ماشاءاللہ
ساقی۔ بھائی دل گارڈن گارڈن ہو گیا آپ کا ہنر دیکھ کر، میرا تو جانے کیوں کئی پاؤنڈ خون بڑھ جاتا ہے باصلاحیت اور تخلیقی ذہن رکھنے والے لوگوں کو دیکھ کر۔
میں نے کرارا تھری ڈی اور زی برش میں تھوڑا بہت کام کیا تھا کبھی کبھی، بس3ڈی میکس یا مایا وغیرہ کی ہمت نہیں ہوئی
باقی فوٹو شاپ کے سی ایس ورژن کے بعد سے چھوٹے موٹے تھری ڈی کے ششکے فوٹو شاپ ہی پورے کر دیتی ہے۔
آپ کوشش کر کے کیریکٹر ماڈلنگ کی طرف آئیں۔ آج کل تھری ڈی پرنٹنگ کا بہت زور ہے۔ تھری ڈی پرنٹر 45000 ہزار پاکستانی روپے سے شروع ہوتا ہے تجربہ گاہوں اور شوقیہ افراد کے لیے اور تقریباََ 4 سے5 لاکھ کے اندر اندر اس کا کاروباری ورژن دستیاب ہے۔ جس پہ مصنوعات بنا کر آپ بیچ سکتے ہیں۔
میں نے اس انڈسٹری کا مشاہدہ کیا ہے اور دیکھا ہے کہ یہاں سے لوگ فیگرائنز (figurines) وغیرہ کے لیے چائنا سے رجوع کرتے ہیں پاکستان میں لوکلی صرف پرانے سانچے اور مولڈنگ والے طریقہ کار سے کھلونے اور ماڈل بنائے جاتے ہیں جن کی تعداد کم سے کم 3 یا 4 ہزار ہونی چاہیے۔
اسی طرح بہت سے ادارے اپنے لوگو وغیرہ کے کی چین اور اس طرح کی چیزیں 3ڈی پرنٹ کرواتے ہیں جس کے لیے ہمیں چائنا رجوع کرنا پڑتا ہے۔ جن اداروں کی مطلوبہ تعداد کم ہوتی ہے انہیں لکڑی، پلاسٹک یا میٹل کی لیزر اِنگریوِنگ و کٹنگ وغیرہ کی طرف جانا پڑتا ہے بجائے figurines کے۔
آپ اپنے تھری ڈی پرنٹر سے آٹو کیڈ پہ ہی ماڈل وغیرہ بنا کر پرنٹ لے سکتے ہیں اور یہی سروسز آپ کی شناخت بن سکتی ہیں کیوں کہ اس طرف ابھی ہمارے ہاں فقدان ہی فقدان ہے۔ ابھی تک میں صرف ایک ہی بندے سے متعارف ہوا ہوں جو اتفاق سے میرے دوست ہیں اور وہ ریموٹ کنٹرول جہاز وغیرہ بناتے ہیں تھری ڈی پرنٹر کو وہ ان جہازوں میں بیٹری کیس، پر، فٹنگ اور دیگر پرزہ جات وغیرہ بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ابھی اسی ماہ ایک کلائنٹ کے لیے مجھے figurines بنانے تھے لیکن پاکستان بھر میں مجھے مطلوبہ سروس نہیں مل سکی۔ مارکیٹ میں کھلونے بنانے والے، مولڈنگ وغیرہ کرنے والے لوگوں کو پتہ ہی نہیں تھری ڈی پرنٹگ کا۔
ایک اچھا روزگار ہے میری نظر میں اگر اس طرف آئیں تو۔