اسکو اردو میں"قطبی روشنی" کہتے ہیں۔
وجہ: شمسی طوفانوں سے خارج ہونے والا مادہ؛ برقی ذرات وغیرہ جب زمین کے قطبی شمالی و جنوبی سے ٹکراتے ہیں تو اورورا پیدا ہوتا ہے۔
نارویجن لوک کہاوت کے مطابق یہاں کے لوگ اسکو خدا کا "غضب" سمجھتے تھے اور بعض علاقوں میں اسکی پوجا بھی کی جاتی تھی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قطبی روشنیاں 2012 کے اردگرد اپنے عروج پر ہوں گی ، جسکی وجہ سے موجودہ دور کی جدید برقی ٹیکنالوجی کا اندھیروں میں ڈوبنے کا امکان بھی موجود ہے۔ یہ برقی ذرات بجلی کی تاروں اور ٹرانسفرمرز کو برانگیختگی کے ذریعہ جلا ڈالتے ہیں!
آخری شدید ترین شمسی طوفان 1859 میں ریکارڈ کیا گیا، جس نے یورپ و امریکہ کے ٹیلی گراف سسٹم کو غیر فعال کر دیا تھا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Solar_storm_of_1859
On September 1–2, 1859 the largest recorded geomagnetic storm occurred, causing the failure of telegraph systems all over Europe and North America.[5] Auroras were seen all over the world, most notably over the Caribbean; also noteworthy were those over the Rocky Mountains that were so bright, the glow awoke gold miners, who began preparing breakfast because they thought it was morning.[3]