ابر اُترا ہے چار سو دیکھو
اب وہ نکھرے گا خوبرو دیکھو
سُرخ اینٹوں پہ ناچتی بارش
اور یادیں ہیں رُوبرو دیکھو
پیڑ سمٹے ہیں ٹہنیاں اوڑھے
بادوباراں ہے تند خو دیکھو
ایسے موسم میں بھیگتے رہنا
ایک شاعر کی آرزو دیکھو
وہ جو زینہ پہ زینہ اُترا ہے
عکس میرا ہے ہو بہو دیکھو
اپنی سوچیں سفر...
اِسے تم مشورہ سمجھو یا میرا تجربہ سمجھو
یہ دِل ہو جائے گا پتھر تم اپنے سارے دُکھ رو لو
مجھے خاموش اشکوں سے بہت ہی خوف آتا ہے
نہ رکھو آنکھ یوں بنجر تم اپنے سارے دُکھ رو لو
عاطف سعید
کوئی بجھتا ہوا منظر ، نہیں دیکھا جاتا
اب کسی آنکھ کو پتھر ، نہیں دیکھا جاتا
وہ ہمارا نہ سہی ، اور قبیلے کا سہی
ہم سے پسپا کوئی لشکر ، نہیں دیکھا جاتا
رضی اختر شوق
السلام و علیکم محترم اراکین محفل
کبھی کبھار اپنے جذبات کا اظہارالفاظ کی صورت کرتا رہتا ہوں ، آج اپنے کچھ بے ترتیب الفاظ آپ سب کے ساتھہ شئیر کر رہا ہوں آپ اپنی آرا سے ضرور نوازیں۔۔۔۔ شکریہ
ٓیوں سرِ شام تری یاد میں آنسو نکل آئے
جس طرح وادی پرخار میں آہو نکل آئے
ہاتھ میں ہاتھ لئے ترے خدوخال کے ساتھ
جانے کب آئینہ جاں سے لبِ جو نکل آئے
دل کی چوکھٹ سے لگا بیٹھا ہے تنہائی کا چاند
اور اچانک کسی جانب سے اگر تو نکل آئے
برف کے ریزوں کی صورت جو نظر آتے ہیں داغ
یہ تیرے ہجر کے دُکھ جو...