فاتح
لائبریرین
اہلِ محفل سے معذرت کے ساتھ ایک تازہ غزل
ساعتِ وصل اور اتِّقا! معذرت
نعمتِ دید پر اکتفا، معذرت
تجھ سے رشتہ فقط روح کا تھا مگر
کھینچ لائی کہاں اشتہا، معذرت
ایک لغزش کا سرنامہ ہے زندگی
آدمیّت کی تھی ابتدا معذرت
ربطِ دائم ہو تعبیر اس خواب کی
دیکھنا گاہ گاہ التجا معذرت
دعوے پندار کے سب دھرے رہ گئے
اُس کے آگے فقط اِدِّعا معذرت
جب کمالِ محبت پہ فائز ہوا
میں ہوا منکرِ ارتقا، معذرت
میرا آنسو تری معذرت کا سبب
معذرت تجھ سے بے انتہا معذرت
تھا حقیقت کشا پھر بھی دبتا گیا
تیرے شکووں تلے اک گلا معذرت
میرے غم خوار نے تجھ سے بارے مرے
باندھے کیا کیا نہیں افترا معذرت
میرا دیوان مجموعہ آلام کا
ہر ورق شکوۂ ابتلا، معذرت
ہم طرفدار غالب کے ہیں، کب ہوئی
شعر میں میر کی اقتدا، معذرت
جانے مرنے میں تاخیر کیوں ہو گئی
جو بھی تھی علّتِ التوا، معذرت
وقتِ مرگ آ گیا، نعرۂ الفراق!
جسم سے روح کا انخلا، معذرت
فاتح الدین بشیرؔ
نعمتِ دید پر اکتفا، معذرت
تجھ سے رشتہ فقط روح کا تھا مگر
کھینچ لائی کہاں اشتہا، معذرت
ایک لغزش کا سرنامہ ہے زندگی
آدمیّت کی تھی ابتدا معذرت
ربطِ دائم ہو تعبیر اس خواب کی
دیکھنا گاہ گاہ التجا معذرت
دعوے پندار کے سب دھرے رہ گئے
اُس کے آگے فقط اِدِّعا معذرت
جب کمالِ محبت پہ فائز ہوا
میں ہوا منکرِ ارتقا، معذرت
میرا آنسو تری معذرت کا سبب
معذرت تجھ سے بے انتہا معذرت
تھا حقیقت کشا پھر بھی دبتا گیا
تیرے شکووں تلے اک گلا معذرت
میرے غم خوار نے تجھ سے بارے مرے
باندھے کیا کیا نہیں افترا معذرت
میرا دیوان مجموعہ آلام کا
ہر ورق شکوۂ ابتلا، معذرت
ہم طرفدار غالب کے ہیں، کب ہوئی
شعر میں میر کی اقتدا، معذرت
جانے مرنے میں تاخیر کیوں ہو گئی
جو بھی تھی علّتِ التوا، معذرت
وقتِ مرگ آ گیا، نعرۂ الفراق!
جسم سے روح کا انخلا، معذرت
فاتح الدین بشیرؔ