ام اویس
محفلین
دل کے جذبات کو اشعار کی صورت ڈھالوں
کرکے اشکوں سے وضو نعت کی صورت ڈھالوں
رب کے قرآن سے صلوات کےموتی چُن کر
سحر کی مالا میں سرکار کی مدحت ڈھالوں
گر اجازت ہو تو تسکین سخن میں کر لوں
اپنے الفاظ میں حسان سی رفعت ڈھالوں
غیر کی فکر سے افکار کو میں پاک کروں
پھر اسی سانچے میں اظہار کی صنعت ڈھالوں
ان کی حرمت پہ نچھاور کروں جان و تن من
ذات اقدس کی اطاعت میں یہ مورت ڈھالوں
ختم مرسل ہیں نہیں کوئی نبی آپ کے بعد
اس عقیدے کی حفاظت میں یہ غیرت ڈھالوں
شان برتر ہے جہاں سے یہ ہے فرمانِ رب
اپنی نسلوں کی بنا میں یہی رغبت ڈھالوں
امتی آپ کا ہونا ہے فضیلت میری
نزہت اس فضل میں اعمال کی محنت ڈھالوں
صلی الله علی محمد صلی الله علیہ وسلم
کرکے اشکوں سے وضو نعت کی صورت ڈھالوں
رب کے قرآن سے صلوات کےموتی چُن کر
سحر کی مالا میں سرکار کی مدحت ڈھالوں
گر اجازت ہو تو تسکین سخن میں کر لوں
اپنے الفاظ میں حسان سی رفعت ڈھالوں
غیر کی فکر سے افکار کو میں پاک کروں
پھر اسی سانچے میں اظہار کی صنعت ڈھالوں
ان کی حرمت پہ نچھاور کروں جان و تن من
ذات اقدس کی اطاعت میں یہ مورت ڈھالوں
ختم مرسل ہیں نہیں کوئی نبی آپ کے بعد
اس عقیدے کی حفاظت میں یہ غیرت ڈھالوں
شان برتر ہے جہاں سے یہ ہے فرمانِ رب
اپنی نسلوں کی بنا میں یہی رغبت ڈھالوں
امتی آپ کا ہونا ہے فضیلت میری
نزہت اس فضل میں اعمال کی محنت ڈھالوں
صلی الله علی محمد صلی الله علیہ وسلم