دہشت گردی کے انمٹ نقوش

ہمارے ہاں ملیر کینٹ کی حفاظتی دیوار کے ساتھ ساتھ بہت سارے درخت لگائے تھے زیادہ تر نیم کے درخت تھے جو ہمیشہ ہرے بھرے رہتے ہیں اور بہت خوبصورت لگتے تھے۔ سب کے سب کاٹ دئے گئے ہیں۔ بہت دکھ ہوتا ہے دیکھ کر۔ بہت شرم آتی ہے کہ ان ظالمان کی وجہ سے ہمیں اپنے درختوں کا قتلِ عام کرنا پڑا۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ظلم جیت گیا اور انسانیت ہار گئی۔
 
اچھی شیرنگ ہے کہیں ہم اپنے ان شہیدوں کو بھول نہ جائیں - افسوس اس بات پر ہے کہ ہمارے شہداء کا ذکر وہ کر رہا ہے جو اس صدی کے سب سے بڑے دہشت گرد کا نمائندہ ہے- کاش ان میں امریکی جمہوریت اور آزادی کے لالی پاپ کی خواہش میں جانیں گنوانے والے ان شامی-عراقی-لیبیائی-مصری-تیونسی-برمی تیونسی-اور بےلگام دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں جان سے جانے والے کچھ فلسطینیوں کی تصاویر بھی کیپشن کے ساتھ شیئر کی جاتیں اور ساتھ لکھا جاتا

میرا قاتل ہی میری لاش کا وارث ٹھرا
ہائے یہ تیری سیاست کہ کہیں اور چلے
 
Top