گوشائی کا ماخذ کیا ہے؟ مطلب کن الفاظ یا حروف سے آیا ہے۔کرننگ کے اردو متبادل کے طور پر کچھ سال پہلے اردو ویکیپیڈیا پر گوشائی استعمال کیا گیا تھا، کیا اسے برقرار رکھا جا سکتا ہے؟ یا کرننگ ہی کو استعمال کیا جانا چاہیے؟
وجہ تسمیہ دیکھا آپ نے؟گوشائی کا ماخذ کیا ہے؟ مطلب کن الفاظ یا حروف سے آیا ہے۔
لیکن اسمیں انگریزی کا حوالہ تو غلط ہے:وجہ تسمیہ دیکھا آپ نے؟
آپ نے کسی زمانہ میں ہم سے کہا تھا کہ آپ خلیق ٹونکی کی خطاطی پر مبنی کچھ کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کیا یہی وہ ہستی ہیں جو دہلوی خط بنا سکتی ہیں؟یہ لفظ ہم نے کاتب خلیق ٹونکی کے ایک شاگرد جناب کاتب عبد الرحمٰن صاحب (جو کہ ہمارے گاؤں کے پاس کے ہیں اور دہلی میں عرصہ دراز سے کتابت کرتے ہیں) سے بھی سنا ہے۔
ہاں ہم نے انھیں کا ذکر کیا تھا۔ جب کمپیوٹر کمپوزنگ کا دور نہیں تھا تو وہ ایک سہ روزہ (یا شاید ہفت روزہ یا پھر یومیہ، کچھ یاد نہیں) اخبار کے مستقل کاتب تھے۔ اب ان کے معاشی حالات اچھے نہیں کیونکہ اب کام بہت کم ملتا ہے، البتہ اس ادارے نے شاید ان کو کام کرنے کے لیے اب بھی دفتر میں جگہ دے رکھی ہے جہاں ان کے پاس طغرے، مشاعرہ وغیرہ کے پوسٹر، یا پھر شوقیہ شادی کارڈ (کیوں کہ زیادہ تر شادی کارڈ اب کمپیوٹر پر ہی ڈیزائن ہوتے ہیں) وغیرہ کے کام مل جاتے ہیں۔آپ نے کسی زمانہ میں ہم سے کہا تھا کہ آپ خلیق ٹونکی کی خطاطی پر مبنی کچھ کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کیا یہی وہ ہستی ہیں جو دہلوی خط بنا سکتی ہیں؟
اگر کام کم ہے تو لگیچرز لکھوانے میں کیا قباحت ہے؟ہاں ہم نے انھیں کا ذکر کیا تھا۔ جب کمپیوٹر کمپوزنگ کا دور نہیں تھا تو وہ ایک سہ روزہ (یا شاید ہفت روزہ یا پھر یومیہ، کچھ یاد نہیں) اخبار کے مستقل کاتب تھے۔ اب ان کے معاشی حالات اچھے نہیں کیونکہ اب کام بہت کم ملتا ہے، البتہ اس ادارے نے شاید ان کو کام کرنے کے لیے اب بھی دفتر میں جگہ دے رکھی ہے جہاں ان کے پاس طغرے، مشاعرہ وغیرہ کے پوسٹر، یا پھر شوقیہ شادی کارڈ (کیوں کہ زیادہ تر شادی کارڈ اب کمپیوٹر پر ہی ڈیزائن ہوتے ہیں) وغیرہ کے کام مل جاتے ہیں۔
علی نستعلیق تیار ہےاگر کام کم ہے تو لگیچرز لکھوانے میں کیا قباحت ہے؟
حال ہی میں ایک صاحب انڈیا سے فرما رہے تھے کہ دہلوی خط نوری نستعلیق کے بعد ایک بھی نہیں آیا۔ جبکہ لاہوری تو کئی خطوط بن چکے ہیں اور مزید آ رہے ہیں۔
جی پر وہ کیریکٹر ہے، ہم لگیچر کی بات کر رہے ہیں۔ کیریکٹر میں تو فجر، نبیل، پاک، جوہر نستعلیق بھی موجود ہے۔علی نستعلیق تیار ہے
قطعی کوئی قباحت نہیں۔ تختیوں، نقاط اور رموز وغیرہ کی جامع فہرست بنا کر ان سے لکھوایا جا سکتا ہے۔ بلکہ تختیوں میں تطویل اور کیلک جیسے ڈیزائن ویریشنز بھی لکھوائے جا سکتے ہیں۔ کام کا تخمینہ لگا کر اس کا جو بھی مناسب حق المحنت ہو وہ رقم اکٹھا کر کے یہ کام کروایا جا سکتا ہے اور تمام کام مکمل طور پر آزاد لائسنس کے تحت جاری کیا جا سکتا ہے تاکہ بعد میں ان کی ٹیگنگ، ٹریسنگ اور دیگر تجربات کے لیے ہر کوئی آزاد ہو جو نہ صرف فونٹ کی تخلیق میں کام آ سکتا ہے بلکہ آپٹیکل کیریکٹر ریگنیشن کے لیے بھی ڈیٹا کار آمد ہو سکتا ہے۔ پنسل نستعلیق کا ذکر چل رہا تھا کہیں، اگر کام کی مقدار کا تعین ہو جائے تو وہ کام بھی ان سے کرایا جا سکتا ہے۔اگر کام کم ہے تو لگیچرز لکھوانے میں کیا قباحت ہے؟
حال ہی میں ایک صاحب انڈیا سے فرما رہے تھے کہ دہلوی خط نوری نستعلیق کے بعد ایک بھی نہیں آیا۔ جبکہ لاہوری تو کئی خطوط بن چکے ہیں اور مزید آ رہے ہیں۔
یہ جامع فہرست تو ہمارے پاس ہے۔ نوری نستعلیق اور فیض نستعلیق جو بھی چاہئے ہو مل سکتی ہے۔ ان میں سے کشتیاں اور نقطے الگ الگ کئے جا سکتے ہیں۔ دو حرفی، تین حرفی میں بتدریج تقسیم کر سکتے ہیں۔۔ تختیوں، نقاط اور رموز وغیرہ کی جامع فہرست بنا کر ان سے لکھوایا جا سکتا ہے۔
یہ تو وہی بتا سکتے ہیں کہ اسمیں کتنی لاگت آئے گی۔ اگر 20 ہزار ترسیمے ہوں تو انکی کشتیاں چند ہزار ہی ہوں گی۔ باقی کام کمپیوٹر پر ٹریسنگ اور نکتوں و شوشوں کو فٹ کرنے کا ہوگا۔کام کا تخمینہ لگا کر اس کا جو بھی مناسب حق المحنت ہو وہ رقم اکٹھا کر کے یہ کام کروایا جا سکتا ہے