اردو ادب میں خاتون شعراء کا فقدان

صائمہ شاہ

محفلین
اس لڑی کا عنوان خود کہہ رہا تھا کہ بات موضوع سے ہٹ جائے گی۔
صاحبۂ لڑی کے بار بار توجہ دلانے کے باوجود کہ ان کی اس لڑی کا مقصد کیا ہے، اس بات پر سوائے 2،3 افراد کے کسی نے تبصرہ نہیں کیا۔ اور سب سے جامع تبصرہ فاتح بھائی کا رہا۔
کسی بھی بات کو جاننے کے لئے اس کے پس منظر اور اس کے پیچھے چھپے عوامل پر غور کرنا پڑتا ہے ہر بات کا سیدھا جواب نہیں ہوتا ۔
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
عائشہ میں پھر وہی بات کروں گی کہ بات خواتین کی ذہنی تربیت کی ہے آپ میری بات کا پس منظر نہیں سمجھیں :)
آپ کے فزکس کے دھاگے بھی دیکھتی ہوں مگر میں خواتین کی شخصیت میں توازن ڈھونڈتی ہوں جو انہیں علم ،ادب، فنون لطیفہ سیاست اور مذہب پر گفتگو کی استطاعت دے اور وہ نظر نہیں آتا ۔
ایسے موضوعات شجر ممنوع نہیں ہیں بلکہ ذہنی وسعت اور مطالعے کے محتاج ہیں ۔
بات تو آپ کی ٹھیک ہے۔۔ یعنی ہر موضوع پر بات کرنے کا سلیقہ ہونا چاہیے۔ :) کیا مردوں میں یہ توازن پایا جاتا ہے؟
ویسے اگر میں اپنی بات کروں تو سیاست اور مذہب دونوں موضوعات پر میرا مطالعہ بہت کم ہے، اور اگر اب کرنا چاہوں تو ممکن نہیں کہ مصروفیت بہت ہے۔
 
ویسے جہاں بات موضوع سے اتنی ہٹ ہی چکی تو میں بھی اپنا کٹا کھول ہی ہوں۔
ایک جگہ پڑھا تھا کہ کسی نے پوچھا ادب کا سب سے بڑاکارنامہ کس نے انجام دیا۔
بتانے والے نے کہا کہ "لیو ٹالسٹائی " نے۔
پوچھنے والے کہا نہیں ،اصل کارنامہ تو انکی زوجہ نے انجام دیا۔ جو ہر طرح کی مشکلات کو برداشت کر کے گھر چلاتی رہیں۔
اگرچہ اس بات کا موضوع سے تعلق نہیں، لیکن فئیر وی ایک نکتہ نظر ضرور ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
بات تو آپ کی ٹھیک ہے۔۔ یعنی ہر موضوع پر بات کرنے کا سلیقہ ہونا چاہیے۔ :) کیا مردوں میں یہ توازن پایا جاتا ہے؟
ویسے اگر میں اپنی بات کروں تو سیاست اور مذہب دونوں موضوعات پر میرا مطالعہ بہت کم ہے، اور اگر اب کرنا چاہوں تو ممکن نہیں کہ مصروفیت بہت ہے۔
یہ توازن بہت کم لوگوں میں پایا جاتا ہے جنسی امتیاز کے بغیر :)
 
ادا جعفری اور پروین شاکر اچھی شاعرات تھیں۔ زہرہ نگاہ بھی ایک نام ذہن میں آتا ہے۔ سنا ہے کہ بھارتی اداکارہ مینا کماری بھی اچھی شاعرہ تھیں۔ اور بھی ہونگی لیکن میری یادداشت کمزور ہے اس لیے ابھی نام یاد نہیں۔

امرتا پریتم اگرچہ پنجابی لکھتی تھیں۔ لیکن بہت معیاری شاعری ہے انکی۔
لیکن اگر پنجابی ادب بھی دیکھیں تو شائدانکے علاوہ کوئی معتبر نام نظر آئے، یعنی وہی بات کہ ایدھر بھی فقدان ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
مطلب مردوں کو اس معاملے میں ہم پر کوئی فوقیت نہیں اور یہ رویہ دونوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ :)
وسیع النظری اور وسعت فکر علم تربیت اور مطالعے کے محتاج ہیں عائشہ اور ہمارے ہاں مردوں کو اس کی عورتوں سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کہ وہ جس احساس برتری کے ساتھ جنم لیتے ہیں وہ اس معاملے میں ان کا دشمن ثابت ہوا ہے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
معاف کیجیے گا محترم قیصرانی صاحب لیکن آپ کے اس مراسلے سے موضوع کہیں سے کہیں نکل گیا، سو مجھے بھی کچھ بھولی بسری باتیں یاد آ گئیں۔

مجھے لگتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے مزاج میں کڑواہٹ اور اپنی رائے کے بارے میں قطعیت آ گئی ہے، حالانکہ بہت پرانی بات نہیں ہے کہ آپ کی شگفتہ مزاجی کا یہ حال تھا کہ ہر مراسلے کے نیچے "بے بی ہاتھی" لکھتے تھے اور سیدہ شگفتہ کو "باس" کہتے تھے :)۔ ذاتی تبصرے کے لیے ایک بار پھر معذرت!
یہ تو معدودے چند مثالیں ہیں جو دونوں اطراف کے پاس موجود ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی، ہماری سمجھ سے بالا تر ہے کہ آپ یہاں کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔ اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ محفل اسٹاف میں خواتین کی تعداد مردوں کی نسبت قابل گرفت حد تک کم رہی ہے اور اس میں منتظمین کی اجارہ داری وغیرہ کا سبب کارفرما رہا ہے تو ہم عام تاثر اور فرضی تخیل کے بجائے اعداد و شمار کی مدد سے بات کرنا چاہیں گے۔ محفل میں ایک بڑی تعداد ایسے اراکین کی ہے جنھوں نے اپنی جنس کو مخفی رکھا ہے۔ جن اراکین نے مذکر یا مؤنث میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا ہے ان کے حوالے سے کچھ اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

ایک سے زائد مراسلے => مذکر: 1430، مؤنث: 207
دس سے زائد مراسلے => مذکر: 843، مؤنث: 117
سو سے زائد مراسلے => مذکر: 369، مؤنث: 63
ہزار سے زائد مراسلے => مذکر: 131، مؤنث: 31
دس ہزار سے زائد مراسلے => مذکر: 26، مؤنث: 9

اگر سو سے زائد اور ہزار سے زائد مراسلوں والے اراکین کو اسٹاف کے لیے موزوں مان لیا جائے تو خواتین کے مقابلے مردوں کا تناسب چار سے چھ گنا بنتا ہے۔ جہاں تک ہماری یاد داشت کام کرتی ہے اس کے تحت پچھلے گیارہ برسوں میں تقریباً دس بارہ حضرات نے کسی نہ کسی طور چھوٹے بڑے پیمانے پر کبھی نہ کبھی محفل کے اسٹاف کی خدمات انجام دی ہیں، بعضوں نے عارضی طور پر کسی مخصوص زمرے میں ادارت کی ہے مثلاً پائتھون کے کورس کے لیے اس مخصوص زمرے میں اساتذہ کو ادارت کے اختیارات دیے گئے تھے۔ ممکن ہے یہ تعداد پندرہ کے آس پاس پہنچ جائے۔ البتہ بڑے پیمانے پر محفل کی ادارت یا نظامت کے فرائض انجام دینے والے احباب کی تعداد کہیں کم ہے۔ ایسے میں دیکھا جائے تو خواتین اراکین میں تین نام سامنے آئیں گے جنھوں نے کافی بڑی ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور عرصہ تک مستقل بنیادوں پر نبھائی ہیں۔ ماوراء بٹیا محفل کی ناظمہ رہی ہیں، سیدہ شگفتہ بٹیا نے عرصہ تک لائبریری پروجیکٹ کی پیشوائی کی ہے، اور مقدس بٹیا نے نہ صرف لائبریری بلکہ پوری محفل کی ادارت کی خدمات انجام دی ہیں۔ اس کے علاوہ عارضی بنیادوں پر کافی عرصہ تک مہوش علی اور فرحت کیانی بٹیا نے لائبریری زمرے کی ادارت کی ہے۔ یہ وہ نام ہیں جو باقاعدہ محفل اسٹاف کا حصہ رہے ہیں۔ ان کے علاوہ اور کئی نام ہیں مثلاً عائشہ عزیز بٹیا اور ناعمہ عزیز بٹیا جنھیں کبھی باقاعدہ اسٹاف میں شامل نہیں کیا لیکن انھوں نے لائبریری کے بعض منصوبوں کی پیشوائی کی۔ علاوہ ازیں، محفل کے بعض دیگر زمروں مثلاً اراکین کے انٹرویو وغیرہ میں بعض خواتین مثلاً امن ایمان بٹیا اور تعبیر اپیا نے نے نمایاں کردار ادا کیا۔ محفل کی باجو تیشہ اپیا نے بھی اولین دنوں میں کافی نمایاں کردار ادا کیا۔ قصہ مختصر اینکہ اگر باقاعدہ اسٹاف اراکین کا موازنہ کیا جائے تو بھی فعال اراکین میں جو جنسی تناسب پایا جاتا ہے اس کے مقابلے اسٹاف میں جنسی تناسب قابل مواخذہ تو نہیں لگتا۔ خواتین کی اسٹاف میں شمولیت اس لحاظ سے بھی مثبت بات ہے کہ دیگر خواتین اراکین ان سے اپنے مسائل شریک کرنے میں زیادہ سہولت محسوس کرتی ہیں اور یہ بات انتظامیہ سے مخفی نہیں ہے۔ محفل کی ادارت اور نظامت کوئی منصب تو ہے نہیں، بلکہ یہ ذمہ داریاں ہیں جنھیں احباب کی دستیابی، رضا، اور صلاحیتوں کے پیش نظر انھیں سونپا جاتا ہے۔ عرصہ سے مزید اسٹاف کی ضرورت محسوس ہوتی رہی ہے، لیکن انتظامیہ کی عدیم الفرصتی کے باعث اس بابت کوئی پیش رفت نہیں ہوئی کیونکہ نئے ہاتھوں میں ذمہ داریاں سونپنے سے قبل بعض انتظامی نوعیت کے معاملات درست کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نئے احباب کو اپنی ذمہ داریاں انجام دینے میں سہولت ہو، نیز نئے مدیران کو ابتدائی ہدایات دینی ہوتی ہیں اور کچھ عرصہ تک ان کی کار کردگی پر نگاہ رکھنی ہوتی ہے، ان سب کاموں کے لیے موجودہ منتظمین کے پاس وقت کی قلت ہے ورنہ ہمیں کیا پڑی ہے اکیلے در پردہ تمام ادارتی اور انتظامی امور نمٹانے کے ساتھ ساتھ سرور کی دیکھ بھال اور بجٹ وغیرہ میں سر کھپانے کی۔ کیا آپ کی نظر میں کوئی خاتون محفلین ہیں جو محفل کے ان تمام معاملات کو سنبھال سکتی ہیں جو اس وقت ہمارے ذمہ ہیں؟ :) :) :)

انتظامیہ کے بارے میں محض فرضی تاثرات کی بنیاد پر یکطرفہ اور بے بنیاد باتیں پھیلانا اپنے آپ میں معیوب بات ہے اور یہ عمومی بات ہے، آپ کی کسی بات کے جواب میں نہیں کہہ رہے۔ اس کے باوجود ہمارا خیال ہے کہ محفل کی انتظامیہ اپنے بارے میں احباب کی جارحانہ آرا سننے میں کافی حد تک تحمل کا مظاہرہ کرتی آئی ہے، الا یہ کہ بات حد سے بڑھ جائے۔ رہی بات آپ کی، تو ہمیں نہیں یاد پڑتا ہے کہ کبھی آپ کے جواب دینے پر پابندی لگی ہو، یا آپ کو معطل کیا گیا ہو، یا پھر آپ کو باقاعدہ کوئی تنبیہ جاری کی گئی ہو (اگر ان میں سے کچھ بھی ہوا ہو تو وہ ہمارے علم یا یاد داشت سے باہر ہے)۔ البتہ ماضی میں بعض لڑیوں ایک آدھ دفعہ انتہائی دوستانہ ماحول میں ہم نے عمومی طور پر "لطیف سی یاد دہانی" کے مراسلے ضرور ارسال کیے تھے جو کسی فرد خاص کے لیے نہیں تھے اور اس نیت سے کیے گئے تھے کہ بات موضوع سے ہٹ رہی تھی یا آگے چل کر اس لڑی میں انتشار کا خطرہ نظر آ رہا تھا۔ اب ایسی باتوں کو کوئی ذاتی تنبیہ سمجھ کر ان کا بار بار حوالہ دے تو یہ بے چارے خادم پر ظلم ہوگا۔ :) :) :)
ہر رکن کو حق ہے کہ وہ انتطامیہ سے متعلق اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرے، چاہے وہ غلط ہو یا درست۔ اسی طرح انتظامیہ کا حق ہے کہ وہ اسے قبول کرے یا رد۔ سو ہر دو جانب اپنے اپنے حال میں خوش ہی رہیں گے
باقی جہاں تک آخری پیراگراف کا تعلق ہے تو اس ضمن میں بات پھر وہیں جا پہنچے جہاں سے شروع ہوئی تھی
انتظامیہ سے میرا اختلاف جس بارے ہوا تھا، اس کے بارے ایک بار پھر واضح کر دیتا ہوں کہ اردو محفل جب تک اردو کے نام پر بنی اور چلی، مجھے کبھی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ جب اردو محفل کو اسلامی محفل بنانے کی کوشش کی گئی یا دیگر مذاہب یا دیگر فقہ جات کی نسبت جانبداری برتی گئی،اس پر میں نے شکایت کی تھی۔ ایک بار ایک رکن سے بحث کرتے ہوئے محفل کے رہنما اصولوں کی بات ہوئی اور میں نے آپ سے ہی محفل کے اصول مانگے تھے جن میں مذہبی آزادی کا اصول گم ملا۔ محفل کے رہنما اصول شروع سے تو کم از کم یہی تھے اس میں ہر مذہب اور ہر فقہ کو آزادی ہوگی۔ آپ نے ہی میرے استفسار پر جو اصول بتائے تھے اس میں مذہبی آزادی والا اصول سرے سے غائب تھا۔ عین ممکن ہے کہ میری یاداشت درست کام نہ کر رہی ہو، آپ بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں
باقی اس موضوع پر گفتگو کو بڑھانا چاہیں تو نیا دھاگہ کھول لیتے ہیں تاکہ یہاں گفتگو کی روانی متاثر نہ ہو
 

صائمہ شاہ

محفلین
ہر رکن کو حق ہے کہ وہ انتطامیہ سے متعلق اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرے، چاہے وہ غلط ہو یا درست۔ اسی طرح انتظامیہ کا حق ہے کہ وہ اسے قبول کرے یا رد۔ سو ہر دو جانب اپنے اپنے حال میں خوش ہی رہیں گے
باقی جہاں تک آخری پیراگراف کا تعلق ہے تو اس ضمن میں بات پھر وہیں جا پہنچے جہاں سے شروع ہوئی تھی
انتظامیہ سے میرا اختلاف جس بارے ہوا تھا، اس کے بارے ایک بار پھر واضح کر دیتا ہوں کہ اردو محفل جب تک اردو کے نام پر بنی اور چلی، مجھے کبھی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ جب اردو محفل کو اسلامی محفل بنانے کی کوشش کی گئی یا دیگر مذاہب یا دیگر فقہ جات کی نسبت جانبداری برتی گئی،اس پر میں نے شکایت کی تھی۔ ایک بار ایک رکن سے بحث کرتے ہوئے محفل کے رہنما اصولوں کی بات ہوئی اور میں نے آپ سے ہی محفل کے اصول مانگے تھے جن میں مذہبی آزادی کا اصول گم ملا۔ محفل کے رہنما اصول شروع سے تو کم از کم یہی تھے اس میں ہر مذہب اور ہر فقہ کو آزادی ہوگی۔ آپ نے ہی میرے استفسار پر جو اصول بتائے تھے اس میں مذہبی آزادی والا اصول سرے سے غائب تھا۔ عین ممکن ہے کہ میری یاداشت درست کام نہ کر رہی ہو، آپ بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں
باقی اس موضوع پر گفتگو کو بڑھانا چاہیں تو نیا دھاگہ کھول لیتے ہیں تاکہ یہاں گفتگو کی روانی متاثر نہ ہو
آپ نے ہمیشہ رواداری برتی ہے اب کیوں ماضی کو لے کر حال کو تلخ کر رہے ہیں ۔ ایسی باتیں آپ کو سوٹ نہیں کرتیں آپ محفل کے ہر دلعزیز رکن رہے ہیں :) :)
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ نے ہمیشہ رواداری برتی ہے اب کیوں ماضی کو لے کر حال کو تلخ کر رہے ہیں ۔ ایسی باتیں آپ کو سوٹ نہیں کرتیں آپ محفل کے ہر دلعزیز رکن رہے ہیں :) :)
اور ان شاء اللہ سدا ہی ہر دلعزیز رہیں گے ۔
ڈھیروں دعائیں
ارتقا ایک مسلسل عمل ہے محفل بھی ارتقائی مراحل سے گزر کر یہاں تک پہنچی ہے۔ شاید میری ہی غلطی ہے کہ میں بدلتی محفل کے ساتھ تبدیل نہیں ہو سکا۔ اس میں شاید قصور میرے طویل غوطوں کا بھی رہا ہو کہ میں گم ہو جاتا تھا۔ بہرحال احباب اور منتظمین کو میری وجہ سے جو تکلیف پہنچی ہے، اس کے لیے معذرت چاہوں گا اور بات کو یہیں ختم کر رہا ہوں۔ آپ اپنا جواب بے شک لکھ سکتے ہیں مگر میرا جواب نہیں آئے گا
یہ بھی واضح کر دوں کہ اس بار جب میں محفل پر واپس آیا ہوں، مجھے ایسی کوئی شکایت نہیں ہوئی جیسا کہ پہلے ہوتی تھی۔ یعنی اس بار محفل پر اعتدال کا عنصر بہت عرصے بعد دکھائی دیا۔ اس بات کے لیے منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں
 
انتظامیہ سے میرا اختلاف جس بارے ہوا تھا، اس کے بارے ایک بار پھر واضح کر دیتا ہوں کہ اردو محفل جب تک اردو کے نام پر بنی اور چلی، مجھے کبھی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ جب اردو محفل کو اسلامی محفل بنانے کی کوشش کی گئی یا دیگر مذاہب یا دیگر فقہ جات کی نسبت جانبداری برتی گئی،اس پر میں نے شکایت کی تھی۔ ایک بار ایک رکن سے بحث کرتے ہوئے محفل کے رہنما اصولوں کی بات ہوئی اور میں نے آپ سے ہی محفل کے اصول مانگے تھے جن میں مذہبی آزادی کا اصول گم ملا۔ محفل کے رہنما اصول شروع سے تو کم از کم یہی تھے اس میں ہر مذہب اور ہر فقہ کو آزادی ہوگی۔ آپ نے ہی میرے استفسار پر جو اصول بتائے تھے اس میں مذہبی آزادی والا اصول سرے سے غائب تھا۔ عین ممکن ہے کہ میری یاداشت درست کام نہ کر رہی ہو، آپ بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں
قیصرانی بھائی، آپ تو خیر محفل کے اسٹاف سے وابستہ رہے ہیں اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ ادارت ایک مشکل ذمہ داری ہے، غیر جانبدار ادارت مشکل تر، جبکہ جانبداری کے الزام سے بچنا تقریباً محال ہے۔ :) :) :)

محفل کے قواعد و ضوابط کے صفحے کو مختصر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ رکنیت کے وقت یہ صفحہ سامنے آتا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ نئے اراکین کو پچاس ہزار الفاظ پر مشتمل قواعد و ضوابط کی تحریر پڑھنے کے لیے پیش کی جائے۔ اس میں اس بات پر زور زیادہ ہے کہ کس قسم کا مواد محفل میں شریک "نہیں" کیا جانا چاہیے۔ اس میں کہیں بھی مذہبی یا فکری آزادی کو قدغن لگانے والی بات نہیں کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ضروری اعلانات کے زمرے میں قواعد و ضوابط کی ایک مقفل اور چسپاں لڑی ہے جو محفل کے ابتدائی دنوں میں برادرم جہانزیب نے ارسال کی تھی۔ اس لڑی میں مسلکی و مذہبی آزادی سے متعلقہ نکتے کو نمایاں رنگ میں دکھایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں محفل میں بارہا ہم نے اور دیگر اراکین عملہ نے مذہبی و مسلکی آزادی رائے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی محفل کو کسی مخصوص مکتب فکر سے متعلق ہونے کی نفی کی ہے۔ مثال کے طور پر آپ ہمارے ایسے کئی مراسلوں میں سے چند ایک (مثال اول اور مثال دوم) ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ اب اس سے زیادہ واضح الفاظ میں محفل کا موقف اور کیسے بیان کیا جا سکتا ہے؟ ہمارا ماننا ہے کہ اصول کی حد تک تو محفل مسلکی و مذہبی آزادی کی مکمل طور پر قائل ہے، لیکن یہ آزادی ہر کسی کو اول فول بکنے اور انتشار پھیلانے کا اجازت نامہ نہیں ہے۔ البتہ ان اصولوں کو برتنے میں عملہ کس حد تک کامیاب رہا ہے اس پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔ ہم پہلے بھی کئی دفعہ واضح کر چکے ہیں کہ کئی معاملات کو مدیران کی صوابدید پر چھوڑ دیا جاتا ہے اور ایسے میں کسی حد تک جانبداری فطری ہو سکتی ہے، لیکن لطف کی بات یہ ہے کہ غیر جانبداری کا الزام کم و بیش ہر فکر کے لوگوں کی جانب سے موصول ہوتا ہے۔ کبھی الزام آتا ہے کہ لادینیت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اسلامی نظریات کی بیخ کنی کی جاتی ہے، جبکہ کئی دفعہ اس کے بر عکس الزامات لگائے جاتے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ شیعہ طبقے کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے تو کوئی اس کے بر عکس شکایت کرتا ہے۔ کوئی احمدیت اور قادیانیت کے پیچھے پڑتا ہے تو محفل کو ان کا حامی قرار دیتا ہے، تو کبھی یہ الزام آتا ہے کہ احمدی طبقے کو محفل میں کھل کر اپنی بات کہنے کی آزادی نہیں۔ اب اگر اتنے مختلف النوع الزامات لگتے ہیں تو اس کا مطلب تو یہی نکل کر سامنے آتا ہے کہ محفل غیر جانبدار ہے، البتہ احباب ہر معاملے کو اپنی اپنی عینک سے دیکھتے ہیں اور صرف انھیں معاملات کو ذہن میں رکھتے ہیں جو ان کے فرضی تصور کے موافق ہو، پھر کوئی مراسلہ خواہ کسی دیگر سبب کے باعث کیوں نہ حذف کیا گیا ہو، انھیں لگتا ہے کہ یہ جانبداری کا نتیجہ ہے۔ :) :) :)

اس موضوع پر پہلے بھی کافی دفعہ بات ہوئی ہے، لیکن کسی کو اس بابت مزید اظہار خیال کرنا ہے تو تجاویز آرا و مسائل کے زمرے میں ایک نئی لڑی کا آغاز کر سکتے ہیں تا کہ اس لڑی میں گفتگو کو موضوع پر رکھا جا سکے۔ :) :) :)
 

زیک

مسافر
اس کے علاوہ ضروری اعلانات کے زمرے میں قواعد و ضوابط کی ایک مقفل اور چسپاں لڑی ہے جو محفل کے ابتدائی دنوں میں برادرم جہانزیب نے ارسال کی تھی۔ اس لڑی میں مسلکی و مذہبی آزادی سے متعلقہ نکتے کو نمایاں رنگ میں دکھایا گیا ہے۔
نیلے رنگ میں لکھنا نمایاں کرنے کے لئے بھی تھا اور اس لئے بھی کہ اس کا اضافہ بعد میں کیا گیا جب ضرورت محسوس ہوئی۔
 
اس تناسب سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوورآل کے مقابلے میں انتہائی ایکٹو ارکان میں خواتین کا تناسب زیادہ ہے۔
عین ممکن ہے کہ اس کا سبب پاور لا ڈسٹریبیوشن کی فطرت ہو جس کے لانگ ٹیل اور ڈومینیٹنگ پیک میں لینئر تناسب نہیں ہوتا۔ ہماری مراد یہاں یہ ہے کہ دو گروپوں کا موازنہ کرنے پر کسی گروپ میں کم مراسلے والوں کی تعداد جس قدر زیادہ ہوگی ان کے چھوڑ کر جانے کے امکانات پاور لا ڈسٹریبیوشن کے تحت اتنے ہی زیادہ ہوں گے (نہ کہ لینئر تناسب کے تحت)۔ :) :) :)
 
Top