برطانیہ میں ہومیوپیتھی پر پابندی پر غور

اس زری کا کیا مطلب؟
"ذرا" کے ہم معنی لفظ ہے،تاہم کم مستعمل ہے۔مستورات دہلی،اوودھ،اور لکھنو میں بالعموم رائج تھا۔
مابدولت کو پہلی بار شہرہ آفاق مصنف شوکت صدیقی کے ایک ناول ' چاردیواری ' میں اس لفظ سے آشنائی ہوئی۔
 

راہی

محفلین
سنا ہے اس پیتھی میں بیماری کا علاج نہ ھو کر جسم کا علاج ہوتا ہے. مجھے کبھی ہومیوپیتھی سے فائدہ نہیں ہوا لیکن ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے نے اسکے استعمال سے کافی فائدہ اٹھایا ہے
 

علی وقار

محفلین
برطانیہ میں ہومیوپیتھی اب تک بین نہیں ہے مگر اس طریقہءعلاج کے استعمال کی سفارش نہ کی جاتی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
آج کل سیاسی حلقوں میں ہومیو پیتھی کی اصطلاح ، بے ضرر یا بے فائدہ ک معنوں میں استعمال ہو رہی ہے۔ :ROFLMAO:

جیسے فلاں نے مذمت کرنے کے بجائے ہومیوپیتھک قسم کا بیان دے دیا۔ یا حکومت نے مسئلے کے حل کے لئے ہومیوپیتھک تجاویزات پیش کر دیں۔ :ROFLMAO:

جیسے اس خبر میں پاکستان کو ہونے والے نقصان کا ہومیوپیتھک تدارک پیش کیا گیا ہے۔

یہ سب از راہِ مذاق لکھا ہے، اس سے ہومیوپیتھی علاج کی حوصلہ شکنی مقصود نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ہومیوپیتھی علاج کی افادیت اپنی جگہ ہے۔

جیسے انگلیوں کے ناخنوں میں فنگس کے لئے ہومیو پیتھی کی ایک دوا آتی ہے جو بے حد مؤثر ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
میری آپ بیتی بھی سن لیجیے۔
1993ء میں ہم واہ کینٹ سے نقلِ مکانی کر کے لاہور منتقل ہوئے۔ واہ کینٹ کی صاف ستھری آب و ہوا کے برعکس لاہور میں فضائی آلودگی کا سامنا کرنا پڑا۔ جب بھی پبلک ٹرانسپورٹ یعنی بذریعہ وین سفر کرتا، دھویں سے جی متلاتا۔ ایک آدھ بار تو دورانِ سفر الٹی بھی ہوگئی۔
اپنے چچا کو بتایا جو ہومیوپیتھک ڈاکٹر تو نہ تھے لیکن انھوں نے ہومیوپیتھی کا گہرا مطالعہ کر رکھا تھا۔ بعض جونیئر ڈاکٹر دواؤں کے سلسلے میں ان سے مشورہ بھی کرتے تھے۔ چچا نے مسئلہ سن کر دوا دی۔ وہ دوا استعمال کی؛ وہ دن ہے اور آج کا دن، یہ شکایت پھر کبھی نہ ہوئی۔
خدا جانے ہم ہومیوپیتھی کو اتنا غیرموثر کیوں سمجھتے ہیں۔
 
اس کا مطبل یہ ہوا کہ یہ بندے کی بیماری کم اور ذہنی طور پر مدد کر رہے ہیں کہ آپ ذہن سے سوچے کہ آپ کو بیماری نہیں ہے شاید کہ اس طرح ذہن میں آئے کہ میٹھی گولیاں تو کھا رہے ہیں اور اللہ عزوجل بیماری کو دور کر دے ۔ایک مذاق والی بات ہو ہوئی نہ ہو میو پیتھی۔
پھر ایسی حالت میں بندہ ٹھیک تو نہیں ہو سکے گا۔
ہومیوپیتھی کا طریقہ علاج جسم کے قدرتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ میٹھی گولیاں دراصل دوائی کا ذریعہ ہیں، اور ان میں شامل اجزاء بیماری پر اثر ڈالنے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔ جہاں تک بات مذاق یا ذہنی اثرات کی ہے، تو یہ صرف اللہ کی قدرت ہے جو کسی بھی طریقہ علاج کو کامیاب بناتی ہے۔ دعا کے ساتھ کسی بھی علاج پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
 
Top