غرابت لفظی کیا ہوتی ہے؟
فاتح آپ کی عظمت کو سلام
لفظ 'غرابت' کا مادہ بھی وہی ہے جو 'غریب' کا ہے اور عربی زبان میں 'غریب' کا عام فہم مطلب 'عجیب' ہی لیا جاتا ہے۔
غرابت سے مراد کسی شعر میں عجیب و غریب یا غیر مانوس الفاظ کا استعمال ہے جنہیں سمجھنے کے لیے لغات کا سہارا لینا پڑے۔
بلکہ لفظ 'غرابت' بذاتِ خود 'غرابت' کی ایک مثال ہے۔
حضرت غالب کے ہاں 'غرابت' کی بے شمار مثالیں ملتی ہیں۔ مثلآ
کبھی فتراک میں تیرے کوئی نخچیر بھی تھا
مندرجہ بالا مثال میں 'فتراک' اور 'نخچیر' غرابت کی مثال کے طور پر لیے جا سکتے ہیں۔
عرض کرتا چلوں کہ 'تنافر' اور 'غرابت' دونوں ہی 'معائب سخن' میں شمار کیے جاتے ہیں۔
ذرا تعقید لفظی و معنوی کے بارے میں بھی کچھ ارشاد ہو۔
نظامی صاحب! میرے خیال میں اب اس دھاگے کا نام 'تنافر حروف' سے بدل کر 'معائبِ سخن' کر دیں۔
کلام کے فصیح ہونے کی کیا شرائط ہیں؟
قبلہ آپ کے مراسلات میں پر مغز گفتگو نے ذہن کے دریچے کھول دیئے ہیں۔
(ویسے اس تھریڈ کا نام ’’ محاسن و معائب ِ سخن ‘‘ رکھا جائے تو کیسا ہے ۔
ایک ہی لڑی میں ہم دو نوں معاملات پر گفتگو کرسکتے ہیں۔
ایک دو باتیں مجھے بھی معلوم کرنی تھیں۔
ازراہِ مہربانی تفصیل سے بیان کر دیجئے۔
1) چیستاں
2) مجازِ مرسل
3) لف و نشر
4) وحدتِ تاثر
والسلام