السلام علیکم !
کے بعد عرض یہ ہے کہ آجکل ہر جگہ غزل اور نظم میں فرق اور ان کو لکھنے کے اصول بھی جگہ جگہ مل جاتے ہیں ۔ مگر میرے سوال گیت کے بارے میں ہے
۱۔گیت نظم کی قسم ہے ؟
۲۔گیت لکھنے میں کن اصول اور پابندیوں کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے ؟
شکریہ
سپنے جھڑے پھول سے۔۔۔۔۔۔۔۔عمر کے چڑھاؤ کا اتار دیکھتے رہے
جی بالکل ایک ہی گیت کے ہیں۔۔۔جناب انیس الرحمن ۔ یہ جو آپ نے نقل کیا ہے کیا یہ ایک ہی گیت ہے؟
ہوتا یہ ہے کہ گیت چونکہ لوک شاعری میں بھی ہے اور انفرادی طور پر بھی لکھی جاتی ہے، تاہم اس کی ایک بڑی حیثیت اس کا ’’عوامی‘‘ ہونا ہے۔ اب جو عوامی گلوکار ہوتے ہیں وہ مختلف محفلوں میں، مختلف ریکارڈنگ میں اور مختلف مواقع پر ایک سے زیادہ گیتوں بلکہ غزلوں نظموں سے بھی اشعار لے کر ایک ’’اکائی‘‘ کے طور پر گا دیتے ہیں۔ ایک شعر یا بند یا ٹپا ’’ٹیپ‘‘ کا بنا لیا، باقی جو مزاجِ گلوکار میں آئے۔
قوالی میں بھی کم و بیش ایسا ہوتا ہے۔ راولپنڈی سے لاہور کے لئے بس میں بیٹھیں ایک قوالی چکری انٹرچینج سے شروع ہوتی ہے اور کالا شاہ کاکو تک آپ کے ساتھ چلتی ہے۔ وہاں ایک مصرعہ یا شعر ’’ٹیپ کا‘‘ چلتا ہے اور باقی؟ کوئی شعر کسی غزل کے کسی بحر کے، کوئی کسی گیت کے حصے، کوئی کسی فلم سے ۔۔۔ اور اور اور ۔۔۔ ۔
ان کا اچھا یا برا ہونا یا اچھا یا برا لگنا ایک الگ بحث ہے، ان کو حوالہ نہیں بنایا جا سکتا۔ ہاں ایک ہی نظام، سر، تال، چال، چھند، کی چیز ہو تو اس کو (معتبر یا غیر معتبر سے قطع نظر) حوالہ بنا سکتے ہیں۔
آداب۔
آداب !
فراہم کردہ معلومات کے لیے شکر گزار ہوں ۔مگر مزید تفصیلات کے لیے منتظر ہوں
وکی پیڈیا میں گیت کو نظم کی قسم لکھا گیا ہے ملاحظہ فرمائیں http://en.wikipedia.org/wiki/Nazm ۔
ہر شعر ہر بند کا اپنا وزن ہو گا ؟
ہر شعر ہر بند کا اپنا وزن ہو گا ؟
سپنے جھڑے پھول سے
میت چبھے شول سے
لٹ گئے سنگھار سبھی
باغ کے ببول سے
اور ہم کھڑے کھڑے بہار دیکھتے رہے
کارواں گزر گیا غبار دیکھتے رہے
نیند بھی کھلی نہ تھی کہ ہائے دھوپ ڈھل گئی
پاؤں جب تلک اٹھے کہ زندگی پھسل گئی
پات پات جھڑ گئے کہ شاخ شاخ جل گئی
چاہ تو نکل سکی نہ پر عمر نکل گئی
گیت اشک بن گئے
سپنے ہو دفن گئے
ساتھ کے سبھی دیے
دھواں پہن پہن گئے
اور ہم جھکے جھکے موڑ پر رکے رکے
عمر کے چڑھاؤ کا اتار دیکھتے رہے
مزمل شیخ بسمل کیا اس گیت کے یہ شعر وزن میں ہیں؟؟؟
اگر کوئی ربظ مل جائے تو بہتر رہے گا میرے لیےبہت شکریہ جناب مجیب صاحب۔
کسی وقت امیر خصرو کی کہہ مکرنیاں، پہیلیاں، گیت وغیرہ کا مطالعہ کیجئے گا۔