Qamar Alam فروری 14، 2015 خیر اب ختم کر لیں شکوہ جو پرانا ہے خود کو ہے یہ سمجھایا تم کو یہ بتانا ہے قمر عالم
Qamar Alam فروری 14، 2015 کرب کے وہ سب لمحے اس صفحے پہ لکھ دوں گر مجھکو ایک خدشہ ہے دل تمہارا پھٹ جائے
Qamar Alam فروری 14، 2015 تم مجھے یہ بتلاؤ کیسے ان صفحوں کو میں چھوڑ کر پڑھوں کہ میں بھولنے کا عادی ہوں کن صفحوں پہ کیا لکھا ہے یہ بھول جاتا ہوں
تم مجھے یہ بتلاؤ کیسے ان صفحوں کو میں چھوڑ کر پڑھوں کہ میں بھولنے کا عادی ہوں کن صفحوں پہ کیا لکھا ہے یہ بھول جاتا ہوں
Qamar Alam فروری 14، 2015 چاھتا تو میں بھی ہوں کہ وہ سب بھلا ڈالوں پھر یہ سوچتا ہوں میں کسطرح بھلا ڈالوں
Qamar Alam فروری 14، 2015 میں یہ مانتا ہوں کہ غلطیاں مری بھی تھیں تم کوبھی مگر شائد کچھ لحاظ کرنا تھا
Qamar Alam فروری 4، 2015 ہے یہ کیا سلسلہ کسے معلوم کیوں ہے مجھ سے خفا کسے معلوم ہم تو اٹھ آئے تیری محفل سے کون کب تک رہا کسے معلوم
ہے یہ کیا سلسلہ کسے معلوم کیوں ہے مجھ سے خفا کسے معلوم ہم تو اٹھ آئے تیری محفل سے کون کب تک رہا کسے معلوم