Font Embedding ٹیکنالوجی

زبیر حسین

محفلین
السلام علیکم،
اردو پوائنٹ والے کس قسم کا فانٹ اپنی سائٹ پر استعمال کر رہے ہیں کہ صارف کے سسٹم پر فانٹ کی غیر موجودگی میں بھی سائٹ اپنے اصل فانٹ میں نظر آتی ہے۔
کیا ہم اردو سائٹس کے لئے"جمیل نوری نستعلیق " فانٹ کو اس طرح Embedنہیں کر سکتے کہ صارف کو فانٹ کی انسٹالیشن سے آزاد کر دیا جائے۔ محفل اور دوسرے بہت ساری سائٹس پر اردو ایڈیٹر کی موجودگی میں صارف سسٹم پر اردو انسٹال کرنے کی تکلیف سے پہلے ہی آزاد ہے۔
میری نظروں سے یہ مضمون گزرا اور مجھے آپ لوگوں سے ڈسکس کرنے کا خیال آیا۔
میرے ذہن میں یہ بات آ رہی تھی کہ ایک اردو ویب سائٹ کو ایک سے زیادہ فانٹس میں ہونا چاہیے جہاں نستعلیق کی اونچائی مسئلہ کرتی ہو وہاں وہاں کوئی اور فانٹ اور سرخیوں کے لئے کوئی اور۔۔۔۔

والسلام
 
جی بالکل ایک سے زیادہ فانٹس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بالکل اسی طرح جس طرح ایک رسپانسِو ویب سائٹ میں کچھ ڈیوائسز یعنی اسکرین سائزز اور براؤزرز کے لیے الگ الگ اسٹائل وضع کر دیے جاتے ہیں۔ جس میں فونٹس ، سائزز اور گرافکس اسکرین سائز کے حساب سے ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں۔ اور اسکرپٹ سائز کو ڈیٹیکٹ کرتے ہوئے وہی اسٹائل ریکال کرتا ہے۔
 

زبیر حسین

محفلین
جی بالکل ایک سے زیادہ فانٹس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بالکل اسی طرح جس طرح ایک رسپانسِو ویب سائٹ میں کچھ ڈیوائسز یعنی اسکرین سائزز اور براؤزرز کے لیے الگ الگ اسٹائل وضع کر دیے جاتے ہیں۔ جس میں فونٹس ، سائزز اور گرافکس اسکرین سائز کے حساب سے ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں۔ اور اسکرپٹ سائز کو ڈیٹیکٹ کرتے ہوئے وہی اسٹائل ریکال کرتا ہے۔
امجد میانداد یہ پوسٹ کا ایک حصہ ہے کہ ایک سے زیادہ فانٹس استعمال کئے جائیں لیکن پہلا اور اہم حصہ یہ ہے کہ فانٹ کو کیسے ویب سائٹ کے ساتھ امبڈ (نتھی،سرایت) کر دیا جائے کہ صارف کو فانٹ انسٹال کئے بغیر سائٹ کا متن اسی فانٹ میں نظر آئے جس میں ڈیزائن کرنے والا دکھانا چاہتا ہے۔
 
امجد میانداد یہ پوسٹ کا ایک حصہ ہے کہ ایک سے زیادہ فانٹس استعمال کئے جائیں لیکن پہلا اور اہم حصہ یہ ہے کہ فانٹ کو کیسے ویب سائٹ کے ساتھ امبڈ (نتھی،سرایت) کر دیا جائے کہ صارف کو فانٹ انسٹال کئے بغیر سائٹ کا متن اسی فانٹ میں نظر آئے جس میں ڈیزائن کرنے والا دکھانا چاہتا ہے۔
یہ توآج کل ڈئزائن اور اسٹائل شیٹ کا ایک جزو بن گیا ہے دوست، اور بالکل سمپل ہےجس میں صارف کی مشین کے بجائے فونٹ اپنی سائٹ پر سے استعمال کیا جاسکتا ہے، بس فونٹ فیس ڈیفائن کرنا ہوگا اور فونٹ اپ لوڈ کر کے اس کا پاتھ دینا ہو گا
 

زبیر حسین

محفلین
یہ توآج کل ڈئزائن اور اسٹائل شیٹ کا ایک جزو بن گیا ہے دوست، اور بالکل سمپل ہےجس میں صارف کی مشین کے بجائے فونٹ اپنی سائٹ پر سے استعمال کیا جاسکتا ہے، بس فونٹ فیس ڈیفائن کرنا ہوگا اور فونٹ اپ لوڈ کر کے اس کا پاتھ دینا ہو گا
بہت خوب۔۔
میں آج اس کو آزماتا ہوں۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
اردو پوائنٹ والے کس قسم کا فانٹ اپنی سائٹ پر استعمال کر رہے ہیں کہ صارف کے سسٹم پر فانٹ کی غیر موجودگی میں بھی سائٹ اپنے اصل فانٹ میں نظر آتی ہے۔

اردو پوائنٹ پر نفیس نستعلیق کو بطور ویب فونٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہاں محفل پر بھی ویب فونٹس کے موضوع پر وقتاً فوقتاً گفتگو ہوتی رہتی ہے۔ کچھ لڑیاں/پیغامات جو ابھی یاد آ رہے ہیں:

- اردو ٹائپوگرافی کے لیے اگلا اہم ترین قدم - گوگل فونٹس
- بی بی سی اردو کی سائٹ پر نئے فونٹ کا استعمال
- مہر نستعلیق فونٹ .. چند تازہ نمونے

کیا ہم اردو سائٹس کے لئے"جمیل نوری نستعلیق " فانٹ کو اس طرح Embedنہیں کر سکتے کہ صارف کو فانٹ کی انسٹالیشن سے آزاد کر دیا جائے۔ محفل اور دوسرے بہت ساری سائٹس پر اردو ایڈیٹر کی موجودگی میں صارف سسٹم پر اردو انسٹال کرنے کی تکلیف سے پہلے ہی آزاد ہے۔

جمیل نستعلیق اپنے بھاری حجم کی وجہ سے ویب ایمبیڈنگ کے لیے موزوں نہیں ہے۔
 

زبیر حسین

محفلین
جمیل نستعلیق اپنے بھاری حجم کی وجہ سے ویب ایمبیڈنگ کے لیے موزوں نہیں ہے۔
آپ کے جواب میں محسن حجازی صاحب کی یہ بات نظر آئی۔
"ایمبیڈ کیے جانے پر تمام کا تمام فونٹ لوڈ نہیں ہوتا ہمیشہ اس کے استعمال شدہ حصے ہی لوڈ کیے جاتے ہیں اس لیے یہ مسئلہ نہیں ہوگا۔ چینی اور جاپانی زبانوں کے فونٹس کے سامنے اردو کے فونٹ کچھ بھی نہیں۔"
 
آخری تدوین:
اردو پوائنٹ پر نفیس نستعلیق کو بطور ویب فونٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہاں محفل پر بھی ویب فونٹس کے موضوع پر وقتاً فوقتاً گفتگو ہوتی رہتی ہے۔ کچھ لڑیاں/پیغامات جو ابھی یاد آ رہے ہیں:

- اردو ٹائپوگرافی کے لیے اگلا اہم ترین قدم - گوگل فونٹس
- بی بی سی اردو کی سائٹ پر نئے فونٹ کا استعمال
- مہر نستعلیق فونٹ .. چند تازہ نمونے



جمیل نستعلیق اپنے بھاری حجم کی وجہ سے ویب ایمبیڈنگ کے لیے موزوں نہیں ہے۔
میں نے اپنی ایک سائٹ میں جمیل نوری نستعلیق امبیڈ کیا تھا جو وزیٹر کی مشین پر انسٹال کیے بغیر بطور فونٹ فیس واضع تھا۔
 
بہت خوب۔۔
میں آج اس کو آزماتا ہوں۔
یہ گوگل فونٹس کے ٹیوٹوریلز دیکھ لیں اس میں صحیح طرح سے سمجھایا گیا ہے۔ یہاں تک کہ گلو افیکٹ، 3ڈی اور اینیمیٹڈ افیکٹس بھی صرف کچھ اسکرپٹنگ کر کے کر سکتے ہیں۔
https://developers.google.com/fonts/docs/getting_started
اور اگر آپ کا پلیٹ فارم ورڈ پریس یا جموملہ ہے تو اس کے لیے گوگل یا پھر پرسنل فونٹ امبیڈ کرنے کے کئی طریقے ہیں۔

ایک اور پلگ اِن جو میں استعمال کر چکا ہوں اور کچھ معاملات میں بہت مفید بھی ہے وہ یہ کرتا ہے کہ آپ کی تحریر کو بطورِ امیج دکھاتا ہے۔ یعنی آپ ایک نئی اسٹائل کلاس بناتے ہیں فونٹ فیس ، سائز، بارڈر، شیڈو یا سادگی وغیرہ کے ساتھ اور تحریر کی div یا span میں وہ کلاس مینشن کر دیتے ہیں۔ اس سے آپ کی وہ تحریر ، لنک یا مینیو انٹریز بجائے فونٹ کے پی ایچ پی امیج کے طور پہ ہوتی ہیں لیکن پتہ نہیں چلتا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
آپ کے جواب میں محسن حجازی صاحب کی یہ بات نظر آئی۔
"ایمبیڈ کیے جانے پر تمام کا تمام فونٹ لوڈ نہیں ہوتا ہمیشہ اس کے استعمال شدہ حصے ہی لوڈ کیے جاتے ہیں اس لیے یہ مسئلہ نہیں ہوگا۔ چینی اور جاپانی زبانوں کے فونٹس کے سامنے اردو کے فونٹ کچھ بھی نہیں۔"

آگے بھی پڑھیے۔ :)

ویسے، کچھ ویب فونٹ سروسز کی جانب سے فونٹس کے حجم کو کرنے کے لیے تکنیکیں سامنے آ تو رہی ہیں۔ مثلاً، ویب اِنک کی سروس یہ سہولت دیتی ہے کہ آپ ویب فونٹ کی ریکوئسٹ بھیجتے ہوئے مختلف "موڈیفائرز" کی مدد سے ایک خاص زبان یا محض مخصوص کیریکٹرز درج کریں، اور سروس کی جانب سے بھیجا جانے والا فونٹ صرف اسی زبان کے حروف یا آپ کے مطلوبہ کیریکٹرز کے مطابق سَب سیٹ کر کے بھیج دیا جائے گا۔ (لیکن بظاہر یہ تکنیک بہت کم کیریکٹرز کے لیے موزوں ہے۔) دوسری طرف فونٹس ڈاٹ کام کی سروس صفحے کے متن کے مطابق فونٹس کی ڈائنیمک سَب سیٹنگ کرتی ہے (جو ابتدا میں صرف مشرقی ایشیائی زبانوں کے فونٹس کے لیے تھا۔ فونٹس ڈاٹ کام اس تکنیک کو پیٹنٹ کرنے کے لیے درخواست بھی جمع کروا چکے ہیں)۔

سو اس رُخ میں کام تو ہو رہا ہے، لیکن اس بات کا علم نہیں کہ اردو کے لگیچر بیسڈ فونٹس کے لیے بھی یہ تکنیک کارآمد ہو گی یا نہیں۔ نیز، ڈائنیمک سَب سیٹنگ کی یہ تکنیکیں فی الحال ویب فونٹ سروسز ہی کے ساتھ ممکن ہیں، اور میں اور آپ ایک روایتی ویب سروَر کو استعمال کرتے ہوئے یہ کام نہیں کر سکیں گے۔ :)
 
Top