محب علوی
مدیر
بارہ بنکی سے ملی ہے یہ الم ناک خبر
ایک انسان نے کیا ایک گدھے کا مرڈر
تیغِ قاتل ہمہ گردانِ خرمی بے نام
خرِ مقتول کے بارے میں یہ ہو تحقیقات
کیا ثبوت اس کا وہ مردہ تھا یا زندہ تھا؟
یہ جوان مرگ ہمیشہ سے گدھا تھا کہ نہیں؟
مرنے والا کسی لیڈر کا بھتیجا تو نہیں ؟
کہیں یہ قتل کسی نظم کا عنوان نہ ہو ؟
ذوق کے دور میں غالب کا طرفدار نہ ہو
صرف ایک خر ہی نہیں، فخرِ خراں تھے موصوف
ایک انسان نے کیا ایک گدھے کا مرڈر
ہے! یہ قتل جس میں کوئی ملزم نہ وکیل
نہ عدالت، نہ وکالت، نہ ضمانت، نہ اپیل
ایں چہ ظلم است کہ بدیدہِ ترمی بےنامنہ عدالت، نہ وکالت، نہ ضمانت، نہ اپیل
تیغِ قاتل ہمہ گردانِ خرمی بے نام
خر بھی اب جنگ کو تیار نظر آتے ہیں
عالمی جنگ کے آثار نظر آتے ہیں
اس سے پہلے کہ بھڑک اٹھیں گدھوں کے جذباتعالمی جنگ کے آثار نظر آتے ہیں
خرِ مقتول کے بارے میں یہ ہو تحقیقات
یہ گدھا کون تھا ، کس ملک کا باشندہ تھا؟
کیا کسی خاص جماعت کا نمائندہ تھا
قتل سے پہلے کس بات پر شرمندہ تھا؟کیا کسی خاص جماعت کا نمائندہ تھا
کیا ثبوت اس کا وہ مردہ تھا یا زندہ تھا؟
بحر تقریر کبھی اس نے زبان کھولی تھی ؟
اور کھولی تھی تو اردو تو نہیں بولی تھی؟
اب سے پہلے وہ پرستارِ وفا تھا کہ نہیں ؟اور کھولی تھی تو اردو تو نہیں بولی تھی؟
یہ جوان مرگ ہمیشہ سے گدھا تھا کہ نہیں؟
یہ بھی معلوم کیا جائے بہ تحقیقِ تمام
کس لیے قتل ہوا ہے یہ خرِ گل اندام
کہیں یہ قتل سیاست کا نتیجہ تو نہیں ؟کس لیے قتل ہوا ہے یہ خرِ گل اندام
مرنے والا کسی لیڈر کا بھتیجا تو نہیں ؟
کہیں اس قتل کے پیچھے کوئی سازش تو نہیں ؟
کہیں یہ بھی کمیونسٹوں کی نوازش تو نہیں ؟
کہیں اس قتل کے پیچھے کوئی رومان نہ ہو ؟کہیں یہ بھی کمیونسٹوں کی نوازش تو نہیں ؟
کہیں یہ قتل کسی نظم کا عنوان نہ ہو ؟
کہیں بیمارِ غمِ دل تو نہیں تھا یہ گدھا ؟
کہیں خود اپنا ہی قاتل تو نہیں تھا یہ گدھا؟
مجھ کو ڈر ہے یہ گدھا حق کا پرستار نہ ہوکہیں خود اپنا ہی قاتل تو نہیں تھا یہ گدھا؟
ذوق کے دور میں غالب کا طرفدار نہ ہو
اگر ایسا ہے تو اس قتل پہ افسوس ہی کیا
مارنے والا بھی گدھا ، مرنے والا بھی گدھا
ہاں مگر غم ہے تو اس کا کہ جواں تھے موصوفمارنے والا بھی گدھا ، مرنے والا بھی گدھا
صرف ایک خر ہی نہیں، فخرِ خراں تھے موصوف