محمل ابراہیم اگست 19، 2020 کیا کسی نقش میں پنہاں ہے نمایاں کیا ہے___آئیے قید نظر سے یہ نکل کر دیکھیں۔۔۔۔سحر
محمل ابراہیم اگست 18، 2020 زِندگی کیسے گزرتی ہے بلا مسکن کے____جاننا یہ ہے تو پھر گھر سے نکل کر دیکھیں۔۔۔۔سحر
محمل ابراہیم اگست 17، 2020 میں غزل نہیں کوئی میر کی نہ ہی داستاں ہوں شہیر کی____میں ہوں نالۂ شب سہ پہر میں صدا ہوں بے کل فقیر کی
میں غزل نہیں کوئی میر کی نہ ہی داستاں ہوں شہیر کی____میں ہوں نالۂ شب سہ پہر میں صدا ہوں بے کل فقیر کی
محمل ابراہیم اگست 17، 2020 کبھی سر بہ سجدہ جبین تھی میں نمازیوں کی زمین تھی___مجھے آکے کوئی رہا کرے یہی مدّعا مجھ اسیر کی۔۔۔سحؔر
کبھی سر بہ سجدہ جبین تھی میں نمازیوں کی زمین تھی___مجھے آکے کوئی رہا کرے یہی مدّعا مجھ اسیر کی۔۔۔سحؔر
محمل ابراہیم اگست 14، 2020 جلا کر خاک کر دینگی امیروں کے حسیں ایوان-----سحؔر ہیں راکھ کی تہہ میں ابھی چنگاریاں باقی
محمل ابراہیم اگست 14، 2020 جو مدت بعد آئے ہو تو لازم خیر مقدم ہے____جنابِ درد ! ٹھہرو تو، ہیں کچھ تیاریاں باقی......سحؔر
محمل ابراہیم اگست 11، 2020 محفل ہے سوگوار فضائیں اُداس ہیں، رخصت ہوا ہے کون وفائیں اُداس ہیں،، اُردو ترے چمن کا حسیں پھول جھڑ گیا، ہے مضمحل گلستاں نگاہیں اُداس ہیں_سحر
محفل ہے سوگوار فضائیں اُداس ہیں، رخصت ہوا ہے کون وفائیں اُداس ہیں،، اُردو ترے چمن کا حسیں پھول جھڑ گیا، ہے مضمحل گلستاں نگاہیں اُداس ہیں_سحر
محمل ابراہیم اگست 10، 2020 نہ بچپن کی امنگیں ہیں نہ ہیں وہ شوخیاں باقی____تعاقب میں تھے جس کے ہم نہیں وہ تتلیاں باقی
محمل ابراہیم اگست 5، 2020 تونے پٹیاں تو لپیٹ کر بتِ عدل کو اندھا بنایا ہے____اُسے آج یہ بھی بتا دیا کہ وہ میزان و خامہ بھی چھوڑ دے
تونے پٹیاں تو لپیٹ کر بتِ عدل کو اندھا بنایا ہے____اُسے آج یہ بھی بتا دیا کہ وہ میزان و خامہ بھی چھوڑ دے
محمل ابراہیم جولائی 26، 2020 مجھ کو ہر مصرعے پہ تحسین بری لگتی ہے___شمع محفل مرے آگے سے اٹھا لی جائے (سحر)
محمل ابراہیم جولائی 20، 2020 وہی بہتر سخنور ہے کہ جو ہو ترجمان حق_____وگرنہ ایسے ویسوں کے کہاں نام و نشاں باقی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔سحر
محمل ابراہیم جولائی 18، 2020 تھے اشک آنکھوں میں لب پر مگر تبسّم تھا____کسی سے یوں ہی مخاطب رہی میں دیر تلک
محمل ابراہیم جولائی 17، 2020 میں تھک کے جب بھی کبھی بیٹھتی ہوں دم بھر کو_____تھکان پیر دباتی ہے میرے دیر تلک
محمل ابراہیم جولائی 17، 2020 زعم کیسا منصب شاہی کا جب تو خاک ہے____موت آنی ہے اٹل ہوتا ہر اک دل چاک ہے
محمل ابراہیم جولائی 16، 2020 مری زندگی کا حساب دوں کیا مرے عمل کا جواب دوں_____میرے نام دنیا کی ہر خطا یہ لکھا ورق ورق پہ تھا
محمل ابراہیم جولائی 2، 2020 جب وقت بدلنے لگتا ہے ،ہر رنگ بدلنے لگتا ہے__تتلی کے سنہرے پنکھوں سا،ہر رستہ اُڑنے لگتا ہے