خوشی
محفلین
- سننے میں کتنا اچھا لگتا ھے ،،، ہمارے اپنے ،،، مگر یہ ہمارے اپنے آخر ھیںکون؟ہمارے اپنے وہ ہوتے ھیں جو رات 1بجے فون کرکے پوچھیں سو رھے تھے کیا؟اور ہمارے بتانے کے باوجود کہ ہاں بھئی سو رھے تھے اپنی گفتگو کا آغاز کردیں ، خود زیادہ بولیں ہمیں موقع کم دیں،اور گھنٹہ بھر کی گفتگو کے بعد کہیں بھئی آپ کی نیند خراب نہیںکرنی پھر بات ہوتی ھےہمارے اپنے وہ مخلوق ھے جو بن بلائے ہمارے گھر آ دھمکیں ہمیں تیار دیکھ گے پوچھیں گے ضرور کہ کہیں جا رھے تھے اور ہمارے بتانے کے باوجودکہ ہم کسی ضروری کام سے نکل رھے ھیں ، صوفے پہ ٹانگیں پسار کے بیٹھ کیا بلکہ لیٹ ہی جائیں گے ،انھیں ہمارا اتنا خیال ہوتا ھے کہ ہمیں چائے تک بنانے نہیں دیتے وہ کہتے ھیں چائے میں کیا وقت ضائع کرنا جو پکا ھے لے آؤ بھوک لگی ہوئی ھے ، جانے انھیں بھوک لگتی ھے تو ہمارے ہاں آتے ھیں یا بھوک ہی ہمارے ہاںآ کے لگتی ھے یہ گتھی ہم تو آج تک سلجھا نہیںپائے،کچھ ہمارے اپنے ایسے بھی ہوتے ھیں جو بیک وقت ڈاکٹر انجنیئر سائیکولوجسٹ وکیل اور جانے کیا کچھ ہوتے ھیں۔ کوئی بات کی نہیں کہ وہ اس کے بیسوں حل بتا دیں گے ، ہم بیمار ہوں اور وہ کوئی علاج نہ بتائیں ایساکبھی ہوا نہیں ، ساتھ یہ بھی کہیں گے آج کل کے ڈاکٹروں کو کیا پتہ آپ یہ کھاؤ وہ کھاؤ ،بات کسی قانونی پیچیدگی کی ہو تو جھٹ سے وکیل بن بیٹھیں گے ایسے ایسے قانونی داؤ پیچ بتائیں گے جیسے ہائی کورٹ سپریم کورٹ انہی کے مشوروں سے چلتی ھیں۔ہمارے اپنوں میں ایک خوبی اور بھی ہوتی ھے کوئی چیز یا پیسے ادھار مانگنے میں شرم محسوس نہیں کرتے ، مگر واپس کرتے انھیں اتنی شرم آتی ھے کہ اکثر وہ اس بات کو بھلا ہی دیتے ھیں ہمارا فون دیکھتے ہی ان کو ضروری فون کرنا یاد آ جائے گا فون پہ بات کرتے فورا بتا دیں گے بھئی لمبی بات نہیں کر سکتے کسی عزیز کا فون استعمال کر رھے ھیں گھر جا کے تفصیلی گفتگو ہو گی اور یہی بات وہ گھنٹہ بھر بات کرتے کوئی 4 مرتبہ دھرائیں گےہمیں کیا اچھا لگتا ھے کیا برا یہ سوچنے کی وہ زحمت گوارہ نہیں کرتے کیونکہ وہ سمجھتے ھیں جو انھیں اچھا لگتا ھے وہ سبھی کے من بھاتا ھےان سب خوبیوں کے ساتھ بھی وہ ہمارے اپنے ھیں ہمارے اپنے ، شاید وہ نہ ہوں تو ہمیں احساس ہو کہ وہ ہمارے کتنے اپنے ھیں