جاسم محمد
محفلین
اسلاموفوبیا کے ازالے کے لیے ترکی، ملائیشیا اور پاکستان کا انگریزی چینل کھولنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 26 ستمبر 2019
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مشترکہ طور پر انگریزی چینل کھولیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ آج ان کی رجب طیب اردوان اور مہاتیر محمد سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ طور پر ایک انگریزی چینل شروع کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا انگریزی زبان کے چینل کا مقصد اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنا ہے، اور دنیا کو اسلام کے بارے میں آگاہی دینا ہے، چینل کا مقصد عظیم مذہب اسلام کے بارے میں غلط تاثر کا خاتمہ ہے۔
انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ اس چینل کے ذریعے مسلمانوں کے بارے میں غلط تاثرات ٹھیک کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا چینل کے ذریعے توہین رسالت کے معاملے پر دنیا کو آگاہی، مسلمانوں کی تاریخ پر مبنی فلموں کے ذریعے دنیا کو تعلیم دی جائے گی۔
انھوں نے لکھا چینل کے ذریعے مسلمانوں کو میڈیا پر مکمل نمایندگی ملے گی۔
واضح رہے آج پاکستان، ملائیشیا اور ترکی نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز تقاریر‘ کی روک تھام کے سلسلے میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔
کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کی بہ جائے سیاست ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔
ویب ڈیسک 26 ستمبر 2019

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مشترکہ طور پر انگریزی چینل کھولیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ آج ان کی رجب طیب اردوان اور مہاتیر محمد سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ طور پر ایک انگریزی چینل شروع کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا انگریزی زبان کے چینل کا مقصد اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنا ہے، اور دنیا کو اسلام کے بارے میں آگاہی دینا ہے، چینل کا مقصد عظیم مذہب اسلام کے بارے میں غلط تاثر کا خاتمہ ہے۔
انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ اس چینل کے ذریعے مسلمانوں کے بارے میں غلط تاثرات ٹھیک کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا چینل کے ذریعے توہین رسالت کے معاملے پر دنیا کو آگاہی، مسلمانوں کی تاریخ پر مبنی فلموں کے ذریعے دنیا کو تعلیم دی جائے گی۔
انھوں نے لکھا چینل کے ذریعے مسلمانوں کو میڈیا پر مکمل نمایندگی ملے گی۔
واضح رہے آج پاکستان، ملائیشیا اور ترکی نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز تقاریر‘ کی روک تھام کے سلسلے میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔
کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کی بہ جائے سیاست ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔