ساقی۔
محفلین
رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
بے پناہ تاریکی میں
راستے جو کھو جائیں
تم ذرا نہ گھبرانا
ڈر کے رک جو جاو گے
اپنے فیصلے پر پھر
تم سدا پچھتاو گے
رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے پہلو سے
کرن کوئی پھوٹے گی
رات کی پیشانی پر
اک ستارہ چمکے گا
عزم گر بڑے ہوں تو
مشکلیں بھی بھاری ہیں
حوصلے جواں رکھنا
منزلیں تمھاری ہیں
تقطیعرات کٹ ہی جائے گی
بے پناہ تاریکی میں
راستے جو کھو جائیں
تم ذرا نہ گھبرانا
ڈر کے رک جو جاو گے
اپنے فیصلے پر پھر
تم سدا پچھتاو گے
رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے پہلو سے
کرن کوئی پھوٹے گی
رات کی پیشانی پر
اک ستارہ چمکے گا
عزم گر بڑے ہوں تو
مشکلیں بھی بھاری ہیں
حوصلے جواں رکھنا
منزلیں تمھاری ہیں
جناب الف عین صاحب
جناب محمد اسامہ سَرسَری صاحب
جناب ابن رضا صاحب
اور تمام اساتذہ اکرام