شاہد شاہنواز اگست 2، 2013 کبھی اے حقیقت منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں ۔۔۔ کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں
شاہد شاہنواز اگست 1، 2013 خبر نہیں کیا ہے نام اس کا خدا فریبی کہ خود فریبی ۔۔۔ عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا کے تقدیر کا بہانہ
شاہد شاہنواز جولائی 31، 2013 سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی ۔۔۔ سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی
شاہد شاہنواز جولائی 28، 2013 لوح بھی تو ، قلم بھی تو، تیرا وجود الکتاب ۔۔۔ گنبد آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب ۔۔۔
شاہد شاہنواز جولائی 12، 2013 تجھی کو تکنے لگے تو جو آیا مسجد میں ۔۔۔ نماز سب نے قضا کی تری ادا کے لیے (نامعلوم)
شاہد شاہنواز نومبر 30، 2012 یہ کتاب پڑھنی ہے : http://www.iqbalcyberlibrary.net/Urdu-Books/969-416-206-005/index.php