کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیئے۔۔۔ بیدم وارثی۔

الشفاء

لائبریرین
کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیئے
جانانہ چاہیئے در جانانہ چاہیئے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیئے
بس اک نگاہ مرشد مے خانہ چاہیئے
حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیئے
جب تک ملے نہ دست کرم سے کرم کی بھیک
دروازہء کریم سے جانا نہ چاہیئے
عاشق نہ ہو تو حسن کا گھر بے چراغ ہے
لیلیٰ کو قیس شمع کو پروانہ چاہیئے
آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لئے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مر جانا چاہیئے
شکوہ ہے کفر اہل محبت کے واسطے
ہر اک جفائے دوست پہ شکرانہ چاہیئے
بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رُخ جانانہ چاہیئے۔
۔۔۔
 
بیدم وارثی کا کلام بہت منفرد ہوتا ہے
جذب و کیف میں ڈوبا ہوا وجد آفریں
جسے سمجھنے کے لئے دیدہ بینا چاہئے
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 

الشفاء

لائبریرین
بیدم وارثی کا کلام بہت منفرد ہوتا ہے
جذب و کیف میں ڈوبا ہوا وجد آفریں
جسے سمجھنے کے لئے دیدہ بینا چاہئے
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں


بجا فرمایا حضور۔ ایک شعر سے تو مجھے بے اختیار وہ غیر مسلم غلام لڑکا یاد آگیا جو آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی خدمت میں حاضر ہوا کرتا تھا۔ اس کی بیماری کی خبر سن کر آقا علیہ الصلاۃ والسلام اس کی خبر گیری کے لئے اس کے گھر تشریف لے گئے تو اس کی ٹکٹکی بندھی ہوئی تھی اور آخری سانسیں لے رہا تھا حضور نے اس کو کلمہ پڑھنے کو فرمایا تو اس نے اپنی ماں کی طرف اجازت طلب نظروں سے دیکھا تو اس کی ماں نے کہا کہ جیسا یہ صاحب کہتے ہیں کر لو۔ تو بس کلمہ پڑھتا آقا کے جلووں کو آنکھوں میں بسائے وہ لڑکا راہئی ملک عدم ہو گیا جیسے کہ وہ صرف آپ علیہ الصلاۃ والسلام کی آمد کا ہی انتظار کر رہا تھا۔۔۔

آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لئے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مر جانا چاہیئے۔۔۔

بہت شکریہ ذرہ نوازی کا۔۔۔
 

طارق شاہ

محفلین

ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیئے
بس اک نگاہِ مرشدِ مے خانہ چاہیئے
حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجّیاں
اب اور کیا تجھے دلِ دیوانہ چاہیئے
جب تک مِلے نہ دستِ کرم سے کرم کی بھیک
دروازۂ کریم سے جانا نہ چاہیئے
شکوہ ہے کفر، اہلِ محبت کے واسطے
ہر اک جفائے دوست پہ شکرانہ چاہیئے
بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصوّرِ رُخِ جانانہ چاہیئے۔
۔۔۔
بہت خوب!
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
بجا فرمایا حضور۔ ایک شعر سے تو مجھے بے اختیار وہ غیر مسلم غلام لڑکا یاد آگیا جو آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی خدمت میں حاضر ہوا کرتا تھا۔ اس کی بیماری کی خبر سن کر آقا علیہ الصلاۃ والسلام اس کی خبر گیری کے لئے اس کے گھر تشریف لے گئے تو اس کی ٹکٹکی بندھی ہوئی تھی اور آخری سانسیں لے رہا تھا حضور نے اس کو کلمہ پڑھنے کو فرمایا تو اس نے اپنی ماں کی طرف اجازت طلب نظروں سے دیکھا تو اس کی ماں نے کہا کہ جیسا یہ صاحب کہتے ہیں کر لو۔ تو بس کلمہ پڑھتا آقا کے جلووں کو آنکھوں میں بسائے وہ لڑکا راہئی ملک عدم ہو گیا جیسے کہ وہ صرف آپ علیہ الصلاۃ والسلام کی آمد کا ہی انتظار کر رہا تھا۔۔۔

آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لئے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مر جانا چاہیئے۔۔۔

بہت شکریہ ذرہ نوازی کا۔۔۔
سبحان اللہ سبحان اللہ
 

الشفاء

لائبریرین

فلک شیر

محفلین
کلاسیک...........
اسی زمین میں استاد قمر جلالوی کی ایک غزل تھی، جس کا ایک شعر یاد آ رہا ہے..........
وعدہ تھا ان کا رات کے آنے کا اے قمر
اب چاند چھپ گیا، انہیں آ جانا چاہیے
اگر کسی کو میسر ہو تو مکمل غزل یہ بھی شریک محفل فرمائیے...............................
 

فلک شیر

محفلین
جب تک ملے نہ دست کرم سے کرم کی بھیک
دروازہء کریم سے جانانہ چاہیئے
سبحان اللہ...............سبحان اللہ​
 

الشفاء

لائبریرین
کلاسیک...........
اسی زمین میں استاد قمر جلالوی کی ایک غزل تھی، جس کا ایک شعر یاد آ رہا ہے..........
وعدہ اندھیری رات میں ملنے کا تھا قمر
اب چاند چھپ گیا، انہیں آ جانا چاہیے
اگر کسی کو میسر ہو تو مکمل غزل یہ بھی شریک محفل فرمائیے...............................


واہ۔ کیا خوبصورت شعر کا اضافہ کیا ہے فلک شیر بھائی۔۔۔ ہمارے پاس یہ غزل پیر نصیرالدین نصیر کی آواز میں ہے اور سبحان اللہ کیا روح پرور انداز میں پڑھی ہے اور سماں باندھ دیا ہے۔۔۔ آخر میں انہوں نے استاد قمر جلالوی کا متذکرہ بالا شعر بھی پڑھا ہے۔۔۔:)
 

فلک شیر

محفلین
واہ۔ کیا خوبصورت شعر کا اضافہ کیا ہے فلک شیر بھائی۔۔۔ ہمارے پاس یہ غزل پیر نصیرالدین نصیر کی آواز میں ہے اور سبحان اللہ کیا روح پرور انداز میں پڑھی ہے اور سماں باندھ دیا ہے۔۔۔ آخر میں انہوں نے استاد قمر جلالوی کا متذکرہ بالا شعر بھی پڑھا ہے۔۔۔ :)
اور ایک اور شعر بھی یاد آیا ، جو غالباً شاہ صاحب سے ہی اسی قراءت میں سنا تھا...........
آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لیے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مرجانا چاہیے
شاہ صاحب کی پڑھی غزل شریک محفل کریں تو واقعی ہی لطف آ جائے............:)
 

الشفاء

لائبریرین
اور ایک اور شعر بھی یاد آیا ، جو غالباً شاہ صاحب سے ہی اسی قراءت میں سنا تھا...........
آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لیے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مرجانا چاہیے
شاہ صاحب کی پڑھی غزل شریک محفل کریں تو واقعی ہی لطف آ جائے............:)


فلک شیر بھائی۔ آپ کے ذوق کی نذر۔۔۔ سنیئے اور دعاؤں میں یاد رکھیئے۔۔۔

 

باباجی

محفلین
کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیئے
جانانہ چاہیئے در جانانہ چاہیئے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیئے
بس اک نگاہ مرشد مے خانہ چاہیئے
حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیئے
جب تک ملے نہ دست کرم سے کرم کی بھیک
دروازہء کریم سے جانا نہ چاہیئے
عاشق نہ ہو تو حسن کا گھر بے چراغ ہے
لیلیٰ کو قیس شمع کو پروانہ چاہیئے
آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لئے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مر جانا چاہیئے
شکوہ ہے کفر اہل محبت کے واسطے
ہر اک جفائے دوست پہ شکرانہ چاہیئے
بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رُخ جانانہ چاہیئے۔
۔۔۔

واہ واہ واہ
بہت ہی خوبصورت کلام جناب بیدم شاہ وارثی صاحب کا
ایک ایک شعر انمول

حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیئے
جب تک ملے نہ دست کرم سے کرم کی بھیک
دروازہء کریم سے جانا نہ چاہیئے
بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رُخ جانانہ چاہیئے۔
 

الشفاء

لائبریرین
واہ واہ واہ
بہت ہی خوبصورت کلام جناب بیدم شاہ وارثی صاحب کا
ایک ایک شعر انمول

حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیئے
جب تک ملے نہ دست کرم سے کرم کی بھیک
دروازہء کریم سے جانا نہ چاہیئے
بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رُخ جانانہ چاہیئے۔


بڑی نوازش بابا جی بھائی۔۔۔:)
 
Top