ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے
،یہ شعر
بٹھا دو آہوں پہ لاکھ پہرے جو دل بھر آیا تو کیا کرو گے
کوئی ستارہ کسی کی مژگاں پہ جھلملایا تو کیا کرو گے
یہ شعر ۶۶۹۱ سے سنا اور یاد ہے۔اب جبکہ اس غزل میں شامل بھی نہیںتو یہ کہنا کہ قابل اجمیری ہے سند تو نہیں ہو سکتا۔نوید صادق صاحب مدد فرمائیں کہ یہ شعر کس کا ہے یا ہو سکتا ہے۔
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے
،یہ شعر
بٹھا دو آہوں پہ لاکھ پہرے جو دل بھر آیا تو کیا کرو گے
کوئی ستارہ کسی کی مژگاں پہ جھلملایا تو کیا کرو گے
یہ شعر ۶۶۹۱ سے سنا اور یاد ہے۔اب جبکہ اس غزل میں شامل بھی نہیںتو یہ کہنا کہ قابل اجمیری ہے سند تو نہیں ہو سکتا۔نوید صادق صاحب مدد فرمائیں کہ یہ شعر کس کا ہے یا ہو سکتا ہے۔