روایتی طور پر مارکسزم معاشی طبقات پر زور دیتا ہے، مگر پاکستان میں خالص طبقاتی تقسیم کبھی مکمل طور پر نہیں پنپ سکی۔ یہاں ہر نظریے کو مقامی ثقافتی و مذہبی رنگ میں ڈھالنا پڑا، جیسے کہ بھٹو کا "اسلامی سوشلزم"۔
بائیں بازو کے دانشور، قوم پرست طلبہ، اور جامعات میں سوشلسٹ نظریات کو تحفظ دینے والے...
خونِ صابرین
چپ چاپ
دیواروں کی دراڑوں میں بہتا رہتا ہے
یہی خون
ایک دن
جامِ نیشاپور میں
قہر ِ عنب ذائقہ بن کر چھلکے گا
تب
ساداتِ خیمہ خیانت
اپنے مرصع عمامے
پردار قلم
اور کاغذی تلواریں
گھروں کی آراستہ دہلیزوں پر چھوڑ جائیں گے
اور تاریخ
ان کے ناموں کو
ریت پر نوشتہ قصوں کی طرح
ہوا کے سپرد کر دے...
رحمہ اللہ تعالی واسعہ
احمد بھائی، یہ کول کی خودنوشت سوانح ہے، انگریز کی فوج میں لفٹین بھرتی ہونے سے ہندوستان کی فوج کے اعلی مناصب تک پہنچا۔ مناسب سی لگ رہی ہے ابھی تو۔
قبل از تقسیم مختلف جماعات تھیں، جو فرنگی استعمار کے خلاف لڑ بھڑ رہی تھئیں، کوئی سیاسی میدان میں ، کوئی عسکری ، کوئی نیم عسکری اور کوئی تعلیمی۔ انہی میں سے ایک جماعت مجاہدین چمرکنڈ بھی تھی، جو افغانستان کو مرکز بنا کر انگریزوں سے برسرپیکار رہتی تھی۔ مولانا فضل الہی وزیرآبادی رحمہ اللہ اور صوفی...