دہشت گردی کے انمٹ نقوش

ummargul

محفلین
کیا آپ کو بھی تصاویر دیکھ کے رونا آیا ؟
یہ شامی والد اور اس کے بچے کی تصاویر ہیں۔ بچوں کے لیے بہت تلاش کے بعد جو ملا وہ ہاتھ میں سامنے ہے۔ بجائے باپ بچہ کو بہلاتا یہاں بیٹا باپ کو دلاسا دے رہا ہے۔
مجھے تو دیکھ کر رونا آ گیا ہے۔ یہ تصاویر انسانی ضمیر، عالمی اداروں ، بڑی طاقتوں،۔ اور بالخصوص مسلم حکمرانوں اور پوری مسلم دنیا کے منہ پر شاندار طمانچہ ہیں۔ ان سب کی بےحسی کی مثال شاید تاریخ میں ملے جو انھوں نے شام کے حوالے سے اختیار کی ہے۔ خدا ان کو غارت کرے۔

11988394_1064965730190860_2892851121438616933_n.jpg

11221724_1064965726857527_8557104556253897187_n.jpg

12239576_1064965720190861_1997365153951335694_n.jpg
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
۔
اسلام کو اور اس کے امیج کو اتنا نقصان غیر مسلموں سے نہیں پہنچا جتنا خود اپنے آپ کو مسلمان کہنے والوں سے پہنچا ہے ... کچھ لوگ اس میں عملی ہیں ... کچھ اس میں سراہنے والے ہیں ...اور کچھ خاموش حمایتی ہیں ...جو صاف کھلتے بھی نہیں اور صاف دکھتے بھی نہیں .... ( آخری والی صنف زیادہ خطرناک ہے ).
 

اکمل زیدی

محفلین
ہمارے ہاں ملیر کینٹ کی حفاظتی دیوار کے ساتھ ساتھ بہت سارے درخت لگائے تھے زیادہ تر نیم کے درخت تھے جو ہمیشہ ہرے بھرے رہتے ہیں اور بہت خوبصورت لگتے تھے۔ سب کے سب کاٹ دئے گئے ہیں۔ بہت دکھ ہوتا ہے دیکھ کر۔ بہت شرم آتی ہے کہ ان ظالمان کی وجہ سے ہمیں اپنے درختوں کا قتلِ عام کرنا پڑا۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ظلم جیت گیا اور انسانیت ہار گئی۔

بڑی حیرت ہے چودھری صاحب آپ کے کومنٹس پر(وہ بھی بولڈ ) ...دی گئی تصاویر سے جو تاسف اور افسوس کا جذبہ یا احساس بیدار ہونا چاہیئے تھا اس میں آپ کو اپنے نیم کے درخت ہی یادآئے ...ان کی تو بات ہے نہیں جنہوں نے ایک لفظ بھی نہیں کہاں یہاں ...
 
اللہ تعالیٰ بہت چھوٹی چھوٹی مثالیں بیان فرماتے ہیں مچھر اور اس سے بھی چھوٹی صرف سمجھنے والوں کیلئے

اور آپ کی سمجھ میں درختوں والی مثال نہیں آئی. اللہ تعالیٰ اپنا رحم فرمائیں
 

اکمل زیدی

محفلین
اللہ تعالیٰ بہت چھوٹی چھوٹی مثالیں بیان فرماتے ہیں مچھر اور اس سے بھی چھوٹی صرف سمجھنے والوں کیلئے

اور آپ کی سمجھ میں درختوں والی مثال نہیں آئی. اللہ تعالیٰ اپنا رحم فرمائیں
بھائی صاحب میں بڑا کوڑھ مغز ہوں مجھے واقعی سمجھ نہیں آئی...اسی لیئے یہاں موجود ہوں تاکے ...صاحبان علم و فہم کی صحبت مل سکے ...الله تو ہے ہی رحیم ...مگر یہ انسان بڑا ظالم ہے ....کچھ وضاحت کییجیے گا ...
 
بھائی صاحب میں بڑا کوڑھ مغز ہوں مجھے واقعی سمجھ نہیں آئی...اسی لیئے یہاں موجود ہوں تاکے ...صاحبان علم و فہم کی صحبت مل سکے ...الله تو ہے ہی رحیم ...مگر یہ انسان بڑا ظالم ہے ....کچھ وضاحت کییجیے گا ...

نہیں ہم کوڑھ مغز نہیں ہیں ہم تو جان بوجھ کر سمجھنا نہیں چاہتے میں تو درختوں کے قتال پر بھی دھاڑیں مار مار کر روتا ہوں یہ لوگ تو اپنے نام نہاد جہاد کے نام پر معصوم جانوں کے قتال پر بھی نہ صرف دکھی نہیں ہوتے شرمندہ بھی نہیں ہوتے
 

اکمل زیدی

محفلین
اچھی شیرنگ ہے کہیں ہم اپنے ان شہیدوں کو بھول نہ جائیں - افسوس اس بات پر ہے کہ ہمارے شہداء کا ذکر وہ کر رہا ہے جو اس صدی کے سب سے بڑے دہشت گرد کا نمائندہ ہے- کاش ان میں امریکی جمہوریت اور آزادی کے لالی پاپ کی خواہش میں جانیں گنوانے والے ان شامی-عراقی-لیبیائی-مصری-تیونسی-برمی تیونسی-اور بےلگام دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں جان سے جانے والے کچھ فلسطینیوں کی تصاویر بھی کیپشن کے ساتھ شیئر کی جاتیں اور ساتھ لکھا جاتا

میرا قاتل ہی میری لاش کا وارث ٹھرا
ہائے یہ تیری سیاست کہ کہیں اور چلے

بہت اچھے فیصل بھائی ...دیجیے جواب Fawad -@ صاحب ....وہ بھی تو مسلمان ہیں مگر وہ مسلمان آپ کی پالیسی میں فٹ نہیں آتے ...
 
تین ہزار ضرب تیرہ سو تقسیم دو ہزار جمع نو سو نسواری منفی اونے پونے کڑیاں منڈے بچے بچونگڑے مچھر کھٹمل الو طوطے من موتے، ڈرون حملوں میں بیہوش ہوئے.... ان کی بھی کوئی فوٹو شوٹو ہے صاحب؟
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

13000210_1072624056131085_1312565511281047533_n.jpg


دھشت گرد اورکتنی ماؤں کی گود اجاڑيں گے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
USDOTURDU_banner.jpg
یہ سوال تو امت مسلمہ آپ کے آقاؤں سے پوچھتی آرہی ہے. کہ حضرت اور کتنے... ؟؟ حیرت تو یہ ہے کہ آپ اور آپ کے آقا یہی سوال ہم سے پوچھنے ہیں.... ل د ل
 

Fawad -

محفلین
تین ہزار ضرب تیرہ سو تقسیم دو ہزار جمع نو سو نسواری منفی اونے پونے کڑیاں منڈے بچے بچونگڑے مچھر کھٹمل الو طوطے من موتے، ڈرون حملوں میں بیہوش ہوئے.... ان کی بھی کوئی فوٹو شوٹو ہے صاحب؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

بصد احترام آپ جو طرز عمل بيان کر رہے ہيں وہ امريکی پاليسی نہيں بلکہ دہشت گرد گروہوں کا اختيار کردہ اور پسنديدہ طريقہ کار ہے جو دانستہ اور جانتے بوجھتے زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کرتے ہيں اور پھر اپنی "عظيم کاميابيوں" پر اس دعوی کے ساتھ اتراتے ہيں کہ يہ ردعمل اور انتقامی کاروائياں اس مبينہ ناانصافی کے بدلے ميں کی جا رہی ہيں جس کا وہ اپنے تئيں شکار ہيں۔

وہ بے رحم قاتل اور دہشت گرد جو ايک حکمت عملی کے تحت دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں اور عام لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہيں درحقيقت وہ آپ کی مذمت کے مستحق ہيں۔ کسی بھی تنازعے ميں بے گناہ جانوں کا زياں ايک سانحہ ہے اور يقینی طور پر اس پر دکھ کا اظہار کيا جانا چاہيے۔ امريکی فوج معصوم شہريوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے ليے ہر ممکن احتياط کرتی ہے اور لڑائ کے قواعد و ضوابط کی بھی پاسداری کرتی ہے۔

ميں نے يہ بات بارہا کہی ہے کہ عام شہريوں کی ہلاکت سے امريکی، نيٹو اور پاکستانی افواج کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا ہے۔ دوسری جانب دہشت گردوں کی تمام تر حکمت عملی کا محور ہی يہ ہوتا ہے کہ زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کيا جائے۔ چاہے سلالہ کا حادثہ ہو يا ايسے ہی دوسرے المناک واقعات جہاں امريکی اقدامات معصوم شہريوں کی ہلاکت کا سبب بنے ہوں، ہم نے ہميشہ نا صرف يہ کہ اپنی ذمہ داری قبول کی ہے بلکہ واقعے پر اظہار افسوس کے ساتھ ساتھ مستقبل ميں ايسے واقعات کی روک تھام کے ليے ہر ممکن عملی اقدامات بھی اٹھائے ہيں۔ دوسری جانب کيا آپ نے کبھی بھی دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے کبھی بھی کوئ ايسا بيان ديکھا ہے جس ميں انھوں نے اپنی خود ساختہ مقدس جدوجہد کے نام پر لاتعداد بے گناہ جانوں کے زياں پر اظہار افسوس کيا ہو؟

امريکی حکومت اور عسکری قيادت پاکستان اور افغانستان ميں اپنے ہمعصروں کے ساتھ مل کر ہر سطح پر کام کر رہی ہے تا کہ صرف اس خطے ميں ہی نہيں بلکہ دنيا بھر ميں پاکستانی اور افغانی شہريوں کے ساتھ ساتھ عام انسانوں کو ان دہشت گرد گروہوں کی خون ريز کاروائيوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
USDOTURDU_banner.jpg
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

بصد احترام آپ جو طرز عمل بيان کر رہے ہيں وہ امريکی پاليسی نہيں بلکہ دہشت گرد گروہوں کا اختيار کردہ اور پسنديدہ طريقہ کار ہے جو دانستہ اور جانتے بوجھتے زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کرتے ہيں اور پھر اپنی "عظيم کاميابيوں" پر اس دعوی کے ساتھ اتراتے ہيں کہ يہ ردعمل اور انتقامی کاروائياں اس مبينہ ناانصافی کے بدلے ميں کی جا رہی ہيں جس کا وہ اپنے تئيں شکار ہيں۔

وہ بے رحم قاتل اور دہشت گرد جو ايک حکمت عملی کے تحت دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں اور عام لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہيں درحقيقت وہ آپ کی مذمت کے مستحق ہيں۔ کسی بھی تنازعے ميں بے گناہ جانوں کا زياں ايک سانحہ ہے اور يقینی طور پر اس پر دکھ کا اظہار کيا جانا چاہيے۔ امريکی فوج معصوم شہريوں کی حفاظت کو يقينی بنانے کے ليے ہر ممکن احتياط کرتی ہے اور لڑائ کے قواعد و ضوابط کی بھی پاسداری کرتی ہے۔

ميں نے يہ بات بارہا کہی ہے کہ عام شہريوں کی ہلاکت سے امريکی، نيٹو اور پاکستانی افواج کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا ہے۔ دوسری جانب دہشت گردوں کی تمام تر حکمت عملی کا محور ہی يہ ہوتا ہے کہ زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کيا جائے۔ چاہے سلالہ کا حادثہ ہو يا ايسے ہی دوسرے المناک واقعات جہاں امريکی اقدامات معصوم شہريوں کی ہلاکت کا سبب بنے ہوں، ہم نے ہميشہ نا صرف يہ کہ اپنی ذمہ داری قبول کی ہے بلکہ واقعے پر اظہار افسوس کے ساتھ ساتھ مستقبل ميں ايسے واقعات کی روک تھام کے ليے ہر ممکن عملی اقدامات بھی اٹھائے ہيں۔ دوسری جانب کيا آپ نے کبھی بھی دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے کبھی بھی کوئ ايسا بيان ديکھا ہے جس ميں انھوں نے اپنی خود ساختہ مقدس جدوجہد کے نام پر لاتعداد بے گناہ جانوں کے زياں پر اظہار افسوس کيا ہو؟

امريکی حکومت اور عسکری قيادت پاکستان اور افغانستان ميں اپنے ہمعصروں کے ساتھ مل کر ہر سطح پر کام کر رہی ہے تا کہ صرف اس خطے ميں ہی نہيں بلکہ دنيا بھر ميں پاکستانی اور افغانی شہريوں کے ساتھ ساتھ عام انسانوں کو ان دہشت گرد گروہوں کی خون ريز کاروائيوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
USDOTURDU_banner.jpg
اسی بیان میں صرف صیغہ تبدیل کر دیا جائے تو آپ کے اس محبت نامہ کا جواب بنتا ہے . 24 گھنٹے میں حوالوں کے ساتھ جواب حاضر ہوگا فوری اس لیے نہیں ہو سکتا کہ موبائیل پر تحریر محدود ہوتی ہے اور حوالے بمعہ روابط ہوں تو بہتر ہوتا ہے.

جہاں جہاں دہشت گرد لکھا گیا ہے اسے صرف امریکہ سے تبدیل کر کے مزے دار مصالحے والا بیان پڑھ لیجئے.

دہشت گردی کا شکار ہم لوگ آپ سے کہیں زیادہ ہیں لیکن جس دن امریکہ شریک کار اور نیک نیت ساتھی بن گیا اسی دن دنیا سے نصف دہشت گردی ختم ہو جائے گی لیکن مزاج میں حکمرانی اور ہر مخالف کو دہشت گرد کہہ دینا بشرطیکہ تعلق مسلمان قوم سے ہو اس میں اور دہشت گردوں کے دوسرے مکتب فکر والوں کو کافر قرار دے کر قتل کرنے میں کیا فرق ہے. امریکہ بہادر کو جو دنیا کی تھانیداری کا کیڑا ہے اسکا علاج ان کے اپنے پاس ہے.. فواد.. 24 گھنٹے اور خواب حاضر ہوگا ان شاء اللہ
 
آخری تدوین:

Fawad -

محفلین
مزاج میں حکمرانی اور ہر مخالف کو دہشت گرد کہہ دینا بشرطیکہ تعلق مسلمان قوم سے ہو


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


حقائق کو درست تناظر ميں پرکھنے کے ليے ذيل ميں پوسٹ کی گئ ايک ويڈيو ديکھيں جس ميں عين واشنگٹن ڈی سی کے درميان کانگريس کی عمارت کے سامنے سينکڑوں مسلمان کھلے عام نماز ادا کر رہے ہيں۔


اگر امريکی حکومت کو اس بات پر کوئ اعتراض نہيں ہے کہ ہماری اپنی سرحدوں کے اندر مسلمان آبادياں آزادانہ انداز ميں ترقی کريں تو پھر کس سوچ کے تحت آپ اس بات پر قائل ہيں کہ دنيا کے مختلف حصوں ميں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے ليے ہم اپنے وسائل وقف کريں گے؟

ميں آپکی اس رائے سے متفق ہوں کہ مذہب کو دہشت گردی کے ضمن ميں غلط طريقے سے استعمال کيا گيا ہے۔ ليکن ميں اس رائے سے متفق نہیں ہوں امريکہ نے اسلام کو دہشت گردی سے تعبير کيا ہے۔ آپ شايد يہ بھول رہے ہيں کہ يہ القائدہ، آئ ايس آئ ايس اور ديگر عالمی دہشت گرد تنظيموں ہی ہيں جنھوں نے ہميشہ يہ غلط دعوی کيا ہے کہ وہ اسلامی تعليمات پر عمل پيرا ہيں۔

ايک سے زائد مواقعوں پر صدر اوبامہ نے خود يہ واضح کيا ہے کہ القائدہ، آئ ايس آئ ايس اور ان سے منسلک دہشت گرد تنظيموں نے مذہب کے نام پر جو دہشت گردی پھيلائ ہے، اس کا اسلام سے کوئ تعلق نہيں ہے۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
جہاں جہاں دہشت گرد لکھا گیا ہے اسے صرف امریکہ سے تبدیل کر کے مزے دار مصالحے والا بیان پڑھ لیجئے.

دہشت گردی کا شکار ہم لوگ آپ سے کہیں زیادہ ہیں لیکن جس دن امریکہ شریک کار اور نیک نیت ساتھی بن گیا اسی دن دنیا سے نصف دہشت گردی ختم ہو جائے گی


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اگر ميں آپ کی دليل کی منطق سمجھ سکا ہوں تو اس کے معنی يہ ہوئے کہ وہ دہشت گرد جو سکولوں کو بموں سے تباہ کر رہے ہيں اور جنازوں، مسجدوں، ہسپتالوں اور بازاروں پر خودکش بمباروں سے حملے کر رہے ہيں وہ اس ليے درست ہيں کيونکہ وہ تو محض امريکی پاليسيوں سے اختلاف کر کے اپنے غم وغصے کا اظہار کر رہے ہيں۔ آپ کيسے امریکہ کو مورد الزام قرار دے کر ان قاتلوں کو بری الذمہ سمجھ رہے ہيں جو روزانہ پاکستانيوں اور مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہيں؟

يہ امريکی حکومت نہيں بلکہ القائدہ، داعش، ٹی ٹی پی اور ان تنظيموں کے چيلے ہيں جو کم سن بچوں کا برين واش کر کے انھيں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے خلاف بطور ہتھيار استعمال کر رہے ہيں۔ آپ کی دليل اس ليے بھی درست نہيں ہے کہ اسامہ بن لادن اور اس کے حمايتيوں نے دہشت گردی کی جس مہم کا آغاز کيا تھا اس ميں ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجی اور شہری بھی ہلاک ہو چکے ہيں۔

دانستہ اور بلا کسی تفريق کے شہريوں کا بے دريخ قتل کبھی بھی ہماری پاليسی کا حصہ نہيں رہا لیکن دوسری جانب دہشت گرد تنظيموں نے بارہا مسلمانوں سميت عام شہريوں کے قتل کی توجيہات پيش کی ہيں۔ انھوں نے متعدد بار پاکستانی فوجيوں اور شہريوں کو ہلاک کيا ہے اور مسجدوں پر حملے کيے ہيں۔ کيا ان حملوں کے ليے امريکہ کو قصوروار قرار دينا درست ہے؟

اس میں کوئ شک نہيں کہ امريکی شہريوں کی حفاظت اور ان کی فلاح و بہبہود امريکی حکومت کی اہم ذمہ داريوں اور فرائض میں شامل ہے۔ ہماری خارجہ پاليسيوں سے متعلق اہم فيصلے ہماری شہريوں کی حفاظت کے بنيادی اسلوب کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کيے جاتے ہیں۔ مگر کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ اس بنيادی مقصد کے حصول کے لیے دنيا میں زيادہ سے زيادہ دشمنوں کی تعداد ميں اضافہ سود مند ہے يا ديگر ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر طويل المدت بنيادوں پر ايسے تعلقات استوار کرنا زيادہ فائدہ مند ہے جس سے تمام فريقین کے ليے باہم مفادات پر مبنی يکساں مواقعوں کا حصول ممکن ہو سکے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
USDOTURDU_banner.jpg

 

Fawad -

محفلین
امریکہ بہادر کو جو دنیا کی تھانیداری کا کیڑا ہے اسکا علاج ان کے اپنے پاس ہے..


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت کو "عالمی تھانيدار" کا رول ادا کرنے کی خواہش ہے اور نہ ہی اس کی کبھی کوشش کی گئ ہے۔ ايسی بہت سی مثاليں موجود ہيں جہاں يا تو ديگر ممالک نے عالمی تنازعات کے حل کے ليے راہنمائ کی ہے يا امريکہ نے دوست اور اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر اہم عالمی مسائل کے حل کے ليے اپنا کردار ادا کيا ہے۔ اس حوالے سے ميں بالکنز کی مثال دوں گا جہاں کشيدگی کے خاتمے کے ليے ابتدا ميں يورپی ممالک نے رول ادا کيا تھا۔ مگر صورت حال ميں مزيد ابتری کے بعد امريکہ کو مداخلت کی دعوت دی گئ۔ اسی طرح رووانڈا ميں جب صورت حال خراب ہونا شروع ہوئ تو امريکہ پر بروقت مداخلت نہ کرنے پر کڑی تنقيد کی گئ۔

يہاں تک کہ کچھ تجزيہ نگار اب بھی امريکہ پر يہ الزام لگاتے ہيں کہ 1989 ميں سويت افواج کی شکست کے بعد امريکہ نے افغانستان ميں اپنا موثر رول ادا نہيں کيا تھا۔

اس ميں کچھ شک نہيں کہ امريکہ معاشی اور فوجی وسائل کے حوالے سے اس وقت دنيا ميں سرفہرست ہے اور اسی وجہ سے عالمی برادری ميں يہ تاثر پايا جاتا ہے کہ امريکہ کو مختلف عالمی مسائل اور تنازعات کے حل کے ليے نہ صرف اپنے وسائل مہيا کرنے چاہيے بلکہ اپنا موثر رول بھی ادا کرنا چاہيے۔ ليکن اس حقيقت کے باوجود يہ دعوی حقيقت کے منافی ہے کہ امريکہ دانستہ عالمی برادری کی مرضی کے برخلاف محض اپنے عالمی اثرورسوخ ميں توسيع کے ليے دوردراز ممالک پر حملہ کر ديتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
Top