قربان
محفلین
مبارکپور(اعظم گڑھ) انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اردو کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اردو انٹر نیٹ پر استعمال ہونے والی بڑی زبانوں میں سے ایک اہم زبان کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو اردو کا مستقبل انتہائی تاب ناک ہے۔کچھ عرصہ پہلے تک اردو کے نام پر صرف ایک سافٹ ویئر ان پیج ہوا کرتا تھا، انپیج متعدد خوبیوں کا حامل ہونے کے ساتھ ساتھ متعدد خرابیوں کا مجموعہ بھی ہے۔ لیکن اس کے بالمقابل کوئی ایسا سافٹ ویئر نہیں تھا، جس میں اردو لکھی جا سکے۔اس لیے انپیج کے علاوہ کسی اور سافٹ ویئر میں اردو لکھنا محال تھا، دوسرے سوفٹ ویئر میں اردو متن شامل کرنے کے لیے کئی پیچیدہ طریقے اپنائے جاتے تھے۔ مگر یونیکوڈ سپورٹ والے سافٹ ویئرز کی آمد کے ساتھ ہی کمپیوٹر پر اردو کا دائرہ بھی وسیع ہونے لگا۔ اردو پورٹلز، بلاگز،اردو ویب سائٹس کا ایک جہانِ نو آباد ہونے لگا۔ اس کے ساتھ ہی اردو یونیکوڈ فونٹس کی ایک لا محدود دنیا بھی انٹر نیٹ پر آباد ہوگئی۔ اب اردو لکھنے کے لیے صرف انپیج کی محتاجی نہ رہی، بلکہ تمام ایسے سوفٹ ویئر ز میں، جن میں یونیکوڈ سپورٹ موجود ہے،اردو آسانی کے ساتھ لکھی جانے لگی۔ لیکن یہ تمام ترقیاں ایک ایسے مقام پر آکر رک گئیں جسے کمپیوٹر کی زبان میں کرننگ کہا جاتا ہے۔ اس معاملے میں اردو انپیج کی بادشاہت برقرار رہی، بہت سے یونیکوڈ اردو نستعلیق فانٹ منظرِ عام پر آئے مثلاً جمیل نوری نستعلیق، علوی نستعلیق، لاہوری نستعلیق، ایران نستعلیق، اردو عماد نستعلیق ، پاک نستعلیق وغیرہ، لیکن کسی فونٹ میں اس خرابی پر قابو نہ پایا جا سکا۔ جس کی وجہ سے یونیکوڈ سہولت ہونے کے باوجود دوسرے سافٹ ویئرز میں براہِ راست اردو لکھنا ایک دشوار امر ثابت ہوا۔الجامعۃ الاشرفیہ کے شعبۂ کمپیوٹر کے ٹیچر مہتاب پیامی نے مذکورہ جانکاریاں دیتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے جمیل نوری نستعلیق فونٹ کی بنیاد پر ایک نیا نستعلیق فانٹ ترتیب دیا ہے جس میں کرننگ کی مکمل سپورٹ دی گئی ہے، ساتھ ہی ساتھ متعدد نئے لگیچرز کا اضافہ بھی کیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اردو انپیج کے نستعلیق فونٹ، علوی نستعلیق فانٹ اور جمیل نوری نستعلیق فانٹ میں فنِ خطاطی کے اعتبار سے بہت سی خرابیاں تھی جن کو دور کیا گیا ہے اور فونٹ کو خوبصورت بنانے کے لیے تقریباً ۱۷۰۰۰لگیچرز پر از سرِ نو کام کیا گیا ہے۔مہتاب پیامی نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فونٹ تقریباً ۲۶۰۰۰لگیچرز پر مبنی ہے لیکن سائز میں جمیل نوری نستعلیق کے مقابلے ۲۰؍ فی صد کم جگہ گھیرتا ہے۔ یہ فونٹ ”پیامی نستعلیق ورژن ۲۰۱۳ء“ یکم جنوری ۲۰۱۳ ء سے انٹر نیٹ کے ذریعہ ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ ”پیامی نستعلیق“ فونٹ محبانِ اردو کے لیے بالکل مفت ہے اور ایم ایس ورڈ ۲۰۰۷، ۲۰۱۰، ۲۰۱۳، کورل ڈرا ایکس تھری، ایکس فور، ایکس فائیو، ایکس سکس، ایڈوب سی ایس فور اور سی ایس فائیو میں آزمودہ ہے۔ وقتِ ضرورت اس فونٹ کو انپیج تھری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اصل میں یہ فونٹ کورل ڈرا اور ایم.ایس.ورڈ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیارکیا گیا ہے۔انھوں نے محبانِ اردو سے گزارش کی کہ اس فونٹ کو استعمال کریں، کسی قسم کی خرابی کی اطلاع یا اپنے مشورے [ای میل پتہ محذوف] پر براہِ راست میل کر سکتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ پیامی نستعلیق کا مکمل ورژن ۲۰۱۴ ء میں جاری کیا جائے گا جو پچاس ہزار لگیچرز پر مبنی ہوگا۔
یہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں۔
یہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں۔
مدیر کی آخری تدوین: