اس طرح کے مکانات کراچی میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں پہاڑ گنج کی پہاڑی پر۔ ایک بار میں نے اوپر چڑھنے کی ٹھانی اور شپ اونر کالج کے عقب سے اس مہم کا آغاز کیا لیکن تین چوتھائی فاصلہ طے کرنے کے بعد ہمت جواب دے گئی۔ اب ایک چوتھائی فاصلہ رہ گیا تھا دل چاہ رہا ہے کہ چوٹی پر پہنچ کر
دوسری طرف جھانکوں لیکن تھکن سے برا حال۔ اب نیچے اترنے کا سوچوں تو اتنا لمبا راستہ دوبارہ طے کرنا بھی محال نظر آئے۔ لہذا ایک خطرناک قسم کے شارٹ کٹ کو اختیار کرتے ہوئے بالکل سیدھا اترنا شروع کردیا اور اللہ کے فضل سے بخیریت لوٹ کے بدھو اسی جگہ اترے جہاں سے چڑھنا شروع کیا تھا۔ یوں یہ مہم تاحال ادھوری ہے۔ البتہ سٹی گورنمنٹ کو شائد ہماری اس ناکام مہم کی خبر ہوگئی اور ضرور دکھ بھی ہوا ہوگا اسی لئے اس نے بڑی محنت سے پہاڑ گنج سے پہاڑی کو کاٹ کر دوسری طرف جانے کا آسان راستہ بنادیا تاکہ پہاڑی کے اوپر چڑھے بغیر دوسری طرف جھانکا
جاسکے۔ لیکن ہمیں ابھی تک اس طرف دوبارہ جانے کی توفیق نہیں ہوئی۔