا۔
یہ سارے کام ریلس میں انتہائی آسان ہیں۔
ریلس کا بنیادی مقصد ہے پروگرامرس کی زندگی کو سہل بنانا۔ خواہ اس کے لئے ایپلیکیشن کی کار کردگی (رفتار) سے سمجھوتہ کرنا پڑے۔ اسی لئے اسے ریپڈ ویب ڈیویلپمینٹ فریم ورک بھی کہا جا سکتا ہے۔ ڈیویلپرس کو آسانیاں فراہم کرنے نیز یکسانیت برقرار رکھنے کے لئے ریلس میں بہت سارے رواج بھی موجود ہیں اور ہر ریلس ڈیویلپر سے ان رواجوں کے ساتھ چلنے کی توقع کی جاتی ہے (خواہ اس سے ان کے مذہبی رواجوں کو ٹھیس کیوں نہ لگے)۔ ان رواجوں کو ریلس کا فلسفہ بھی کہا جاتا ہے۔
چند رواج درج ذیل ہیں،
- ڈرائی (DRY: Don't Repeat Yourself) یعنی خود کو دہرائیں مت
- کنوینشن اوور کنفیگیوریشن (Convention Over Configuration) یعنی عام رواج کے مطابق کافی کچھ طے شدہ
- ریسٹ (REST: Representational State Transfer) یعنی ویب ریسورسیز سے ایچ ٹی ٹی پی افعال Get, Post, Put, Delete کے ذریعہ انٹرایکٹ کرنا
ان رواجوں کی وضاحت اور ان پر مزید گفتگو آئندہ اسباق پر چھوڑتے ہیں۔ اور آپ کو جاننے کی جلدی ہے تو انگلش میں خاصہ مواد موجود ہے۔
ریلس کا آرکیٹیکچر ایم وی سی (MVC: Model View Controller) ماڈل، ویو، کنٹرولر میں منقسم ہے۔ ان پر تفصیلی گفتگو بعد میں کریں گے ابھی مختصراً اتنا جان لینا کافی ہوگا کہ صارف کی کسی ویب ریکویسٹ سے لیکر اس کا جواب دینے تک کا عمل کئی درجات میں مکمل ہوتا ہے مثلاً یو آر ایل اور فروٹوکال ورب دیکھتے ہوئے کام کا تعین، ڈاٹا بیس سے ٹرانزیکشن، ماحصل کی فارمیٹنگ اور اخیر میں اس کا لک اینڈ فیل تیار کرکے صرف کو واپس لوٹانا۔ اور انھیں علیحدہ کرنے کے چند فوائد ہیں۔
- کوڈ کو مینٹین کرنے میں سہولت
- ایپلیکیشنز میں یکسانیت
- ڈیزائن اور لاجک میں فاصلہ
- ڈرائی رواج کو برتنے میں سہولت وغیرہ
امید ہے کہ یہ مختصر تعارفی سبق مفید ثابت ہوگا۔ اس پورے ہفتے ہم تعارفی قسم کی گفتگو آپ سے سوال جواب کی شکل میں جاری رکھیں گے۔ مجھے اندازہ ہے کہ کئی باتیں ابھی آپ کی سمجھ میںمشکل سے آئینگی۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، وقت کے ساتھ ساتھ سب جان جائیں گے۔ ان شاء اللہ آئندہ ہفتے کہیںزیادہ مزیدار اور آسان سبق ملاحظہ کریں گے۔
آپ لوگوں سے سوال جواب کے دوران مجھے اس بات کے تعین میں بھی سہولت ہوگی کہ اسباق کو بہتر اور عام فہم کیسے بنایا جا سکتا ہے۔
اس موضوع پر گفتگو، سوال و جواب اور تبصرے یہاں کریں۔
کچھ مفروضات درج ذیل ہیں،
- ہر ویب ایپلیکیشن کسی ڈاٹا بیس/ڈاٹا سورس سے منسلک ہوگا جس میں چار کام CRUD کر سکتے ہیں
- ریکارڈ شامل کرنا Create
- ریکارڈ حاصل کرنا Read
- ریکارڈ مدون کرنا Update
- ریکارڈ حذف کرنا Delete
- نتائج عموماً ایچ ٹی ایم ایل کی صورت میں براؤزر پر دیکھے جائینگے اس کے علاوہ ایکس ایم ایل، جے سن، جاوا سکرپٹ، آر ایس ایس وغیرہ شکلوں میں بھی ڈاٹا سورس کے انٹرایکٹ کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
- ایک عام ویب ایپلیکیشن میں عموماً کچھ جاوا سکرپٹ، چند اسٹائل شیٹس، تصویریں، فلیش فائلیں اور ایسے ہی دوسرے ملٹیمیڈیا کنٹنٹ شامل ہو سکتے ہیں۔
- عموماً صارف سے انٹریکٹ کرتے ہوئے اس کے اندراجات کو ویلیڈیٹ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔
- اکثر ایپلیکیشنز میں آتھنٹیکیشن/تصدیق ایک ضروری حصہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ بھی بیشمار مفروضات ہو سکتے ہیں جو وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہیں گے۔ ابھی ان کا ذکر قبل از وقت ہوگا۔
یہ سارے کام ریلس میں انتہائی آسان ہیں۔
ریلس کا بنیادی مقصد ہے پروگرامرس کی زندگی کو سہل بنانا۔ خواہ اس کے لئے ایپلیکیشن کی کار کردگی (رفتار) سے سمجھوتہ کرنا پڑے۔ اسی لئے اسے ریپڈ ویب ڈیویلپمینٹ فریم ورک بھی کہا جا سکتا ہے۔ ڈیویلپرس کو آسانیاں فراہم کرنے نیز یکسانیت برقرار رکھنے کے لئے ریلس میں بہت سارے رواج بھی موجود ہیں اور ہر ریلس ڈیویلپر سے ان رواجوں کے ساتھ چلنے کی توقع کی جاتی ہے (خواہ اس سے ان کے مذہبی رواجوں کو ٹھیس کیوں نہ لگے)۔ ان رواجوں کو ریلس کا فلسفہ بھی کہا جاتا ہے۔
چند رواج درج ذیل ہیں،
- ڈرائی (DRY: Don't Repeat Yourself) یعنی خود کو دہرائیں مت
- کنوینشن اوور کنفیگیوریشن (Convention Over Configuration) یعنی عام رواج کے مطابق کافی کچھ طے شدہ
- ریسٹ (REST: Representational State Transfer) یعنی ویب ریسورسیز سے ایچ ٹی ٹی پی افعال Get, Post, Put, Delete کے ذریعہ انٹرایکٹ کرنا
ان رواجوں کی وضاحت اور ان پر مزید گفتگو آئندہ اسباق پر چھوڑتے ہیں۔ اور آپ کو جاننے کی جلدی ہے تو انگلش میں خاصہ مواد موجود ہے۔
ریلس کا آرکیٹیکچر ایم وی سی (MVC: Model View Controller) ماڈل، ویو، کنٹرولر میں منقسم ہے۔ ان پر تفصیلی گفتگو بعد میں کریں گے ابھی مختصراً اتنا جان لینا کافی ہوگا کہ صارف کی کسی ویب ریکویسٹ سے لیکر اس کا جواب دینے تک کا عمل کئی درجات میں مکمل ہوتا ہے مثلاً یو آر ایل اور فروٹوکال ورب دیکھتے ہوئے کام کا تعین، ڈاٹا بیس سے ٹرانزیکشن، ماحصل کی فارمیٹنگ اور اخیر میں اس کا لک اینڈ فیل تیار کرکے صرف کو واپس لوٹانا۔ اور انھیں علیحدہ کرنے کے چند فوائد ہیں۔
- کوڈ کو مینٹین کرنے میں سہولت
- ایپلیکیشنز میں یکسانیت
- ڈیزائن اور لاجک میں فاصلہ
- ڈرائی رواج کو برتنے میں سہولت وغیرہ
امید ہے کہ یہ مختصر تعارفی سبق مفید ثابت ہوگا۔ اس پورے ہفتے ہم تعارفی قسم کی گفتگو آپ سے سوال جواب کی شکل میں جاری رکھیں گے۔ مجھے اندازہ ہے کہ کئی باتیں ابھی آپ کی سمجھ میںمشکل سے آئینگی۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، وقت کے ساتھ ساتھ سب جان جائیں گے۔ ان شاء اللہ آئندہ ہفتے کہیںزیادہ مزیدار اور آسان سبق ملاحظہ کریں گے۔
آپ لوگوں سے سوال جواب کے دوران مجھے اس بات کے تعین میں بھی سہولت ہوگی کہ اسباق کو بہتر اور عام فہم کیسے بنایا جا سکتا ہے۔
اس موضوع پر گفتگو، سوال و جواب اور تبصرے یہاں کریں۔