زیرک

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • ٭سیانے کہندے سی ٭جٹاں نوں وساکھ والا مینہ ماردا٭ ربا ہن مینہ ورسانا بند کر دے، لوکاں دیاں فصلاں خراب ہون پیاں نے۔
    ۔۔۔۔۔باہر سے جو لگتا ہے کسی تاج کا ہیرا۔۔۔۔۔ اندر سے وہ بیوہ کی جوانی کی طرح ہے ۔۔۔۔ناز مظفرآبادی
    جان
    جان
    واہ واہ۔ عمدہ۔
    ۔۔وقت آیا تو میں مقتلِ شب میں تھا اکیلا۔۔۔ یاروں کی گِرہ میں فقط اقوال بندھے تھے۔۔ احمد فراز
    ۔۔۔اک دُوجے دے دُکھ نہ پڑھیے بہہ کے اج۔۔۔ شعر تاں سجناں روز ای پڑھدے رہنے آں۔۔۔ ایوب کموکا
    ۔۔خواہشات کا ترک کر دینا غریب سے غریب بندے کو تونگر کر دیتا ہے اور اس کے برعکس صاحبِ زر انسان کو خواہشات کی غلامی طمع کا اسیر بنا دیتی ہے۔
    ۔۔۔۔۔سہنے پڑتے ہیں کئی بار بدلتے موسم۔۔۔۔۔ تب کہیں جا کے کسی پیڑ پہ پھل آتے ہیں
    ۔۔۔خوشبو سے کبھی ٹوٹا نہیں ربط ہمارا۔۔۔۔ ہم ہجر میں بھی صورتِ لوبان جلے ہیں
    ۔۔بزمِ احباب میں حاصل نہ ہوا چین مجھے۔۔۔۔ مطمئن دل ہے بہت، جب سے الگ بیٹھا ہوں
    ۔۔۔دیکھا ہے آزما کے ہر اک شخص کو یہاں۔۔۔ جس جس سے کام پڑتا گیا، ہاتھ سے گیا
    ۔۔جب آپ اپنی غلطیوں کے وکیل اور دوسروں کی غلطیوں کے جج بن جائیں تو پھر فیصلے نہیں ہوتے، بس فاصلوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
    ۔۔امراء بھلے آسائش نہ چھوڑیں، صرف نمود و نمائش ہی چھوڑ دیں تو اس سے بھی غریبوں کی زندگی آسان ہو سکتی ہے۔
    ۔۔ہم اس کی خاکِ پا کے تبرک سے بھی گئے ۔۔ گاؤں میں کوئی راستہ، اب کچا نہیں رہا
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top