درست اور اسکا اس تہوار سے کوئی تعلق نہیں۔
یہودی ماہ تشری کے دسویں دن یوم کِپور مانایا جاتا ہے۔ یہ عموماً ستمبر یا اکتوبر میں آتا ہے۔ عشرۃ التوبہ کے اختتام پر ایک لمبا روزہ ہوتا ہے جو یوم کِپور کی شام سورج ڈوبنے پر شروع ہوتا ہے اور اگلے دن سورج غروب پر کھولا جاتا ہے۔
اس تہوار کا مقصد سال بھر کی توبہ کرنا ہوتا ہے۔ چونکہ عشرۃ التوبہ کے دوران انسان انسان سے معافی مانگتا ہے، یوم کِپور توبہ کا آخری موقع ہے جس میں یہودی باجماعت خدا سے معافی مانگتے ہیں، اپنے اعمال کی توبہ کرتے ہیں اور آئندہ سال میں نیکیاں کرنے اور گناہ سے پرہیز کرنے کا ارادہ کرتے ہیں ۔
یوم کِپور کے روزہ میں کھانے، پینے اور ازدواجی تعلقات سے پرہیز کِیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کام سے بھی پرہیز کِیا جاتا ہے چونکہ انسان کا تمام وقت شول (یہودی معبد) میں گزرتا ہے یا پھر گھر میں بیٹھ کر فرداً یا خاندان کے ساتھ عبادت میں ۔
یوم کِپور کی شام شُول میں گزرتی ہے جہاں خازان (دعا خواں) "کول نِیدرے" نامی ایک دعا تلاوت سے پڑھتا ہے۔ اس شام میں دوست عزیزوں سے معافی مانگنے کا بھی آخرے موقع ملتا ہے۔
یوم کِپور کی صبح ایک فرد صبح سے شام تک شُول میں گزارتا ہےجس دوران تورات کے کچھ حصے پڑھے جاتے ہیں اور مزید توبہ کی باجماعت دعائیں کی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ اس موقع پرجن دوست عزیزوںکا انتقال ہو چکا ہوتا ہے، ان کی فلاح کی دعا کی جاتے ہے، جس کو کادش کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد کھر آکر خاندان کے ساتھ یا پھر شُول ہی میں یوم کِپور کا روزہ کھولا جاتا ہے۔
http://ur.wikipedia.org/wiki/یوم_کِپور