*گیت*
*اجازت*
*✍:ڈاکٹر سیما شفیع*
دل کا ویران نگر چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم کسی وقت بھی منہ موڑ کے جا سکتے ہو
تھک گئے ہو جو مرا بوجھ اٹھاتے ہوئے تم
میرے کندھوں پہ تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
لازمی یہ بھی کہاں ہے کہ سزا تم کو ملے
تہمت اپنی مرے سر چھوڑ کے جا سکتے ہو
گھونسلے تیرے گرانا مری فطرت میں نہیں
تم پرندے ہو شجر چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم گیا وقت نہیں ہو کہ پھر آ بھی نہ سکو
ایک امید یہ بھی چھوڑ کے جا سکتے ہو
سیما کر
*اجازت*
*✍:ڈاکٹر سیما شفیع*
دل کا ویران نگر چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم کسی وقت بھی منہ موڑ کے جا سکتے ہو
تھک گئے ہو جو مرا بوجھ اٹھاتے ہوئے تم
میرے کندھوں پہ تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
لازمی یہ بھی کہاں ہے کہ سزا تم کو ملے
تہمت اپنی مرے سر چھوڑ کے جا سکتے ہو
گھونسلے تیرے گرانا مری فطرت میں نہیں
تم پرندے ہو شجر چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم گیا وقت نہیں ہو کہ پھر آ بھی نہ سکو
ایک امید یہ بھی چھوڑ کے جا سکتے ہو
سیما کر
ہمارے ہاں ایک سیما بہن پہلے سے ہی موجود ہیں، ایک آپ ہو گئیں۔