باجی میں کوئی برائی نہیں بھائی جانبالکل باجی جی
مگر مجھے بیشتر خواتین کے مشکوک عمر والے سٹیٹس پر یقین نہیں ۔ یہاں پر خواتین یونیورسٹی کالج میں پڑھاتی ہیں اور وارث کو انکل کہتی ہیں
باجی میں کوئی برائی نہیں بھائی جانبالکل باجی جی
صائمہ آپ کی اس بات سے مجھے یہ تو علم ہوا کہ کون کون کالج یونیورسٹی میں پڑھاتا ہےباجی میں کوئی برائی نہیں بھائی جان![]()
مگر مجھے بیشتر خواتین کے مشکوک عمر والے سٹیٹس پر یقین نہیں ۔ یہاں پر خواتین یونیورسٹی کالج میں پڑھاتی ہیں اور وارث کو انکل کہتی ہیںایم اے ، ایم فل کرنے کے باوجود بھی اکثریت بچیوں والے سٹیٹس یا الوژن میں ہیں ۔
صائمہ آپ کی اس بات سے مجھے یہ تو علم ہوا کہ کون کون کالج یونیورسٹی میں پڑھاتا ہے![]()
شکریہمبارکباد قبول کیجیے![]()
ویسے قابل غور بات یہ ہے کہ زیک کو کوئی انکل نہیں کہتاصائمہ آپ کی اس بات سے مجھے یہ تو علم ہوا کہ کون کون کالج یونیورسٹی میں پڑھاتا ہے![]()
معلوم ہوتا ہے کہ یورپین یونین مستقبل قریب میں ازسرنو صف بندی کرے گی۔ شائد اس کے اختیارات سیاست، کرنسی اور امیگریشن وغیرہ سے ہٹ کر محض آسان تجارتی معاہدوں تک محدود رہ جائیں۔عثمان بہت ملی جلی سی رائے ہے
ووٹ تو یورپین یونین کی حمایت میں دیا تھا مگر مجھے یورپین یونین چھوڑنے کے کوئی خاص نقصانات نہیں نظر آتے ۔
یورپین یونین میں رہنے سے تمام یورپین ممالک یوکے کی سہولیات سے خاصہ فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کا اثر ہیلتھ سروس ، ہاوسنگ اور تعلیمی اداروں پر واضح نظر آتا ہے ۔ چیپ لیبر کے آپشنز سے مقامی لوگوں کو جاب نہیں ملتی ۔ کسی دوسرے یورپین ملک کی اکانومی کو سپورٹ کرنا جبکہ ان کا یو کے کی اکانومی میں کوئی حصہ نہیں بہت سے لوگوں کو یورپین یونین چھوڑنے پر اکساتا ہے ۔ اس کے علاوہ اکثریت امیگریشن کنٹرول کے حق میں ہے بہت سی وجوہات کی بنا پر ۔ سیاست دانوں نے دونوں اطراف سے مضبوط کمپین کی ہے اور مقابلہ بھی سخت رہا ہے مگر فیصلہ چھوڑنے کا ہی ہوا کہ جنرل پبلک یو کے کو یورپ کے تابع مان کر اپنی شناخت نہیں گنوانا چاہتی ۔
مجھے بھی ایک اور ریفرینڈم نظر آ رہا ہے ۔معلوم ہوتا ہے کہ یورپین یونین مستقبل قریب میں ازسرنو صف بندی کرے گی۔ شائد اس کے اختیارات سیاست، کرنسی اور امیگریشن وغیرہ سے ہٹ کر محض آسان تجارتی معاہدوں تک محدود رہ جائیں۔
نہ ہی بھائیوں والا ورنہ جب سے یہ محفل پر موجود ہیں تقریباً آدھے براعظم ایشیا کی بہنوں کے بھائی ہوتے ۔زیک کا موڈ انکولوں والا ہے ہی نہیں۔![]()
آپ کا مطلب ہے سکاٹ لینڈ کا ؟مجھے بھی ایک اور ریفرینڈم نظر آ رہا ہے ۔
ممکن ہے۔ دوسری طرف برطانیہ کے نکلنے کے بعد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یورپین انٹگریشن بڑھ جائےمعلوم ہوتا ہے کہ یورپین یونین مستقبل قریب میں ازسرنو صف بندی کرے گی۔ شائد اس کے اختیارات سیاست، کرنسی اور امیگریشن وغیرہ سے ہٹ کر محض آسان تجارتی معاہدوں تک محدود رہ جائیں۔
وہ کیسے ؟ممکن ہے۔ دوسری طرف برطانیہ کے نکلنے کے بعد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یورپین انٹگریشن بڑھ جائے
برطانیہ مزید انٹگریشن کے خلاف سب سے بڑا ووٹ تھا۔ اس کے جانے سے یہ بلاک کمزور ہو گا۔ اگر جرمنی، فرانس وغیرہ حق میں رہتے ہیں تو انٹگریشن مزید آگے بڑھ سکتی ہے۔ یہ صرف ایک ممکنہ صورت ہے۔ برطانیہ کے چھوڑنے سے ممکن ہے دوسرے ممالک میں بھی یورپ مخالفت میں اضافہ ہو۔وہ کیسے ؟
ایک سروے دیکھا تھا جس کے مطابق پچاس سال عمر سے چھوٹے یورپین یونین کے حق میں اور اس عمر سے بڑے اسے چھوڑنے کے حق میں تھے۔عثمان بہت ملی جلی سی رائے ہے
ووٹ تو یورپین یونین کی حمایت میں دیا تھا مگر مجھے یورپین یونین چھوڑنے کے کوئی خاص نقصانات نہیں نظر آتے ۔
یورپین یونین میں رہنے سے تمام یورپین ممالک یوکے کی سہولیات سے خاصہ فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کا اثر ہیلتھ سروس ، ہاوسنگ اور تعلیمی اداروں پر واضح نظر آتا ہے ۔ چیپ لیبر کے آپشنز سے مقامی لوگوں کو جاب نہیں ملتی ۔ کسی دوسرے یورپین ملک کی اکانومی کو سپورٹ کرنا جبکہ ان کا یو کے کی اکانومی میں کوئی حصہ نہیں بہت سے لوگوں کو یورپین یونین چھوڑنے پر اکساتا ہے ۔ اس کے علاوہ اکثریت امیگریشن کنٹرول کے حق میں ہے بہت سی وجوہات کی بنا پر ۔ سیاست دانوں نے دونوں اطراف سے مضبوط کمپین کی ہے اور مقابلہ بھی سخت رہا ہے مگر فیصلہ چھوڑنے کا ہی ہوا کہ جنرل پبلک یو کے کو یورپ کے تابع مان کر اپنی شناخت نہیں گنوانا چاہتی ۔
بالکل یہی وہ وجوہات تھیں جسکی بنیاد پر ناروے نے دو بار ریفرنڈم میں یورپین یونین کو رد کیا۔ بات سیدھی سی ہے کہ یورپین مارکیٹ تک رسائی کیلئے قومی خودمختاری قربان کیوں کی جائے؟ سنہ ۲۰۰۴ میں مشرقی یورپ کے ممالک کی یونین میں آمد کے بعد جس طرح مغربی ممالک کا معاشی، سیاسی اور سماجی استحصال ہوا ہے اسکے بعد تو یونین کو خیرباد کہنا ہی بنتا ہے۔ برطانیہ زندہ باد!عثمان بہت ملی جلی سی رائے ہے
ووٹ تو یورپین یونین کی حمایت میں دیا تھا مگر مجھے یورپین یونین چھوڑنے کے کوئی خاص نقصانات نہیں نظر آتے ۔
یورپین یونین میں رہنے سے تمام یورپین ممالک یوکے کی سہولیات سے خاصہ فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کا اثر ہیلتھ سروس ، ہاوسنگ اور تعلیمی اداروں پر واضح نظر آتا ہے ۔ چیپ لیبر کے آپشنز سے مقامی لوگوں کو جاب نہیں ملتی ۔ کسی دوسرے یورپین ملک کی اکانومی کو سپورٹ کرنا جبکہ ان کا یو کے کی اکانومی میں کوئی حصہ نہیں بہت سے لوگوں کو یورپین یونین چھوڑنے پر اکساتا ہے ۔ اس کے علاوہ اکثریت امیگریشن کنٹرول کے حق میں ہے بہت سی وجوہات کی بنا پر ۔ سیاست دانوں نے دونوں اطراف سے مضبوط کمپین کی ہے اور مقابلہ بھی سخت رہا ہے مگر فیصلہ چھوڑنے کا ہی ہوا کہ جنرل پبلک یو کے کو یورپ کے تابع مان کر اپنی شناخت نہیں گنوانا چاہتی ۔
میں نے ایک بار جسارت کی تھی لیکن انکل سے ایسی ڈانٹ پڑی کہ پھر دوبارہ ہمت نہیں ہوئیویسے قابل غور بات یہ ہے کہ زیک کو کوئی انکل نہیں کہتا![]()
جی یونین کو واپس صرف تجارتی یونین بننا ہوگا۔ ممبران ممالک کی سیاست اور کرنسی میں مداخلت غیر جمہوری افعال ہیں جسے ناروے، سوئٹزرلینڈ اور اب برطانیہ رد کر چکے ہیں۔معلوم ہوتا ہے کہ یورپین یونین مستقبل قریب میں ازسرنو صف بندی کرے گی۔ شائد اس کے اختیارات سیاست، کرنسی اور امیگریشن وغیرہ سے ہٹ کر محض آسان تجارتی معاہدوں تک محدود رہ جائیں۔
ممکن ہے۔ دوسری طرف برطانیہ کے نکلنے کے بعد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یورپین انٹگریشن بڑھ جائے
ایسا ممکن نظر نہیں آتا بلکہ بریکسٹ کے بعد اب سویڈن، اٹلی اور یونان کی باری ہے باہر نکلنے کی۔وہ کیسے ؟
پورا یورپ اس وقت دائیں بازو کی یونین مخالف اور مہاجر مخالف پارٹیوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہ سب یورپی یونین کی غیر جمہوری پالیسیز کا نتیجہ ہے جو عوام واپس دائیں بازو کو ووٹ ڈالنے پر مجبور ہو گئی ہے۔برطانیہ مزید انٹگریشن کے خلاف سب سے بڑا ووٹ تھا۔ اس کے جانے سے یہ بلاک کمزور ہو گا۔ اگر جرمنی، فرانس وغیرہ حق میں رہتے ہیں تو انٹگریشن مزید آگے بڑھ سکتی ہے۔ یہ صرف ایک ممکنہ صورت ہے۔ برطانیہ کے چھوڑنے سے ممکن ہے دوسرے ممالک میں بھی یورپ مخالفت میں اضافہ ہو۔
یہ شائد اسلئے کہ نوجوانوں کو بذریعہ میڈیا بیوقوف بنانا آسان ہوتا ہے۔ ۲۵ سال کے بعد جب نوجوان عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو یورپی یونین کی حقیقت ان پر کھل جاتی ہے۔ایک سروے دیکھا تھا جس کے مطابق پچاس سال عمر سے چھوٹے یورپین یونین کے حق میں اور اس عمر سے بڑے اسے چھوڑنے کے حق میں تھے۔
یورپ چھوڑنے کا کچھ اکنامک شاک تو برطانیہ کو لگے گا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ سکاٹ لینڈ برطانیہ چھوڑ دے۔
کیا زیادہ پڑھے لکھوں کو بیوقوف بنانا بھی زیادہ آسان ہے؟یہ شائد اسلئے کہ نوجوانوں کو بذریعہ میڈیا بیوقوف بنانا آسان ہوتا ہے۔ ۲۵ سال کے بعد جب نوجوان عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو یورپی یونین کی حقیقت ان پر کھل جاتی ہے۔
زیادہ پڑھے لکھوں کو کام اور اِنکم کا مسئلہ نہیں اسلئے انکو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ یورپ میں رہیں یا نہ رہیں۔ نیز عموما بائیں بازو کو ووٹ دینے والے تارکین وطنوں نے بھی یورپ کو ووٹ دیا ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ یہ لوگ برطانیہ سے زیادہ یورپ سے لگاؤ رکھتے ہیں۔ صائمہ شاہکیا زیادہ پڑھے لکھوں کو بیوقوف بنانا بھی زیادہ آسان ہے؟
http://lordashcroftpolls.com/2016/06/how-the-united-kingdom-voted-and-why/#more-14746