فاتحِ عالم! پڑی ہوئی تھی ہوس بھی سالی جھولی میں ۔ فاتح الدین بشیرؔ

فاتح

لائبریرین
ڈال دیا تھا میں نے بھی اک خواب سوالی جھولی میں​
اپنے ہاتھوں میں پھیلی رہ جانے والی جھولی میں​
آگ اچانک بھڑک اٹھی تھی رات کی کالی جھولی میں​
فاتحِ عالم! پڑی ہوئی تھی ہوس بھی سالی جھولی میں​
کس کی دعاؤں کا تھا ثمر وہ شعلہ جوالہ شہوت کا​
ہائے کہاں سے آئی اتنی سندر گالی جھولی میں​
دونوں جہاں کی مالک و ملکہ! بس میں اتنا جانتا ہوں​
تیرا خالی پن ہی بھرا ہے میری خالی جھولی میں​
سینے کے تکیے پر سر تھا قدموں میں تہوار بِچھے​
ہولی کے سب رنگ تھے من میں اور دیوالی جھولی میں​
سانسیں لے کر جانے والا جاتے جاتے چھوڑ گیا​
چند اک بال مرے کالر پر اور اک بالی جھولی میں​
ہفت افلاک نگوں تھے اس شب، دو اجسام زمیں پر خلط​
قطب جنوبی جیب میں تھا اور قطب شمالی جھولی میں​
یہ تو دیکھ خدا نے تجھ کو دوست دیے ہیں کیسے کیسے​
ایک محبت چھینی تجھ سے کتنی ڈالی جھولی میں​
فاتح الدین بشیر​
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب کہا ہے میرے محترم​

یہ تو دیکھ خدا نے تجھ کو دوست دیے ہیں کیسے کیسے
ایک محبت چھینی تجھ سے کتنی ڈالی جھولی میں
 
ڈال دیا تھا میں نے بھی اک خواب سوالی جھولی میں​
اپنے ہاتھوں میں پھیلی رہ جانے والی جھولی میں​
سینے کے تکیے پر سر تھا قدموں میں تہوار بِچھے​
ہولی کے سب رنگ تھے من میں اور دیوالی جھولی میں​
سانسیں لے کر جانے والا جاتے جاتے چھوڑ گیا​
چند اک بال مرے کالر پر اور اک بالی جھولی میں​
ہفت افلاک نگوں تھے اس شب، دو اجسام زمیں پر خلط​
قطب جنوبی جیب میں تھا اور قطب شمالی جھولی میں​

واہ وا واہ وا! بہت داد قبول کیجیے جناب۔ بہت خوبصورت کلام ۔ کیا بات ہے۔
سامنے ہوتے تو ان تمام اشعار پر مکرّر کے نعرے ضرور لگاتے۔
 

رانا

محفلین
دونوں جہاں کی مالک و ملکہ! بس میں اتنا جانتا ہوں
تیرا خالی پن ہی بھرا ہے میری خالی جھولی میں
واہ۔ بہت عمدہ کلام فاتح بھائی۔ بہت شکریہ شئیرنگ کے لئے۔​
 

فاتح

لائبریرین

الف عین

لائبریرین
واہ واہ فاتح، مزا آ گیا۔ ماشاء اللہ بہت پیاری غزل ہے، اگرچہ یہ کالر والر بالی والی تمہارا رنگ نہیں!!
 

عاطف بٹ

محفلین
ہفت افلاک نگوں تھے اس شب، دو اجسام زمیں پر خلط
قطب جنوبی جیب میں تھا اور قطب شمالی جھولی میں
واہ بھئی فاتح میاں، آج تو محفل لوٹ لی آپ نے۔ بہت خوب!
 

عاطف بٹ

محفلین
Top