الف نظامی
لائبریرین
کھلا ہے جھوٹ کا بازار ، آو سچ بولیں
نہ ہو بلا سے خریدار ، آو سچ بولیں
سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پریہی ہے موقع اظہار ، آو سچ بولیں
ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے اپنابنامِ عظمت کردار ، آو سچ بولیں
سنا ہے وقت کا حاکم بڑا ہی منصف ہےپکار کر سرِ دربار ، آو سچ بولیں
تمام شہر میں ایک بھی نہیں منصورکہیں گے کیا رسن و دار ، آو سچ بولیں
جو وصف ہم میں نہیں کیوں کریں کسی میں تلاشاگر ضمیر ہے بیدار ، آو سچ بولیں
چھپائے سے کہیں چھپتے ہیں داغ چہروں کےنظر ہے آئینہ بردار ، آو سچ بولیں
قتیل جن پہ سدا پتھروں کو پیار آیاکدھر گئے وہ گنہ گار، آو سچ بولیں