برطانیہ میں ہومیوپیتھی پر پابندی پر غور

ایم اے راجا

محفلین
میرے علم میں اضافے کے لیئے کیا مجهے کوئی بتا سکتا ہے کہ اگر یومیو پیتهی بیکار طریقہ علاج ہے تو پهر انہی ادویات کے استعمال سے میرے کئی جاننے والے گردہ کی پتهری کے مریض کیسے ٹهیک ہو گئے ہیں جنکو ایلو ڈاکٹرز نے فورا آپریش کا مشورہ دیا تها، 2 ایسے حضرات بهی میرے علم میں ہیں جو ہیپاٹائیٹس بی اور سی سے اسی علاج کے ذریعے اس موضی مرض سے جان چهڑوا چکے ہیں۔
 

زیک

مسافر
میرے علم میں اضافے کے لیئے کیا مجهے کوئی بتا سکتا ہے کہ اگر یومیو پیتهی بیکار طریقہ علاج ہے تو پهر انہی ادویات کے استعمال سے میرے کئی جاننے والے گردہ کی پتهری کے مریض کیسے ٹهیک ہو گئے ہیں جنکو ایلو ڈاکٹرز نے فورا آپریش کا مشورہ دیا تها، 2 ایسے حضرات بهی میرے علم میں ہیں جو ہیپاٹائیٹس بی اور سی سے اسی علاج کے ذریعے اس موضی مرض سے جان چهڑوا چکے ہیں۔
میں نے گردے کی پتھری کا کوئی علاج نہیں کرایا کہ ڈاکٹر نے یہی مشورہ دیا تھا اور میں بھی ٹھیک ہو گیا۔
 

ادیب بیگ

محفلین
ایلو اور دیسی وغیرہ بھی کہا جاتا ہے) یہ حقیقی طریقہ ہائے علاج ہیں جب کہ ہومیوپیتھک صرف پلیسیبو۔
ہومیوپیتھک کے محلول یا گولیوں کو آپ دنیا کی کسی بھی لیبارٹری میں لے جا کر ٹیسٹ کروا لیں ان میں آپ کو اس دوا کا ایک مالیکیول بھی نہیں ملے گا جس کا لیبل بوتل پر لگا ہوا ہے۔
آسان سا ایک امتحان لے لیتے ہیں۔۔۔ میں 1000 کی پوٹینسی میں ہومیوپیتھک کی چار مختلف ادویات (مثلاً آرنیکا، بیلا ڈونا، رس ٹاکس اور نکس وامیکا) چار مختلف بوتلوں میں لے لیتا ہوں اور ان بوتلوں پر سے صرف لیبلز اتار کر وہ بوتلیں ہومیوپیتھی کی دنیا کی بہترین لیبارٹری میں دے آتا ہوں۔ مجھے ٹیسٹ کر کے صرف یہ بتا دیا جائے کہ کس بوتل میں کون سی دوا ہے۔ اگر ہومیوپیتھی یہ نہیں کر سکتی تو مان لینا چااتح, post: 1707685, member: 595"]ایلو پیتھک ہو یا قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج (جسے، حکمت اور دیسی وغیرہ بھی کہا جاتا ہے) یہ حقیقی طریقہ ہائے علاج ہیں جب کہ ہومیوپیتھک صرف پلیسیبو۔
ہومیوپیتھک کے محلول یا گولیوں کو آپ دنیا کی کسی بھی لیبارٹری میں لے جا کر ٹیسٹ کروا لیں ان میں آپ کو اس دوا کا ایک مالیکیول بھی نہیں ملے گا جس کا لیبل بوتل پر لگا ہوا ہے۔
آسان سا ایک امتحان لے لیتے ہیں۔۔۔ میں 1000 کی پوٹینسی میں ہومیوپیتھک کی چار مختلف ادویات (مثلاً آرنیکا، بیلا ڈونا، رس ٹاکس اور نکس وامیکا) چار مختلف بوتلوں میں لے لیتا ہوں اور ان بوتلوں پر سے صرف لیبلز اتار کر وہ بوتلیں ہومیوپیتھی کی دنیا کی بہترین لیبارٹری میں دے آتا ہوں۔ مجھے ٹیسٹ کر کے صرف یہ بتا دیا جائے کہ کس بوتل میں کون سی دوا ہے۔ اگر ہومیوپیتھی یہ نہیں کر سکتی تو مان لینا چاہیے کہ یہ سوڈو سائنس ہے۔
ہومیو پر۔اعتراض ہومیو کے پیش کردہ دعوے پر ہونا چاہیے نہ کے ایلو پیتھی کی جلد باز سوچ کے مطابقق
ایلو پیتھک ہو یا قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج (جسے، حکمت اور دیسی وغیرہ بھی کہا جاتا ہے) یہ حقیقی طریقہ ہائے علاج ہیں جب کہ ہومیوپیتھک صرف پلیسیبو۔
ہومیوپیتھک کے محلول یا گولیوں کو آپ دنیا کی کسی بھی لیبارٹری میں لے جا کر ٹیسٹ کروا لیں ان میں آپ کو اس دوا کا ایک مالیکیول بھی نہیں ملے گا جس کا لیبل بوتل پر لگا ہوا ہے۔
آسان سا ایک امتحان لے لیتے ہیں۔۔۔ میں 1000 کی پوٹینسی میں ہومیوپیتھک کی چار مختلف ادویات (مثلاً آرنیکا، بیلا ڈونا، رس ٹاکس اور نکس وامیکا) چار مختلف بوتلوں میں لے لیتا ہوں اور ان بوتلوں پر سے صرف لیبلز اتار کر وہ بوتلیں ہومیوپیتھی کی دنیا کی بہترین لیبارٹری میں دے آتا ہوں۔ مجھے ٹیسٹ کر کے صرف یہ بتا دیا جائے کہ کس بوتل میں کون سی دوا ہے۔ اگر ہومیوپیتھی یہ نہیں کر سکتی تو مان لینا چاہیے کہ یہ سوڈو سائنس ہے۔
محترم آپ نے ہومیو دوا کو لے کر تھیوری ایلو پیتھی کی پیش کر دی ،،،کیوں کہ ہومیوں پیتھی نے یہ شروع سے ہی دعوی کیا ہی نہیں کہ کہ وہ مریض کی علامات کی بجائے مرض پر دھیان دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ ہومیو کے نظد یق اصل سبب علامات ہیں بس علامات دور کر دو اگر جسم میں کہیں مرض رہ بھی گیا ہے تو مناسب دوا سے جیسم خود ہی اندر سے مرض کو جڑ سے اکھاڑ پھنکے گا ۔۔۔اور یاد رکھیں کے ہومیو پیتھی میں مرض نام کی کوئی چیز نہیں اور نہ ہی اس میں کسی مرض کو دبایا یا مرض کا علاج کیا جاتا ہو ۔۔۔اور نہ ہی اس طرح کی فضول تھیوری ہومیو میں اپ کو دیکھے گی ۔۔۔۔پس یاد رکھیں ایک ۔۔دو ا ۔۔۔علامات کے لیے ہے جس کو ہومیو پیتھی کہا جاتا ہے اور ایک ۔۔دوا ۔۔مرض کے لیے ہے جس کو ایلو پیتھی کہا جا تھا ہے ۔۔۔۔۔۔تو مرض کی تشخیص کے لیے تو بہت سی لیبارٹریاں موجود ہیں لیکن علامات کے لیے پوری دنیا میں ایک بھی لیبارٹری نہیں ہے ۔۔ ۔ ۔۔۔تو میرے بھائی آپ بوتلوں میں سے لیبل اتار کر کونسی لیبارٹری ایجاد کیے بیٹھیں ہیں جہاں آپ علامات کو ٹیسٹ کر رہے ہیں ۔۔جن چار ہومیو دوا کا آپ لیبل اتار رہے ہیں وہ علامت کی دوا ہے نہ کے مرض کی دوا ہے ۔۔۔جن کے لیے چوہوں والی لیباٹریوں کی ضرورت نہیں ایک تندرست انسان کی ضرورت ہے ۔۔۔۔اگر آپ کو شدید قبض ہے جس کی وجہ سے آپ دن رات بے صبری اور الٹے پلٹے اور ادھورے سوالات کر رہے ہیں۔اور سبب قبض بواسیر کی درد سے بے چین ہیں تو آپ نکسوامیکا کی علامات کا شکار ہیں رات کو سوتے وقت نکس وامیکا اور صبح سلفر لیں آپ کی علامات رفع ہو جائیں گی ۔۔بس یہی ہومیو کا دعوی ہے۔باقی رہے گئی بات کہ دوا کہ اندر کیا ہے تو دوا ساز کمپنیوں کو خوب معلوم ہے کہ دوا میں مرکبات کی کتنی مقدار شامل کی گئی ہے ۔۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
ہومیو پر۔اعتراض ہومیو کے پیش کردہ دعوے پر ہونا چاہیے نہ کے ایلو پیتھی کی جلد باز سوچ کے مطابقق

محترم آپ نے ہومیو دوا کو لے کر تھیوری ایلو پیتھی کی پیش کر دی ،،،کیوں کہ ہومیوں پیتھی نے یہ شروع سے ہی دعوی کیا ہی نہیں کہ کہ وہ مریض کی علامات کی بجائے مرض پر دھیان دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ ہومیو کے نظد یق اصل سبب علامات ہیں بس علامات دور کر دو اگر جسم میں کہیں مرض رہ بھی گیا ہے تو مناسب دوا سے جیسم خود ہی اندر سے مرض کو جڑ سے اکھاڑ پھنکے گا ۔۔۔اور یاد رکھیں کے ہومیو پیتھی میں مرض نام کی کوئی چیز نہیں اور نہ ہی اس میں کسی مرض کو دبایا یا مرض کا علاج کیا جاتا ہو ۔۔۔اور نہ ہی اس طرح کی فضول تھیوری ہومیو میں اپ کو دیکھے گی ۔۔۔۔پس یاد رکھیں ایک ۔۔دو ا ۔۔۔علامات کے لیے ہے جس کو ہومیو پیتھی کہا جاتا ہے اور ایک ۔۔دوا ۔۔مرض کے لیے ہے جس کو ایلو پیتھی کہا جا تھا ہے ۔۔۔۔۔۔تو مرض کی تشخیص کے لیے تو بہت سی لیبارٹریاں موجود ہیں لیکن علامات کے لیے پوری دنیا میں ایک بھی لیبارٹری نہیں ہے ۔۔ ۔ ۔۔۔تو میرے بھائی آپ بوتلوں میں سے لیبل اتار کر کونسی لیبارٹری ایجاد کیے بیٹھیں ہیں جہاں آپ علامات کو ٹیسٹ کر رہے ہیں ۔۔جن چار ہومیو دوا کا آپ لیبل اتار رہے ہیں وہ علامت کی دوا ہے نہ کے مرض کی دوا ہے ۔۔۔جن کے لیے چوہوں والی لیباٹریوں کی ضرورت نہیں ایک تندرست انسان کی ضرورت ہے ۔۔۔۔اگر آپ کو شدید قبض ہے جس کی وجہ سے آپ دن رات بے صبری اور الٹے پلٹے اور ادھورے سوالات کر رہے ہیں۔اور سبب قبض بواسیر کی درد سے بے چین ہیں تو آپ نکسوامیکا کی علامات کا شکار ہیں رات کو سوتے وقت نکس وامیکا اور صبح سلفر لیں آپ کی علامات رفع ہو جائیں گی ۔۔بس یہی ہومیو کا دعوی ہے۔باقی رہے گئی بات کہ دوا کہ اندر کیا ہے تو دوا ساز کمپنیوں کو خوب معلوم ہے کہ دوا میں مرکبات کی کتنی مقدار شامل کی گئی ہے ۔۔۔۔
میں نے تو "مرض" یا "مریض" کا لفظ تک نہیں لکھا اپنے مراسلے میں اور نہ ہی کوئی ایسی تھیوری پیش کی ہے جو ایلو پیتھک سے جڑی ہوئی ہو۔
علاج خواہ علامات کا ہو یا مرض کا۔۔۔ میں نے تو صرف اتنا سوال کیا تھا کہ کیا دنیا میں کوئی ایسی لیبارٹری موجود ہے جہاں ہومیو پیتھی ادویات کے لیبل اتار کر بطور نمونہ بھییجی جائیں اور وہ کسی بھی طرح کے کیمیائی تجزیے سے یہ بتا سکیں کہ یہ کون سی ادویات ہیں یا یہ 1000 کی طاقت کی دوا ہے اور یہ دس لاکھ طاقت کی؟ یا صرف پرنٹ کیے ہوئے لیبل پر ایمان لانا ہی اس نمونے کو مطلوبہ دوا بنا دیتا ہے؟
 
بھائی جی ۔ دنیا کی ذہین ترین جرمن قوم پاگل نہیں جس کے ڈاکٹر ہنی مین نے یہ طریقہ علاج دریافت کیا۔ گردے کی پتھریوں اور رسولیوں جیسے پیجیدہ امراض کے علاج کے کرشمے میں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں۔ اصل بات یہ ہے کہ ہومیو پیتھک ڈاکٹر سمجھدار ہونا چاہیے جسے اس میڈیسن کی پوٹنسیاں استعمال کرنا آتا ہو۔ کوئی جعلساز اگر ہومیو پیتھک بن کر ٹھگی کر رہا ہو تو اسے ہومیو پیتھک ڈاکٹر نہیں کہہ سکتے۔
 

arifkarim

معطل
جب ہومیوپیتھی کا آغاز ہوا اس وقت میڈیسن سائنسی بنیادوں پر استوار نہیں تھی۔
ہمارے دادا جان مرحوم شہر کے مایہ ناز ہومیو پیتھک ڈاکٹر تھے۔ انکے مطابق ہومیوپیتھک ادویات سائنسی اصولوں پر قائم نہیں البتہ ان میں اثر موجود ہوتا ہے۔ بڑے ہو کر تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ محض پلیس بو افیکٹ ہے۔
 
Top