ابن ولی دسمبر 5، 2018 "یاد ماضی" کچھ باتیں بھلانے کے قابل نہیں ہوتی۔اگر ان کو بھلانے کو کوشش کرو تو دل و دماغ پہ نقش چھوڑ جاتی ہیں اور پتھر پہ لکیر کی طرح مٹ نہیں
"یاد ماضی" کچھ باتیں بھلانے کے قابل نہیں ہوتی۔اگر ان کو بھلانے کو کوشش کرو تو دل و دماغ پہ نقش چھوڑ جاتی ہیں اور پتھر پہ لکیر کی طرح مٹ نہیں